6 سال بعد روٹی گینگ دوبارہ اکٹھا ہونے پر خوشی ہوئی، حسن علی
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
لاہور:
قومی فاسٹ بالر حسن علی نے کہا بنگلا دیش کے خلاف میچ میں 6 سال بعد ہمارا روٹی گینگ دوبارہ اکٹھا ہوا جس پر بے حد خوشی ہوئی۔
لاہور میں قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنے حالیہ سفر، ٹیم میں واپسی اور مستقبل کے عزائم پر کھل کر اظہارِ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ ان کے لیے خاصے مشکل رہے، لیکن پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے شاندار کارکردگی دکھا کر انہیں بے حد خوشی ہوئی ہے۔
حسن علی نے اپنی کامیابی کا کریڈٹ قومی کرکٹ اکیڈمی (NCA) میں کی جانے والی محنت اور ٹریننگ کو دیا۔
مزید پڑھیں: حسن علی 5 وکٹیں لینے والے چوتھے پاکستانی بولر بن گئے
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے بڑے بڑے کھلاڑیوں کی کارکردگی میں بھی اتار چڑھاؤ آتے رہے ہیں، لیکن اگر آپ اپنی صلاحیتوں پر یقین رکھیں اور مسلسل محنت کرتے رہیں تو آپ کی کارکردگی بہتر رہتی ہے۔
انہوں نے اپنے پرانے ساتھیوں شاداب خان، فہیم اشرف اور فخر زمان کے ساتھ دوبارہ کھیلنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چھ سال بعد روٹی گینگ دوبارہ اکٹھے کھیل رہا ہے، ہم ایک دوسرے کو بہت مس کرتے تھے۔
ٹی20 ورلڈ کپ کے بارے میں بات کرتے ہوئے حسن علی نے کہا کہ وہ ٹیم کی ضرورت کے مطابق ضرور دستیاب ہوں گے، اور ان کی کوشش ہو گی کہ اپنی پرفارمنس سے ٹیم کو فائدہ پہنچائیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ میں صرف ایک فارمیٹ تک محدود نہیں رہنا چاہتا بلکہ پاکستان کے لیے تینوں فارمیٹس میں کھیلنا چاہتا ہوں۔
مزید پڑھیں: کرکٹر کی والدہ کو ڈاکو لوٹ کر فرار، لاکھوں کی مالیت کا پرس چھین لیا گیا
نئے بولنگ کوچ ایشلی کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ ان کے ساتھ اچھا وقت گزر رہا ہے اور دونوں کے درمیان گپ شپ بھی ہوتی رہتی ہے، جس سے سیکھنے کا عمل جاری ہے۔
اپنے مداحوں کے لیے حسن علی کا کہنا تھا کہ فینز میری فیملی کا حصہ ہیں، ان کی سپورٹ میرے لیے باعثِ حوصلہ ہے۔ جب شائقین مجھے 'جنریٹر' کہتے ہیں تو میں خوش ہو جاتا ہوں۔
انہوں نے اپنی موجودہ شاندار پرفارمنس اپنی اہلیہ، بچوں اور اپنے نام کرتے ہوئے کہا کہ یہ دن ان کے لیے خاص ہے۔
حسن علی نے مزید کہا کہ اگر ہمیں میگا ایونٹس جیتنے ہیں تو ہمیں جدید طرز کی کرکٹ کھیلنی ہو گی، بالکل ویسی جیسی دنیا کی دیگر بڑی ٹیمیں کھیل رہی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حسن علی نے کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
‘پاکستان میں پیدا ہونے والا گلابی نمک ملکی قدرتی وسائل کا عکاس ‘
وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں پیدا ہونے والا گلابی نمک ملک کے قدرتی وسائل اور ثقافتی ورثے کی عکاسی کرتا ہے۔
وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے جاپان کے سرکاری دورہ کے دوران ایکسپو 2025 اوساکا کے موقع پر ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کیا، جس میں 43 سے زائد ملکی و غیر ملکی میڈیا اداروں نے شرکت کی۔
پریس کانفرنس دن بھر طویل مصروفیات کے بعد منعقد ہوئی جس میں جام کمال خان نے جاپان ایسوسی ایشن برائے 2025 ورلڈ ایکسپوزیشن کے نمائندگان سے ملاقات کی اور کئی قومی پویلینز کا دورہ بھی کیا۔ایکسپو میڈیا روم میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر نے عالمی تجارتی جدت، پائیداری اور ثقافتی سفارت کاری کے حوالے سے پاکستان کے عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے “Universe in a Grain of Salt” کے عنوان سے پاکستان پویلین کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا جو ملک کے قدرتی وسائل اور ثقافتی ورثے کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے عالمی برادری کو اس منفرد پویلین کا مشاہدہ کرنے کی دعوت بھی دی۔
وفاقی وزیر نے جاپان ایسوسی ایشن کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی معاونت کے بغیر پاکستان پویلین کا خواب حقیقت میں تبدیل کرنا ممکن نہ تھا۔ یہ تعاون ہمارے وژن کو ایک زندہ تجربے میں تبدیل کرنے میں مددگار رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر سے آنے والے مہمانوں کا ردعمل بہت حوصلہ افزا رہا ہے۔ انہوں نے پاکستان کی برآمدات میں ویلیو ایڈیشن کی وسیع گنجائش پر زور دیا اور کہا کہ خاص طور پر ٹیکسٹائل کے شعبے میں پاکستان کی برتری، چمڑے، سرجیکل آلات اور کھیلوں کا سامان تیار کرنے جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں کا ذکر کیا۔
انہوں نے زرعی شعبے، خاص طور پر چاول کی برآمدات اور آئی سی ٹی کے شعبے میں پاکستان کے ہنرمند نوجوانوں کو عالمی منڈی کے لیے قیمتی اثاثہ قرار دیا۔قبل ازیں دن کا آغاز وزیر تجارت نے جاپان ایسوسی ایشن کے نمائندگان سے رسمی ملاقات سے کیا جس کے بعد پاکستان، جاپان، تاجکستان، فلسطین، برطانیہ، چین، یو اے ای، قطر، فرانس، امریکا، آذربائیجان، ترکی، اور سعودی عرب کے پویلینز کا دورہ کیا گیا۔
ان دوروں کے دوران ثقافتی تبادلے اور تجارت و پائیداری پر گفتگو کے مواقع پیدا ہوئے۔
وفاقی وزیر نے پاکستان پویلین کے منفرد ڈیزائن کو سراہا جس میں نمک سے بنی فرش، ہیلنگ گارڈن، فن پارے، اور انٹرایکٹو نمائشیں شامل ہیں۔ یہ ڈیزائن ایکسپو کے مرکزی تھیم “Designing Future Society for Our Lives” اور ذیلی تھیم “Saving Lives” سے ہم آہنگ ہے جو قدرتی عناصر جیسے کہ گلابی نمک کی شفائی اور پائیدار خصوصیات کو اجاگر کرتا ہے۔
جام کمال خان نے کہا کہ گلابی نمک صرف ایک پراڈکٹ ہی نہیں بلکہ ایک تجربہ اور ہمارے قدرتی وسائل کی نمائندگی ہے، ہم اس کی عالمی سطح پر موجودگی کو بڑھانے کے لیے اختراع اور پائیدار استعمالات پر کام کر رہے ہیں۔
پریس کانفرنس کے اختتام پر وزیر تجارت نے جاپان ایسوسی ایشن کے اراکین اور عالمی مہمانوں کو دعوت دی کہ وہ 14 اگست 2025 کو پاکستان کے یوم آزادی کی تقریبات اور آئندہ منعقد ہونے والی فوڈ ٹیسٹنگ اور تجارتی نمائشوں میں شرکت کریں۔
انہوں نے زور د ے کر کہا کہ یہ ایکسپو صرف اقوام کی نمائش نہیں بلکہ خیالات، ثقافتوں اور مستقبل کے حوالے سے مکالمے کا ذریعہ ہے۔ پاکستان اس مکالمے میں بھرپور شرکت اور تعاون کے لیے تیار ہے۔