پاکستان اور آذربائجان کے مابین سیاحت،آئل ریفانریز اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کی وسیع گنجائش موجود ہے،صوبائی وزیر چوہدری شافع حسین WhatsAppFacebookTwitter 0 28 May, 2025 سب نیوز

لاہور(سب نیوز) صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے آذربائجان ٹریڈ ہاوس میں یوم تکبیر اور آذربائجان کے یوم آزادی کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ صوبائی وزیر نے پرچم کشائی کی اور آذربائجان کے یوم آزادی کے حوالے سے کیک کاٹا۔ صوبائی وزیر نے آذربائجان کے قومی دن پر آذربائجان کی حکومت اور عوام کو مبارکباد دی۔

صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے بھارت کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا۔ پاکستان کی مسلح افواج کی بہادری اور دلیری نے عوام کا جزبہ پھر سے بیدار کردیا۔انہوں نے کہا کہ 28 مئی پاکستان کی تاریخ کا اہم دن ہے اور آج کے دن پاکستان پہلی اسلامی ایٹمی قوت بنا۔ ملک بھر میں یوم تکبیر کے حوالے سے تقریبات کا انعقاد کیا گیا گیا ہے جس میں لوگوں نے بھر پور شرکت کی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور آذربائجان کے مابین گہرے دوستانہ اور معاشی تعلقات قائم ہیں۔ آذربائجان کی جانب سے پاکستان میں 2ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے حوالے سے حکومت پاکستان کے ساتھ معاہدہ ہوا ہے۔ آذربائجان کا تجارتی وفد جلد پاکستان اور پاکستان کا تجارتی وفد آذربائجان کا دورہ کرے گا۔ پاکستان اور آذربائجان کے مابین سیاحت،آئل ریفائنریز اور دیگر شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں پنجاب حکومت سیاحتی مقامات کو ترقی دینے کیلئے جامع پروگرام پر عمل پیرا ہیپنجاب اور آذربائجان کے مابین سیاحت اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھایا جائے گا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ آذربائجان کی حکومت نے پاکستان سے درآمدی چاول پر ڈیوٹی کم کی ہے۔آنیوالے دنوں میں دونوں ممالک کے معاشی تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔چوہدری شافع حسین نے کہا کہ پاکستان نے آذربائجان کی آرمینیا کے ساتھ جنگ میں آذربائجان کا بھر پور ساتھ دیا۔آذربائجان کے عوام آرمینیا کے ساتھ جنگ میں پاکستان کی افواج کے تعاون کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔حالیہ پاکستان اور بھارت کشیدگی کے دوران آذربائجان نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا۔ہر گزرتے لمحے دونوں ممالک کی دوستی اور معاشی تعاون بڑھ رہا ہے۔ صدر آذربائجان ٹریڈ ہاس عدیل شجاع بٹ، سی ای او عرفان شجاع بٹ،سرپرست عدنان شجاع بٹ،حافظ عثمان،افضل خان،میاں امتیاز اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعالمی بینک نے پاکستان میں اضافی درآمدی ٹیرف کو صنعتی ترقی کیلئے بڑی رکاوٹ قرار دیدیا عالمی بینک نے پاکستان میں اضافی درآمدی ٹیرف کو صنعتی ترقی کیلئے بڑی رکاوٹ قرار دیدیا پاکستان نے معرکہ حق میں عظیم کامیابی حاصل کی، شہباز شریف اے ایف آئی سی سے کامیاب سرجری، عبداللہ اور منسا کے والد کا فیلڈ مارشل عاصم منیر سے اظہارِ تشکر جماعت اسلامی کے رہنما مشتاق احمد کی اہلیہ، بیٹی اور بیٹے کو گرفتار کرلیا گیا چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کا پارک روڈ پر واقع سی ڈی اے نرسری کا اچانک دورہ،اپ گریڈیشن کاموں کا تفصیلی جائزہ.

.. آذربائیجان کی یوم آزادی پر ترکیہ، پاکستان کے رہنماں کی شرکت دوستی کی عکاس ہے، الہام علیوف TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پاکستان اور آذربائجان کے مابین اور آذربائجان کے مابین سیاحت اور دیگر شعبوں میں تعاون چوہدری شافع حسین آذربائجان کی کے حوالے سے نے پاکستان پاکستان کی نے کہا کہ

پڑھیں:

سی پیک کو وسط ایشیا تک توسیع دینا چاہتے ہیں، وزیراعظم: تاجک صدر سے ملاقات، مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا عزم

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف اور جمہوریہ تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے مشترکہ تاریخ، ثقافت اور جغرافیہ پر مبنی برادرانہ تعلقات کی توثیق کرتے ہوئے جاری تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور سٹرٹیجک شراکت داری کو ایک نئی سطح تک لے جانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دینے، تعلیمی روابط بڑھانے، ثقافتی تبادلے کو فروغ دینے، معلوماتی ٹیکنالوجی میں اشتراک کو آگے بڑھانے اور عوامی روابط کو مضبوط بنانے کے لیے نئے امکانات کی تلاش پر اتفاق کیا۔ تاجکستان کی حکومت کی دعوت پر وزیراعظم محمد شہباز شریف دوشنبے پہنچے تاکہ 29 سے 31 مئی 2025 تک منعقد ہونے والی بین الاقوامی اعلی سطحی کانفرنس برائے تحفظ گلیشیئرز میں شرکت کر سکیں۔ وزیراعظم کے ہمراہ اعلی سطحی وفد میں وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ، وزیراعظم کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی اور سینئر حکام شامل تھے۔ دوشنبے پہنچنے پر تاجکستان کے وزیراعظم قاہر رسول زادہ نے ان کا استقبال کیا۔ وزیراعظم نے جمہوریہ تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے دوطرفہ ملاقات کی۔ قصرِ ملت پہنچنے پر تاجک صدر نے وزیراعظم اور ان کے ہمراہ وفد کا خیرمقدم کیا۔ دونوں رہنمائوں نے دوطرفہ تعاون کے مختلف پہلوئوں کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی امور پر بھی تفصیلی اور جامع تبادلہ خیال کیا۔ مذاکرات کے دوران، صدر اور وزیراعظم نے جولائی 2024 میں وزیراعظم کے دوشنبے کے دورے کے دوران طے پانے والے تاریخی سٹرٹیجک پارٹنرشپ معاہدے کو یاد کیا۔ دونوں رہنمائوں نے مشترکہ تاریخ، ثقافت اور جغرافیہ پر مبنی برادرانہ تعلقات کی توثیق کرتے ہوئے جاری تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا اور سٹرٹیجک شراکت داری کو ایک نئی سطح تک لے جانے کے عزم کا اعادہ کیا تاکہ دونوں ممالک اور عوام کو فائدہ ہو۔ انہوں نے سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دینے، تعلیمی روابط بڑھانے، ثقافتی تبادلے کو فروغ دینے، معلوماتی ٹیکنالوجی میں اشتراک کو آگے بڑھانے اور عوامی روابط کو مضبوط بنانے کے لیے نئے امکانات کی تلاش پر اتفاق کیا۔ کاسا-1000  منصوبے کے حوالے سے، دونوں رہنماں نے اسے علاقائی انضمام کے لیے ایک کلیدی منصوبے کے طور پر اجاگر کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ 15 مئی 2025 کو دوشنبے میں منعقدہ کاسا-1000  بین الحکومتی کونسل کے اجلاس کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس منصوبے کو جلد از جلد فعال بنانے کے لیے مشترکہ عزم کا یقین دلایا۔ اقتصادی تعاون کے حوالے سے، دونوں رہنمائوں نے دو طرفہ تجارت میں موجود غیر استعمال شدہ مواقع کا اعتراف کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان- تاجکستان مشترکہ کمیشن برائے تجارت، اقتصادی اور سائنسی و تکنیکی تعاون کے ساتویں اجلاس، جو دسمبر 2024 میں اسلام آباد میں منعقد ہوا، میں ہونے والے فیصلوں کے مطابق تعاون کے نئے راستے تلاش کیے جائیں۔ توانائی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دیا جائے۔ دونوں رہنماؤں نے دفاع اور سلامتی کے شعبے میں بڑھتے ہوئے دوطرفہ تعاون کا خیرمقدم کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ مشترکہ سلامتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اس تعاون کو مزید مضبوط بنائیں گے۔ انہوں نے دہشت گردی، سرحد پار منظم جرائم، اور انسانی و منشیات کی سمگلنگ کے خلاف تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ علاقائی اور عالمی جغرافیائی و سیاسی حالات پر تبادلہ خیال کیا اور خطے میں امن، استحکام اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ تاجک-کرغیز سرحدی تنازعے کے پرامن حل پر وزیر اعظم نے صدر کو اس سنگ میل پر مبارکباد دی اور مسئلے کو پرامن ذرائع سے حل کرنے میں صدر کی دانشمندی اور بصیرت کو سراہا۔ اقوام متحدہ، او آئی سی، شنگھائی تعاون تنظیم ، اور اقتصادی تعاون تنظیم جیسے کثیر الجہتی فورمز پر تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا اور باہمی دلچسپی کے عالمی و علاقائی امور پر تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیر اعظم نے تاجکستان کے ساتھ پاکستان کے تاریخی اور خوشگوار تعلقات کی توثیق کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان تاجکستان کے ساتھ جاری باقاعدہ اور کثیر الجہتی روابط کو مشترکہ مفاد کے لیے نہایت اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے وسطی ایشیائی خطے کے ساتھ روابط کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور اس مقصد کے لیے چین-پاکستان اقتصادی راہداری کو علاقائی ربط کا کلیدی منصوبہ قرار دیا۔ وزیر اعظم نے صدر امام علی رحمن کو جنوبی ایشیائی خطے کی تازہ ترین صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ ہمارا خطہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اور غیر قانونی اقدامات، جو 7 مئی 2025 سے جاری ہیں، کا متحمل نہیں ہو سکتا، کیونکہ یہ اقدامات جنگ کے مترادف اور اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں۔ وزیر اعظم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔ انہوں نے دہرایا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے، لیکن اگر چیلنج کیا گیا تو وہ اپنی خودمختاری کا بھرپور دفاع کرے گا۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے تنازعے کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کو خطے میں پائیدار امن کے لیے کلیدی قرار دیا۔ اس پر صدر امام علی رحمان نے کہا کہ وہ پاکستان کے مخلص دوست کی حیثیت سے مئی کے اوائل میں پیش آنے والے واقعات پر شدید فکرمند ہیں، اور انہوں نے علاقائی امن و استحکام کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے وزیر اعظم کی شاندار قیادت کو سراہا، جو خطے میں امن و سلامتی کی بحالی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ صدر امام علی رحمان نے ہر شعبے میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اعادہ کیا اور پاکستان کو ایک قابل اعتماد شراکت دار قرار دیا۔ انہوں نے اعلی سطحی باقاعدہ روابط کا ذکر کرتے ہوئے سائنس و ٹیکنالوجی، زراعت، صنعت، پن بجلی پیداوار اور سیاحت کے شعبوں میں قریبی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے آ بی سفارت کاری میں تاجکستان کی قیادت کے کردار کو سراہا اور 29 تا 31 مئی 2025 کو دوشنبے میں منعقد ہونے والی "بین الاقوامی اعلی سطحی کانفرنس برائے گلیشیئرز کے تحفظ"  کے کامیاب انعقاد پر صدر تاجکستان کو مبارکباد دی۔ وزیر اعظم نے صدر علی امام رحمان کو اسلام آباد کے سرکاری دورے کی دعوت دی تاکہ تذویراتی مکالمہ جاری رکھا جا سکے اور کثیر الجہتی شراکت داری کو مزید گہرا کیا جا سکے۔ صدر مملکت تاجکستان نے وزیر اعظم شہباز شریف کے اعزاز میں ایک خصوصی استقبالیہ تقریب کا بھی اہتمام کیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ روابط کے فروغ کیلئے پرعزم ہیں۔ سی پیک کو وسط ایشیا تک توسیع دینا چاہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سی پیک کو وسط ایشیا تک توسیع دینا چاہتے ہیں، وزیراعظم: تاجک صدر سے ملاقات، مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا عزم
  • پیکجنگ انڈسٹری میں پاکستان آگے نکل چکا: چودھری شافع، 3 روزہ نمائش کا افتتاح 
  • پاکستان اور تاجکستان باہمی اسٹریٹجک تعاون کو نئی سطح تک بڑھانے کے لیے پرعزم
  • وزیراعظم کی تاجک صدر سے ملاقات؛ سیاسی، تجارتی اور سکیورٹی سمیت اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • 28 مئی یوم تکبیر، چوہدری شجاعت حسین کی 1998میں کلیدی شراکت داری کا ثمر ہے۔ خواجہ رمیض حسن
  • آذربائیجان کاقومی دن اوریوم تکبیر؛ آذر بائیجان ٹریڈ ہاوس میں تقریب
  • آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی آذربائیجان کے وزیر دفاع سے ملاقات، دو طرفہ تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال
  • چین آسیان اور جی سی سی ممالک کے ساتھ مشترکہ بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کا خواہاں ہے، چینی وزیر اعظم
  • وزیرِاعظم شہباز شریف آج آذربائیجان میں مصروف دن گزاریں گے