خیبر پختونخوا، سیکیورٹی فورسز کامیاب کارروائیوں میں سات خوارج ہلاک،چار فوجی جوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
اسلام آباد: خیبر پختونخوا کے دو مختلف اضلاع میں سیکیورٹی فورسز نے بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشت گرد گروہ “فتنہ الخوارج” سے تعلق رکھنے والے سات دہشت گردوں کو انجام تک پہنچا دیا۔
گزشتہ رات 28 اور 29 مئی کی درمیانی شب شمالی وزیرستان کے عمومی علاقے شوال میں بھارتی حمایت یافتہ خوارج نے سیکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ پر حملے کی کوشش کی، جسے مستعد جوانوں نے بروقت اور مؤثر طریقے سے ناکام بنا دیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں چھ دہشت گرد واصلِ جہنم ہوئے۔
بدقسمتی سے شدید جھڑپ کے دوران سیکیورٹی فورسز کے جوانوں نے مادرِ وطن کے تحفظ کے لیے جان کا نذرانہ پیش کیا۔ شہداء میں لیفٹیننٹ دانیال اسماعیل (عمر 24 سال، ضلع مردان کے رہائشی)، نائب صوبیدار کاشف رضا (عمر 42 سال، ضلع چکوال)، لانس نائیک فیاقت علی (عمر 35 سال، ضلع ہری پور)، اور سپاہی محمد حمید (عمر 26 سال، ضلع ایبٹ آباد) شامل ہیں۔ لیفٹیننٹ دانیال اسماعیل اپنے جوانوں کی قیادت فرنٹ لائن پر کرتے ہوئے شہادت کے عظیم رتبے پر فائز ہوئے۔
ایک اور کارروائی کے دوران چترال کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز نے بھارتی حمایت یافتہ ایک اور خارجی کو ہلاک کر دیا۔سیکیورٹی فورسز نے علاقوں میں کلیئرنس اور سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے تاکہ کسی بھی مزید بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد کو تلاش کر کے انجام تک پہنچایا جا سکے۔ پاک فوج ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور ہمارے بہادر جوانوں کی قربانیاں اس قومی عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز
پڑھیں:
خیبر پختونخوا حکومت نے 24 جولائی کو امن و امان بارے آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کی بحالی سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، دہشت گردی کا دوبارہ سر اٹھانا تشویشناک ہے، مل کر مقابلہ کرنا ہوگا، ہم سب کو اختلافات سے بالاتر ہو کر امن کے لئے اکٹھا ہونا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے 24 جولائی کو امن و امان سے متعلق آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے سیاسی جماعتوں اور مختلف مکاتب فکر کو دعوت نامے ارسال کر دیئے، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف مؤثر حکمت عملی کے لئے تمام سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہوگا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کی بحالی سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، دہشت گردی کا دوبارہ سر اٹھانا تشویشناک ہے، مل کر مقابلہ کرنا ہوگا، ہم سب کو اختلافات سے بالاتر ہو کر امن کے لئے اکٹھا ہونا ہوگا۔