ہارورڈ یونیورسٹی کی بڑی فتح! غیر ملکی طلبا پر پابندی کا فیصلہ معطل
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
واشنگٹن: امریکا کی مشہور ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے غیر ملکی طلبا کے داخلے پر پابندی کے فیصلے کے خلاف ابتدائی عدالتی جنگ جیت لی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ایک وفاقی جج نے اس فیصلے کے خلاف عارضی حکم امتناع جاری رکھا ہے، جس کے تحت ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طالب علموں کے داخلے پر پابندی فی الحال معطل رہے گی۔
یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کی اسٹوڈنٹ اینڈ وزیٹر ایکسچینج پروگرام سرٹیفکیشن منسوخ کر دی تھی اور ادارے کو غیر ملکی طلبا کو داخلہ دینے سے روک دیا تھا۔
ہارورڈ یونیورسٹی نے اس فیصلے کو "غیر قانونی" اور "ادارے اور ملک کے لیے نقصان دہ" قرار دیا تھا۔ یونیورسٹی نے عدالت سے رجوع کرتے ہوئے اس پابندی کے خلاف فوری کارروائی کی درخواست کی تھی۔
عدالت نے اس اقدام پر عمل درآمد روکنے کا فیصلہ دیا، جسے ہارورڈ یونیورسٹی اور ہزاروں غیر ملکی طلبا کے لیے بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہارورڈ یونیورسٹی غیر ملکی طلبا
پڑھیں:
ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، وصول شدہ 30لاکھ درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت
پیٹرولیم ڈویژن نے وفاقی کابینہ کا منظور کردہ فریم ورک سوئی سدرن اور سوئی ناردرن کو ارسال کر دیا جس میں ملکی گیس پر کنکشن لگانے کے لئے مستقل طور پر پابندی عائد کر دی گئی اور پہلے سے وصول شدہ 30 لاکھ درخواستوں کو منسوخ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن نے وفاقی کابینہ کا منظور کردہ فریم ورک سوئی سدرن اور سوئی ناردرن کو ارسال کر دیا، ملکی گیس پر کنکشن لگانے کے لئے مستقل طور پر پابندی عائد کر دی گئی۔
سوئی سدرن اور ناردرن کو پہلے سے وصول شدہ 30لاکھ درخواستوں کو منسوخ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، درآمدی گیس پر گیس کنکشن کے لئے فریم ورک 9 شرائط پر مبنی ہے۔
سوئی سدرن اور ناردرن ایک سال میں 50 فیصد صارفین کو ارجنٹ فیس کے ساتھ گیس کنکشن فراہم کر سکے گی، ارجنٹ فیس ادا کرنے والے صارفین کو 3 ماہ میں درآمدی گیس پر نیا کنکشن فراہم کیا جائے گا۔
ایک سال منقطع رہنے والے گھریلو گیس کنکشن کے صارفین کو درآمدی گیس کا کنکشن ملے گا، درآمدی گیس کنکشن کا ٹیرف ملکی گیس کے مقابلے میں 70فیصد زیادہ ہوگا۔