بانی پی ٹی آئی کی نااہلی کیخلاف فیض آباد احتجاج کیس، پراسیکیوشن کے 2 گواہان کا بیان قلمبند
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
—فائل فوٹو
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بانی پی ٹی آئی کی نااہلی کے خلاف فیض آباد احتجاج کے کیس میں پراسیکیوشن کے 2 گواہان نے اپنا بیان قلمبند کرا دیا۔
دورانِ سماعت گواہ نے کہا کہ میں موقع پر موجود تھا، پی ٹی آئی کارکنان نعرے بازی کرتے ہوئے آئے، کارکنان کو روکا تو انہوں نے کہا ہم نے الیکشن کمیشن کے باہر جانا ہے، کارکنان نے پی ٹی آئی کے جھنڈے اور ڈنڈے اٹھا رکھے تھے۔
جس کے بعد عدالت نے کیس کی مزید سماعت 16 جون تک ملتوی کردی۔
اگلی سماعت پر مزید گواہان کے بیانات ریکارڈ اور جرح کی جائے گی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف تھانہ آئی 9 میں مقدمہ درج ہے، جس میں علی امین گنڈاپور، فیصل جاوید، عامر کیانی، واثق قیوم اور دیگر نامزد ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
شراب ‘غیر قانونی اسلحہ کیس ، گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری برقرار
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)جوڈیشل مجسٹریٹ مبشرحسن چشتی کی عدالت میں زیر سماعت مبینہ شراب اور غیر قانونی اسلحہ کیس میں بیان ریکارڈ نہ ہونے پر وزیر اعلی خیبرپختون خواہ کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے سماعت ملتوی کردی گئی۔گذشتہ روز تھانہ بہارہ کہو میں درج مقدمہ کی سماعت کے دوران علی امین گنڈاپور عدالت پیش نہ ہوئے اور ان کیوکیل راجہ ظہورالحسن نے 3 بجے 342 کا بیان ریکارڈ کروانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ علی امین گنڈا پور کو 3 بجے بذریعہ ویڈیو لنک بیان ریکارڈ کروائیں گے،اگر ہم بیان ریکارڈ نہیں کرواتے تو عدالت بتا دے کونسے قانون کے تحت 342 کا حق ختم ہوگا؟،یہ اکبر بادشاہ کی عدالت نہیں ہم جو درخواست دیتے ہیں آپ ریجکٹ کر دیتے ہیں،اکبر بادشاہ خوش ہوتا تھا تو اشرفیاں دیتا تھا غصے پر گردن اتار دیتا تھا،جج مبشر حسن چشتی نے کہا کہ آپ نے شاید میرا آڈر نہیں پڑھا اس میں سب کچھ لکھا تھا، جس پر وکیل نے کہاکہ ہم 3 بجے بیان ریکارڈ کروا دیں گے اس عدالت میں یا دوسرے کورٹ روم میں، جج مبشر حسن چشتی نے کہاکہ ہم نے کہیں اور کیوں جانا ہماری اپنی ایل سی ڈی چلتی ہے،عدالتی حکم پر کورٹ روم میں موجود ایل سی ڈی چلا دی گئی،عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا، جس کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہونے پرانٹرنیٹ کنکشن کے مسائل کے باعث علی امین گنڈاپور کا 342 بیان قلمبند نہ ہوسکا، عدالت نے علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے،۔