ترک کنگ فو چیمپئین نے غزہ میں جاری اسرائیلی نسل کشی کیخلاف اور فلسطین کے مظلوم عوام سے یکجہتی کے طور پر احتجاجاً اپنا میڈل دریائے نیل میں پھینک دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکیہ کے معروف کنگ فو فائٹر نجم الدین اربکان آکیوز نے فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم اور نسل کشی کی یورپی چیمپئین شپ میں حمایت پر بطور احتجاج اپنا سونے کا تمغہ مصر کے دریائے نیل میں پھینکا۔

2023 میں یورپی چیمپئین شپ میں ترک کھلاڑی نے کنگ فو ٹائٹل اپنے نام کیا تھا اور جیت کے بعد انہوں نے تقریب میں فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیا تھا اور جیت کے بعد فلسطینی پرچم لہرایا تھا، جس منتظمین کو ایک نظر نہ بھایا۔

مزید پڑھیں: فلسطینوں کے حق میں آواز اٹھانا جُرم بن گیا، سابق فٹبالر نوکری سے فارغ

ان کے عمل پر یورپی چیمپئین شپ کے منتظمین نے تحقیقات کا آغاز کیا اور ان کا ٹائٹل بھی معطل کردیا تھا تاہم ترک فائٹر اپنے فلسطین سے متعلق دیے گئے بیان پر قائم رہے۔

مزید پڑھیں: رضوان کا فلسطین سے متعلق ٹوئٹ آئی سی سی نے بیان جاری کردیا

ترک فائٹر نے اپنے جاری کردہ ویڈیو پیغام میں کہا کہ اُن کی کوئی بھی کامیابی مظلوم فلسطینیوں کے خون کے ایک قطرے سے زیادہ قیمتی نہیں، میں نے یورپی چیمپئن شپ میں اپنی محنت سے پہلی پوزیشن حاصل کی تھی، جسے یہودیوں نے مجھ پر کسی احسان کی طرح دکھایا۔

دنیا کے ہر میدان کی طرح کھیلوں کے شعبے میں بھی یہودی اپنے مفادات کیلئے کام کرتے ہیں بلکہ دوسروں کو بھی اس پر چلنے پر مجبور کرتے ہیں۔  

انہوں نے اسرائیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ہم زندہ ہیں یہ زمینیں تمہارے کسی کام نہیں آئیں گی۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کنگ فو

پڑھیں:

فلسطین کے حق میں کیے گئے معاہدے دراصل سازش ثابت ہو رہے ہیں، ایاز موتی والا

چیئرمین کراچی تاجر الائنس نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کو لیکر امت مسلمہ میں جشن منایا گیا مگر فرعونیت کے حامل ذہن کے اسلام دشمن ممالک کی سوچ کچھ اور ہی تھی جن کا مقصد غزہ پر قبضہ اور وہاں پر نسل کشی سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی تاجر الائنس کے چیئرمین و بانی عام آدمی پاکستان ایاز میمن موتی والا نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے باوجود فلسطین میں قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے، جو انتہائی قابلِ مذمت اور انسانیت کے ضمیر کو جھنجھوڑ دینے والا عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضمانتی ممالک کہاں ہیں؟ مظلوم فلسطینیوں کے لیے اب کوئی کیوں نہیں بول رہا؟ لگتا ہے کہ حالیہ دنوں میں جو فلسطین کے حق میں معاہدے کیے گئے، دراصل وہ فلسطین کے خلاف ایک بڑی سازش کا حصہ تھے۔ ایاز میمن موتی والا نے عالمی برادری، خصوصا مسلم ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ امتِ مسلمہ کی اجتماعی طاقت بن کر ان مظالم کے خلاف آواز بلند کریں۔

انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو اب مزید خاموش نہیں رہنا چاہیئے بلکہ ظلم و بربریت کے اس طوفان کو روکنے کے لیے متحد ہو کر عملی قدم اٹھانا چاہیئے۔ ایازمیمن نے اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کی حفاظت کے لیے فوری اقدامات کریں تاکہ بے گناہ جانوں کے ضیاع کا سلسلہ ختم ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کو لیکر امت مسلمہ اور عالمی دن میں جشن منایا گیا مگر فرعونیت کے حامل ذہن کے اسلام دشمن ممالک کی سوچ کچھ اور ہی تھی جن کا مقصد غزہ پر قبضہ اور وہاں پر نسل کشی سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 افراد شہید
  • فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات
  • غزہ میں مسلسل اسرائیل کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، بلال عباس قادری
  • فلسطین کے گرد گھومتی عالمی جغرافیائی سیاست
  • فلسطین کے حق میں کیے گئے معاہدے دراصل سازش ثابت ہو رہے ہیں، ایاز موتی والا
  • اپنی چھت اپنا گھر اسکیم، ایک ماہ میں ریکارڈ قرضے بلا سود جاری
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ساختہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے
  • جرمن چانسلر  کی ترکی کو یورپی یونین کا حصہ بنانے کی خواہش
  • ایشین یوتھ گیمز سے واپسی پر پاکستان ریسلنگ ٹیم کا شاندار استقبال
  • ایشن یوتھ گیمز میں شرکت کے بعد پاکستان ریسلنگ ٹیم کا واپسی پر شاندار استقبال