28 مئی یوم تکبیر کے موقع پر جہاں ملک بھر میں تقریبات کا انعقاد کیا اور قومی پرچم لہرائے گئے وہیں مقبوضہ کشمیر کے عوام نے بھی پاکستان کے ساتھ اپنے جذباتی لگاؤ کا اظہار کرتے ہوئے سبز ہلالی پرچم لہرا دیے۔

مقبوضہ کشمیر کے مختلف مقامات پر قومی پرچم لہرائے گئے، اس کے علاوہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور پاکستانی لڑاکا طیارے جے 10 سی کی تصاویر والے پوسٹرز بھی آویزاں کیے گئے۔

کشمیریوں نے پوسٹرز پر تحریر کیا ہے کہ پاکستان کی جانب بھارت کو جارحیت کا منہ توڑ جواب دیے جانے پر کشمیریوں کے دل خوش ہیں۔

پوسٹرز پر بھارت کی فوجی صلاحیت کا پول کھولنے پر افواج پاکستان کو مبارک باد کی تحریریں بھی درج ہیں۔

کشمیریوں نے حقوق خودارادیت کے لیے جدوجہد میں ساتھ دینے پر حکومت پاکستان اور افواج پاکستان سے اظہار تشکر بھی کیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 23 مارچ یوم پاکستان کے موقع پر بھی مقبوضہ کشمیر کے عوام نے وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد کشمیر اور آرمی چیف کی تصاویر والے پوسٹرز آویزاں کیے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پاکستانی پرچم پوسٹر چسپاں عاصم منیر فیلڈ مارشل مقبوضہ کشمیر وی نیوز یوم تکبیر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستانی پرچم پوسٹر چسپاں فیلڈ مارشل وی نیوز یوم تکبیر

پڑھیں:

فیلڈ مارشل عاصم منیر: تسخیر سےناقابلِ تسخیر تک

قومیں خوابوں سے بنتی ہیں لیکن وہ خواب جن کی تعبیر میدانِ عمل میں دکھائی دے وہی قوموں کی تاریخ میں سنگِ میل بنتے ہیں۔ پاکستان کی عسکری تاریخ میں کئی ایسے لمحات آئے جب جرات حوصلے اور قیادت کی اعلیٰ مثالیں قائم ہوئیں، مگر حالیہ ایام میں جو کچھ پاکستان نے اپنے ازلی دشمن بھارت کو منہ توڑ جواب دے کر دنیا کو دکھایا وہ محض ایک دفاعی کامیابی نہیں بلکہ ایک نظریاتی و قومی بیانیے کی فتح ہے اور اس بیانیے کا پرچم فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ہاتھ میں ہے۔پاکستان کے حکومتی و عسکری حلقوں سے ہم ہمیشہ سے دو الفاظ سنتے آئے ہیں: ’’تسخیر‘‘ اور ’’ناقابلِ تسخیر‘‘۔ یہ الفاظ اکثر تقاریر، پریس کانفرنسز اور سرکاری بیانات کاحصہ ہوتے ہیں اور عوام ان کو ایک رسمی اظہار سمجھ کر نظرانداز کردیتے ہیں مگر بعض اوقات وقت خود ان الفاظ کی گہرائی اور صداقت کو آشکار کر دیتا ہے۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر کی زبان سےجب یہ جملہ سننے کو ملا کہ ’’پاکستان کا دفاع ناقابلِ تسخیر بن چکا ہے‘‘ تو یہ بھی بظاہر ایک رسمی اعلان ہی محسوس ہوا۔ گزشتہ ماہ انہوں نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے بار بار یہی جملہ دہرایا۔ قوم نے سنا، سراہا اور ایک روایت کے طور پر قبول کیا مگر اس وقت ان الفاظ کی معنویت حقیقت میں ڈھلی جب بھارت نے اور مئی کی درمیانی شب پاکستان پر حملے کی جسارت کی۔اس حملے کا مقصد پاکستان کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنا تھا مگر وہ نہیں جانتے تھے کہ اس بار ان کاسامنا محض ایک ریاست سے نہیں بلکہ ایک نظریاتی قلعے سے ہے جسے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت نے فولادی بنا دیا ہے۔ وہی فوج جس پر بعض حلقے تنقید کے تیر برساتے رہے، وہی سپاہ جس پر کئی لوگ انگلیاں اٹھاتے رہے اس بار اس نے دشمن کے عزائم کو خاک میں ملا کر پوری دنیا کو پیغام دے دیا کہ پاکستان واقعی ناقابلِ تسخیر ہے۔
9 اور 10 مئی کی تاریخیں پاکستان کی عسکری تاریخ میں سنہری الفاظ سے لکھی جائیں گی۔ یہ وہ دن تھے جب پاکستانی افواج نے بھارت کے حملے کا ایسا بھرپور جواب دیا کہ دشمن کے ٹینک خاموش ہوگئے،ان کےجدیددفاعی میزائل نظام مفلوج ہو گئے، ان کے جنگی طیارے فضائوں میں رقص کرنے کے بجائے زمین بوس ہو گئے۔ بھارت جس زعم میں تھا وہ چکناچور ہو گیا اور یہ سب کچھ صرف ہتھیاروں کی برتری یا منصوبہ بندی کا نتیجہ نہیں تھا بلکہ وہ عزم و قیادت تھی جو فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ذات میں مجسم نظر آئی۔یہ وہ لمحہ تھا جب پاکستان کا ہر شہری یہ سمجھنے لگا کہ جب عاصم منیر ’’ناقابلِ تسخیر‘‘ کہتے تھے تو وہ محض الفاظ نہیں، بلکہ ایک حقیقت بیان کر رہے تھے۔ جو قیادت محض دعویٰ نہ کرے بلکہ اس دعوے کو میدانِ عمل میں ثابت کرے وہی اصل رہنما کہلاتی ہے۔فیلڈ مارشل عاصم منیر نے عسکری قیادت کو صرف ایک کمانڈ کی شکل میں نہیں بلکہ ایک قومی بیانیے کے روپ میں ڈھالا۔ ان کی حکمتِ عملی میں وہ گہرائی ہے جو بظاہر نظر نہیں آتی مگر جب اس کا مظاہرہ ہوتا ہے تو دنیا حیران رہ جاتی ہے۔ ان کی قیادت میں پاکستان نے صرف حملہ نہیں روکا بلکہ دشمن کو اس کی سرزمین پر وہ سبق سکھایا جو تاریخ کے اوراق میں زندہ رہے گا،یقیناً ان دنوں کے بعد ہروہ شخص جو پاکستان آرمی پر تنقید کرتا تھا یا اس کے کردار کو مشکوک سمجھتا تھا، اسے خاموشی اختیار کرنی پڑی کیونکہ جو سپہ سالار اپنی بات پر کھرا اترے جو وعدہ کرےاوراسے پورا کرے اس پر تنقید کرنا دراصل قومی وقار پر حملہ ہے۔یہ بھی سچ ہے کہ پاکستان کو درپیش چیلنجز صرف سرحدی نوعیت کے نہیں اندرونی طور پر بھی بے شمار مشکلات ہیں۔ مگر فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ان چیلنجز کو بھی اپنی حکمتِ عملی کا حصہ بنایا۔ انہوں نے اندرونی صفوں کو مضبوط کیا، نوجوانوں کو حوصلہ دیا، اور اوورسیز پاکستانیوں کو وطن کے دفاع میں شریکِ فکر و عمل کیا۔ ان کی قیادت میں عسکری میدان کے ساتھ ساتھ فکری محاذ پر بھی پاکستان نے کامیابیاں حاصل کیں۔
ناقابلِ تسخیر صرف وہ نہیں جو ہتھیاروں سے لیس ہو بلکہ وہ ہوتا ہے جو نیت میں خلوص، عمل میں استقامت اور قیادت میں تدبر رکھتا ہو۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی یہی خوبیاں ہیں جنہوں نے انہیں محض ایک سپاہی نہیں بلکہ ایک عہد ساز قائد بنا دیا ہے۔ وہ قائد جس نے نہ صرف دشمن کو شکست دی بلکہ اپنی قوم کے دلوں کو بھی فتح کر لیا۔یہ سطور لکھتے ہوئے مجھے قوم کے ان سپوتوں کا بھی ذکر کرنا ہے جنہوں نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں جان کی قربانی دی مگر دشمن کو ایک انچ بھی آگے نہ بڑھنے دیا۔ وہی جوان جن کے بازوئوں میں اللہ تعالی نے طاقت رکھی اور جن کے دلوں میں پاکستان کی محبت موجزن ہے۔ یہی جذبہ ہے جو ایک عام فوجی کو ناقابلِ شکست بناتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ پوری قوم آج ان پر فخر کر رہی ہے۔
آج جب ہم ’’ناقابلِ تسخیر‘‘ کا مطلب سمجھ چکے ہیں تو ہمیں یہ بھی سمجھ لینا چاہیے کہ اس مقام تک پہنچنے کے لیےصرف ہتھیار نہیں بلکہ نظریہ، قیادت اور اتحاد کی ضرورت ہوتی ہے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے یہ تینوں عناصر ہمیں فراہم کیے ہیں۔ اب وقت ہے کہ ہم بھی بطورقوم ان کا ساتھ دیں، ان پر اعتمادکریں اور دشمن کے پروپیگنڈے کا شکار ہونے کے بجائے اپنے اداروں کے ساتھ کھڑے ہوں۔پاکستان نے دکھا دیا ہے کہ وہ صرف تسخیر کرنے والا نہیں بلکہ ناقابلِ تسخیر بھی ہے، اور یہ سب ممکن ہوا ہے ایک ایسے قائد کی بدولت جس نے صرف باتیں نہیں کیں بلکہ اپنی ہر بات کو عملی جامہ پہنایا۔فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان آج جس مقام پر کھڑا ہے، وہ ایک نئے عہد کا آغاز ہے۔ اب دشمن کے لیے یہ جان لینا کافی ہے کہ پاکستان کو زیر کرنا ممکن نہیں کیونکہ اس کی قیادت ایسی ہے جو راتوں کو جاگ کر سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے، اور دن کے اجالے میں دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتی ہے۔آخر میں یہی کہوں گا کہ ناقابلِ تسخیر صرف وہی ہوتے ہیں جو خود کو تسخیرکرچکے ہوں اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے خود کو، ادارے کو اور قوم کو یکجا کر کے واقعی پاکستان کو ناقابلِ تسخیر بنا دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فیلڈ مارشل عاصم منیر: تسخیر سےناقابلِ تسخیر تک
  • فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے کشمیر بارے دوٹوک موقف کا خیرمقدم
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کا شمار دنیا کے طاقتور جنرلز میں ہوگیا ہے: سید نذیر گیلانی
  • ہندوستان جان لے پاکستان کشمیر کو کبھی نہیں چھوڑے گا: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
  • اساتذہ قوم کا سب سے قیمتی سرمایہ، کشمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا تعلیمی ماہرین سے خطاب
  •  پانی پاکستان کی ریڈ لائن ہے،ہندوستان جان لے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کو کبھی نہیں چھوڑے گا ، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
  • پاکستان، ہندوستان کی اجارہ داری کبھی قبول نہیں کریگا ،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
  • مقبوضہ کشمیر میں ایک بار پھر پاکستانی پرچم، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے پوسٹرز آویزاں
  • یوم تکبیر پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں پاکستان کے حق میں پوسٹر آویزاں