Daily Ausaf:
2025-07-25@02:04:55 GMT

فیلڈ مارشل، پی ایل17 اور ’’بلف گیم‘‘

اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT

(گزشتہ سے پیوستہ)
یہ میزائل پہلے سے چین کے J-20 “Mighty Dragon” میں محدود پیمانے پر شامل کیا جا چکا ہے اور اب J-10C کے ساتھ بھی آزمائش کے مراحل سے گزر رہا ہے، جو کہ پاکستان کے زیر استعمال ہیں۔ پی ایل 15 چار میٹر لمبا ہے جبکہ پی ایل 17کم و بیش 6 میٹر طویل ہے اس لئے اسے جے 10 سی کے نیچے نصب کرنے میں کچھ ٹیکنیکل و مکینکل مسائل ہیں۔
دوسری طرف 400کلومیٹر دور تک درست نشانہ لگانے کے لئے اس کے ریڈار کی صلاحیت اور دیگر حساس سافٹ ویئرز کو بھی اپ گریڈ کرنا پڑ رہا ہے۔ اگر پاکستان PL-17حاصل کر لیتا ہے تو یہ بھارت پر ایک واضح فضائی برتری کا مظہر ہو گا۔ اس میزائل کی رینج فی الحال 400کلومیٹر تک ہے اور بھارت میں اس حوالے سے بھی لرزہ طاری ہے کہ اگر چین نے خفیہ طور پر اس کی رینج 400 کلومیٹر سے بھی بڑھا کر 500 یا 550 کلومیٹر کر دی تو اگلے پاک بھارت معرکے میں فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی نئی ’’بلف گیم‘‘ایک بار پھر حقیقت کا روپ دھار کر بھارت کا منہ چڑا رہی ہو گی، بھارت کے پاس موجود رافیل طیاروں پر نصب ’’میٹیور‘‘ میزائل کی رینج 150 سے 200کلومیٹر کے درمیان بتائی جاتی ہے۔ اسی طرح بھارتی SU-30MKI یا تی جس پر موجود Astra Mk1/2 کی رینج بھی PL-17 سے بہت کم ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستانی J-10C یا JF-17 Block III جیسے جدید طیارے، اگر PL-17سے لیس ہوں، تو وہ بھارتی طیاروں کو اس سے پہلے نشانہ بنا سکتے ہیں کہ بھارتی پائلٹ ان کی موجودگی کا پتہ بھی لگا سکیں۔ یہی وہ “first shot advantage” ہے جو کسی بھی فضائی معرکے میں فیصلہ کن ثابت ہوتا ہے۔
پاکستان اور بھارت کے حالیہ4روزہ معرکے کا ایک اور بڑا سبق یہ ہے کہ متحارب ممالک کی فیصلہ ساز قوتوں کے ’’ہارڈ ویئر اینڈ سافٹ ویئر‘‘کی ’’جنریشن‘‘بھی جنگ میں اہم ترین کردار ادا کرتی ہے، بھارت کے صرف طیاروں اور میزائلوں کی جنریشن پاکستان سے’’پسماندہ‘‘نہیں تھی بلکہ بھارتی فیصلہ ساز مقتدر قوتیں بھی پاکستان کی فیصلہ ساز مقتدر قوتوں کے مقابلے میں ’’پرانی جنریشن‘‘کی ہیں، اس لئے وہ حالت جنگ کی ذہنی و شعوری مستعدی میں پاکستان کے فیلڈ مارشل اور ان کی ٹیم جیسی ہمہ جہت الرٹ رہنے والی کارکردگی نہ دکھا سکیں، بھارت اگر مقابلے کی اس دوڑ میں شامل رہنا چاہتا ہے تو صرف اپنے ہتھیار اپ گریڈ کرنے پر ہنگامی توجہ دینے سے کام نہیں چلے گا بلکہ اسے اپنی مقتدر قوتوں کو بھی کسی ’’کریش پروگرام‘‘کے ذریعے ذہنی و جسمانی دونوں حوالوں سے ’’اپ گریڈ‘‘کرنا ہوگا، بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی سے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر اجیت دووال تک پوری فیصلہ ساز انڈین ٹاپ لیڈر شپ بہت بوڑھی ہو چکی ہے اور دور جدید کی جنگوں کے تقاضوں کو سمجھنے اور فوری ہضم کرنے سے قاصر ہے، یہی وجہ ہے کہ پاکستان ایک چھوٹا ملک ہونے اور معاشی مسائل کی دلدل میں دھنسا ہونے کے باوجود جدید حساس ٹیکنالوجی کی دوڑ میں بھارت سے آگے نکل چکا ہے
ایک محتاط اندازے کے مطابق بھارتی فیصلہ ساز قوتوں کی اوسط عمر پاکستان کی فیصلہ ساز قوتوں کی اوسط عمر سے کم و بیش 10سے 12سال زیادہ ہے، اس لئے یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ پاکستانی ’’بلف گیم‘‘ کے مقابلے کے لئے بھارتی قیادت ضروری ذہنی و شعوری بیداری کا مظاہرہ نہیں کر پائی، مودی سرکار نے سوچنے اور فیصلہ کرنے میں کئی قیمتی برس ضائع کر دیئے اور اپنی فضائیہ کو بروقت اپ گریڈ نہ کر پائی، یہی وجہ ہے کہ جنگ کے لئے وقت اور میدان کا انتخاب کرنے کا ایڈوانٹیج حاصل ہونے کے باوجود بھارت کو 4روزہ جنگ میں شکست فاش سے دوچار ہونا پڑا۔ یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ بھارت کے 4.

5جنریشن کے طیارے اور 4جنریشن کی مقتدر قوتوں کا ملاپ اگر پاکستان کے 4.5جنریشن کے طیاروں اور 5جنریشن کی مقتدر قوتوں کے ملاپ کا مقابلہ نہ کر پایا تو وہ پاکستان کے 5 جنریشن کے میزائل پی ایل 17 اور 5جنریشن کی مقتدر قوتوں کے ملاپ کا مقابلہ کیسے کر پائے گا؟(جاری ہے)

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: مقتدر قوتوں کہ پاکستان پاکستان کے فیصلہ ساز بھارت کے قوتوں کے اپ گریڈ کی رینج

پڑھیں:

پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، شفقت علی خان

اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پُرامن سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے، تمام تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے، پاکستان کا مؤقف امن، قانون اور اصولوں پر مبنی ہے۔ سفارتکاری کسی پر احسان نہیں بلکہ دوطرفہ مفاد کا ذریعہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کو سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ہے، بھارت کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ کونسی پالیسی اپناتا ہے۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اعلیٰ سطح کے دورے پر امریکا میں ہیں، انہوں نے یو این سیکریٹری جنرل اور صدر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسحاق ڈار نے یو این سلامتی کونسل میں غزہ اور فلسطین کے معاملے پر بات کی، انہوں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر کھلی بحث میں بھی شرکت کی، اسحاق ڈار کی کل امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات طے ہونے کی تصدیق کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور فلسطین کے معاملات پر پاکستان نے عالمی فورمز پر آواز بلند کی، پاکستان کی صدارت میں سلامتی کونسل نے قرارداد 2788 متفقہ طور پر منظور کی، قرارداد میں تنازعات کے پُرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اقدامات پر زور دیا گیا، وزیر خارجہ نے فلسطینی علاقوں میں ہسپتالوں اور سکولوں پر حملوں کی مذمت کی، پاکستان نے غزہ میں جنگ بندی، امدادی رسائی اور 2 ریاستی حل پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے فلسطین میں انسانی بحران پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا، صرف ایک خود مختار فلسطینی ریاست ہی مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل ہے۔

شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان پُرامن سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے، تمام تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے، پاکستان کا مؤقف امن، قانون اور اصولوں پر مبنی ہے۔ سفارتکاری کسی پر احسان نہیں بلکہ دوطرفہ مفاد کا ذریعہ ہے، امریکا کے حالیہ کشیدگی کم کرانے کے کردار کو سراہتے ہیں، علاقائی استحکام  اور عالمی امن سفارتکاری سے ہی ممکن ہے۔ ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے او آئی سی اور اقوام متحدہ میں تعاون پر بریفنگ کی صدارت کی، پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ نے ریل منصوبے پر سہ فریقی اجلاس کیا، پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان سیاسی مذاکرات برسلز میں ہوئے۔

متعلقہ مضامین

  • سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکے، فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، پاکستان
  • بیجنگ میں فیلڈ مارشل کی چینی وزیر خارجہ سے ملاقات، قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، شفقت علی خان
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، دفتر خارجہ
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، دفتر خارجہ
  • فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملک کی اہم کاروباری شخصیات سے ملاقات
  • خیبرپختونخوا حکومت کی امن و امان پر آل پارٹیز کانفرنس طلب، تمام سیاسی قوتوں کو دعوت نامے ارسال
  • فیلڈ مارشل سے کاروباری برادری کی ملاقات ایف بی آر اختیارات سے متعلق آگاہ کیا
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر سے تاجروں کی ملاقات ،مسائل سے آگاہ کیا
  •   بھارت نے فائٹر طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ کرلیا