خیبر پختونخوا، سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 7 خارجی ہلاک، 4 جوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 28 مئی کو خیبر پختونخوا میں ہونے والی 2 الگ الگ جھڑپوں میں بھارت کی پراکسی تنظیم فتنۃ الخوارج کے 7 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی 2 مختلف کارروائیوں میں 7 خارجی دہشتگردوں کو جہنم واصل کردیا گیا جبکہ لیفٹیننٹ سمیت 4 جوان شہید ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 28 مئی کو خیبرپختونخوا میں ہونے والی 2 الگ الگ جھڑپوں میں بھارت کی پراکسی تنظیم فتنۃ الخوارج کے 7 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق 28 اور 29 مئی کی درمیانی رات کو شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں بھارتی سرپرستی میں موجود خوارج نے ایک سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملے کی کوشش کی۔
بیان میں کہا گیا کہ فتنۃ الخوارج کے حملوں کو پاک فوج کے جوانوں نے بروقت اور مؤثر انداز میں ناکام بنا دیا، شدید فائرنگ کے تبادلے میں 6 خوارج ہلاک ہوئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے کے دوران جام شہادت نوش کرنے والوں میں 24 سالہ لیفٹیننٹ دانیال اسماعیل کا تعلق ضلع مردان سے تھا، نائب صوبیدار کاشف رضا، لانس نائیک فیاقت علی اور سپاہی محمد حمید نے بھی وطن پر اپنی جان قربان کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ضلع چترال میں ہونے والی ایک اور جھڑپ میں بھی بھارتی سرپرستی میں موجود ایک خوارجی دہشت گرد کو جہنم واصل کیا گیا۔ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی دوسرے خوارج کو ختم کرنے کے لئے سینی ٹائزیشن آپریشن کیا جارہا ہے، سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے پرعزم ہیں، ہمارے بہادر سپاہیوں کی قربانیاں ہمارے اس عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: آئی ایس پی آر کو جہنم واصل پاک فوج
پڑھیں:
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کا اجلاس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کے نئے عہدیداران کا انتخاب عمل میں آیا۔ حلف برداری کی تقریب میں نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی صدر شمس الرحمٰن سواتی نے نومنتخب عہدیداران سے حلف لیا۔
منتخب عہدیداران میں جمشید خان صدر، سمیع اللہ جنرل سیکرٹری، مہر علی ہوتی سینئر نائب صدر، فلک تاج سینئر نائب صدر، ملک ہدایت نائب صدر، اور فضل اکبر خان چیف آرگنائزر شامل ہیں۔
اس موقع پر مرکزی صدر شمس الرحمن سواتی نے نومنتخب مجلسِ عاملہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ:
موجودہ ظالمانہ، فرسودہ اور گلے سڑے نظام نے مزدوروں، کسانوں اور پسے ہوئے طبقات سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ پاکستان کے ساڑھے آٹھ کروڑ مزدوروں کا کوئی پرسانِ حال نہیں، مزدور تحریک کمزور ہو چکی ہے، اور محض روایتی مطالبات و احتجاج سے مزدور اپنا حق حاصل نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مزدور، کسان اور ملازمین اس نظام کے خلاف متحد ہوں۔ 21، 22 اور 23 نومبر کو مینارِ پاکستان لاہور کے سائے میں متحد ہو کر شریک ہوں، اور حافظ نعیم الرحمٰن کی ‘‘بدلو نظام کو۔۔۔ تحریک’’ کا حصہ بنیں۔
شمس الرحمن سواتی نے مزید کہا کہ:
آج کروڑوں مزدور کم از کم اجرت اور سماجی بہبود کے حق سے محروم ہیں۔ مزدوروں کے بچے تعلیم سے، بیمار علاج سے، اور اکثریت سر چھپانے کی چھت سے محروم ہے۔ سرکاری ملازمین کو ملازمتوں کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے، منافع بخش اداروں کی نجکاری کا عمل تیزی سے جاری ہے، اور تعلیمی ادارے و اسپتال بھی فروخت کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام ٹریڈ یونینز، فیڈریشنز، اور ملازمین و کسانوں کی تنظیمیں متحد ہو کر اس ظالمانہ نظام کی بیخ کنی کریں۔
مزدوروں، کسانوں اور ملازمین کے مسائل کا واحد حل یہ ہے کہ وہ جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور افسر شاہی کے اس گٹھ جوڑ کو توڑیں، اور ایک دیانتدار، امانتدار اور خدمت گزار قیادت کے ساتھ مل کر اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر اب بھی ہم نے کوتاہی برتی تو کچھ باقی نہیں بچے گا۔
غلامی کی زنجیروں کو توڑتے ہوئے آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر ظلم کے نظام کے خلاف عظیم الشان جدوجہد برپا کرنا ہوگی تاکہ پاکستان کو صنعتی و زرعی ترقی کا ماڈل بنایا جا سکے، جہاں روزگار کے مواقع میسر ہوں، عدل و انصاف پر مبنی معاشرہ قائم ہو، اور پسے ہوئے طبقات کو باعزت زندگی نصیب ہو۔