اسپین میں تارکینِ وطن کی کشتی الٹ گئی؛ 4 خواتین اور 3 بچیاں ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
اسپین کے زیر انتظام کینیری آئی لینڈز میں تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کشتی میں 100 سے زائد تارکین وطن سوار تھے جو ال ہیرو جزیرے کی بندرگاہ لا ریسٹنگا کے ساحل کے قریب پہنچ کر الٹ گئی۔
امدادی کاموں کے دوران سمندر سے 7 لاشیں نکالی گئیں جن میں 4 خواتین اور 3 بچیاں شامل ہیں۔ بچیوں کی عمریں پانچ سے 16 سال کے درمیان ہیں۔
ریسکیو اہلکاروں نے ایک 3 سالہ بچے اور ایک 5 سالہ بچی کو عین اس وقت بچالیا جب وہ ڈوب جانے کے قریب تھے۔
دونوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پہلے ہی اسی کشتی حادثے کے 4 بچے سانس لینے میں دشواری کے باعث زیر علاج تھے۔
مراکش، مالی اور سینیگال جیسے ممالک سے ہر سال ہزاروں افریقی تارکین وطن یورپ پہنچنے کی کوشش میں اسپین کے ذریعے خطرناک سمندری راستہ اختیار کرتے ہیں۔
این جی او Caminando Fronteras کے مطابق صرف گزشتہ برس اسپین پہنچنے کی کوشش میں 10 ہزار 457 تارکین وطن ہلاک یا لاپتا ہوئے۔
کینیری آئی لینڈز کے صدر فرنانڈو کلاویجو نے کہا کہ ایک بار پھر ہم امیگریشن کے اس سخت ترین چہرے کے گواہ بنے ہیں جسے دور بیٹھے لوگ پوری شدت سے نہیں سمجھتے۔
گزشتہ برس 47 ہزار غیر قانونی تارکینِ وطن کینیری آئی لینڈز پہنچے جو 2023 کی نسبت ریکارڈ اضافہ تھا۔
تاہم اسپین کے وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق رواں برس اب تک اس تعداد میں 34.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تارکین وطن
پڑھیں:
20 سال سے ایف سی کی وردیاں پہن کر وارداتیں کرنیوالے 4 گینگسٹر ہلاک
پولیس کے مطابق کارروائی پنجاب سی سی ٹی ڈی کی طرز پر خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی، جس میں کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ پولیس نے 20 سالہ سے پشاور میں ایف سی کی وردیوں میں ڈکیتی کی وارداتیں کرنے والے گینگ کے چار افراد کو ہلاک کردیا جن میں ایک افغانی بھی شامل تھا۔ تفصیلات کے مطابق چمکنی میں علی الصبح پولیس اور بدنامِ زمانہ ڈکیت گینگ کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں پولیس، ایف سی کی وردی میں ڈکیتیاں کرنے والے خطرناک گروہ کے چار ملزمان مارے گئے۔ پولیس کے مطابق کارروائی پنجاب سی سی ٹی ڈی کی طرز پر خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی، جس میں کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔ ترجمان کے مطابق ہلاک ملزمان گزشتہ 20 سال سے پشاور، راولپنڈی، نوشہرہ اور دیگر اضلاع کی پولیس کو انتہائی مطلوب تھے، ہلاک ڈاکوؤں کی شناخت عبدالغفور عرف غفور ولد اختر محمد، شاہ پور ولد شاہ مہر، جاوید ولد محمد جمال (ساکنان افغانستان) اور سمیع اللہ ولد محمد (سکنہ بیرون گنج) کے ناموں سے ہوئی۔
پولیس کے مطابق یہ گروہ حال ہی میں علاقہ جھگڑا میں ایف سی کی وردی پہن کر ایک ڈاکٹر کے گھر کروڑوں روپے کی ڈکیتی میں ملوث تھا، جس کا مقدمہ تھانہ چمکنی میں علت 2120 مورخہ 19 ستمبر 2025 بجرم 395، 457 درج تھا، اسی گینگ نے 26 اگست 2025ء کو ترناب فارم کے علاقے میں بھی ایک شہری کے گھر سے لاکھوں روپے نقدی اور طلائی زیورات لوٹے تھے۔ کارروائی کے دوران پولیس نے ایک کلاشنکوف، ایک رائفل 223 بور، دو پستول 30 بور، ایک سیڑھی اور دو موٹر سائیکلیں برآمد کرلیں۔ پولیس حکام کے مطابق ہلاک گروہ بین الاضلاعی نیٹ ورک کا حصہ تھا جو وردی پہن کر سرکاری اہلکار ظاہر کرتا اور ڈکیتیوں کی وارداتیں کرتا تھا۔ ترجمان کےمطابق پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن مزید تیز کردیا ہے جبکہ باقی مفرور ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔