کراچی: منگھوپیر سلطان آباد سے 13 سالہ لڑکا اغوا
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
کراچی:
منگھوپیر سلطان آباد سے 13 سالہ لڑکے آفتاب کے مبینہ اغواء کا انکشاف ہوا ہے۔ واقعے کا مقدمہ تھانہ منگھوپیر میں درج کر لیا گیا۔
مقدمہ مغوی لڑکے کے والد محمد بابر کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں انہوں نے بتایا کہ ان کا بیٹا آفتاب گھر کے قریب واقع "عمران آٹوز" پر مکینک کا کام سیکھنے جاتا تھا۔
مدعی کے مطابق گزشتہ صبح آفتاب دکان پر جانے کے لیے گھر سے نکلا لیکن شام کو ان کی اہلیہ نے فون کرکے اطلاع دی کہ آفتاب تاحال گھر واپس نہیں آیا۔
مدعی نے بتایا کہ دکان کے مالک عمران کے مطابق آفتاب صبح دکان پر آیا تھا لیکن دوپہر کے وقت پانی پینے قریبی مسجد گیا اور واپس نہیں آیا۔
ایف آئی آر میں مدعی نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے بیٹے کو نامعلوم ملزم یا ملزمان نے اغواء کیا ہے۔
پولیس کے مطابق مقدمہ درج کر کے لڑکے کی تلاش شروع کر دی گئی ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خیبر، دہشتگردوں نے جرگہ مذاکرات پر مغوی پولیس اہلکار کو رہا کردیا
ڈی پی او نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے مقامی شہری کو اغوا کرکے تاوان کے لیے ہوٹل میں ٹھہرایا تھا جبکہ تینوں پولیس اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کر کے مقدمہ درج کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر میں جرگے کے مذاکرات کے بعد دہشت گردوں نے مغوی پولیس اہلکار کو رہا کردیا۔ خیبر پولیس نے بتایا کہ دہشت گردوں نے پولیس اہلکار عبدالوحد کو ایک ماہ قبل اکبری پوسٹ سے اغوا کیا تھا اور ان کی رہائی جرگہ مذاکرات سے ممکن ہوئی ہے۔ ڈی پی او رائے مظہراقبال نے بتایا کہ تھانہ باڑہ کی حدود میں ایک نجی ہوٹل پر پولیس نے چھاپہ مارا اور مغوی شہری کو بازیاب کروایا جبکہ دو پولیس اہلکاروں گرفتار کیا تاہم ایک اہلکار فرار ہوگیا۔ ڈی پی او نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے مقامی شہری کو اغوا کرکے تاوان کے لیے ہوٹل میں ٹھہرایا تھا جبکہ تینوں پولیس اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کر کے مقدمہ درج کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتار دونوں پولیس اہلکاروں سے تفتیش جاری ہے، فرار پولیس اہلکار کی گرفتاری کے لیے ناکہ بندیاں کی گئی ہے۔