Daily Ausaf:
2025-07-23@21:12:25 GMT

بجلی کے 200 سے 300 یونٹ استعمال کرنے والوں کے لئے بڑی خبر

اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT

بجٹ میں 200 سے 300 یونٹ والوں کو بجلی نرخ میں رعایت کی تجویز سامنے آگئی۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس ڈاکٹر فاروق ستار کی زیرصدارت ہوا، ڈسکوز کی نجکاری پر بلائے گئے اجلاس میں لوڈشیڈنگ اور بجلی بحران کی گونج سنائی دی۔

کمیٹی ممبران نے بڑھتی لوڈشیڈنگ اور کے الیکٹرک ، حیسکو اور سیپکو کی کارکردگی پر اظہار تشویش کیا۔چیئرمین کمیٹی ڈاکٹر فاروق ستار نے کے الیکٹرک ، حیکسو اور سیپکو پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ شدید گرمی میں عوام کو جیتے جی مار دیا گیا ہے ، اٹھارہ سے بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ اور گرمی میں عوام۔کیسے برداشت کرے۔

ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ جہاں بلوں کی ادائیگی کم ہے ، چوری ہے وہاں فیڈرز کے بجائے پی ایم ٹی سطح پر لوڈشیڈنگ کی جائے ، یہ کہاں کا قانون ہے کہ پورے پورے فیڈرز بند کرکے لوگوں کو اذیت دی جائے۔انھوں نے کہا کہ بجٹ تجاویز میں حکومت کو کہیں گے کہ 200 سے 300 یونٹ استعمال کرنے والوں کو بھی بجلی نرخوں میں رعایت دی جائے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ

 حکومت نے ملک میں غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ کرلیا۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی(پی اے سی) کو بتایا گیا کہ حکومت نے 2024 سے غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ کرلیا۔ بی آئی ایس پی کے ڈیٹا کی بنیاد پر رقم دی جائے گی۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ 58 فیصد بجلی صارفین 200 یونٹ استعمال کرنے والے ہیں جنہیں یونٹ والے صارفین کو بجلی بل میں 60 فیصد تک سبسڈی دیتے ہیں۔ گزشتہ چند سال میں محفوظ صارفین کی تعداد میں 50 لاکھ کا اضافہ ہوا۔
کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ حکومت محفوظ صارفین کی کیٹیگری ختم کرنے پر کام کر رہی ہے، مستقبل میں بی آئی ایس پی کی بنیاد پر محفوظ بجلی صارفین کا تعین ہوگا۔
 کمیٹی کو بتایا گیا کہ صنعتی شعبے کو سستی بجلی دینے کے لئے آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں۔
 سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ آئی ایم ایف کو اضافی سستی بجلی فراہمی کے لئے دو تجاویز دی ہیں، پہلی تجویز انڈسٹری کو دوسری شفٹ کیلئے عالمی ریٹ کے مطابق بجلی دینے کی ہے، دوسری تجویز نئی صنعتوں، کرپٹو اور ڈیٹا مائنگ کو سستی بجلی دینے کی تجویز ہے، آئی ایم ایف نے فی الحال تجویز پر کوئی جواب نہیں دیا ، آئی ایم ایف سے منظوری ملنے پر وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔
 سی پی پی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 2015 میں کپیسٹی پیمنٹس 141 ارب روپے تھیں۔ 2024 میں ایک ہزار 400 ارب روپے کی ادائیگی کی گئی، کپیسٹی پیمنٹس بڑھنے کی اہم وجہ نئے ایل این جی اور کوئلے والے پاور پلانٹس ہیں درآمدی کوئلے کے باعث بجلی کی لاگت بڑھی۔
   

Post Views: 8

متعلقہ مضامین

  • سرکاری گاڑی کی نمبر پلیٹ کا پرائیوٹ گاڑی میں استعمال، سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد کے ایم ایس معطل
  • غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ
  •   استعمال شدہ گاڑی خریدنے والوں کے لئے اہم خبر
  • قائمہ کمیٹی نے پنجاب میں مویشیوں سے آمدنی پرٹیکس ختم کرنے سے متعلق ترمیمی بل منظورکرلیا
  • پنجاب اسمبلی، سکولوں میں طلبہ کیلئے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد جمع
  • نہ کہیں جہاں میں اماں ملی !
  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا 200 یونٹ کے بعد سلیب بڑھنے پر اہم فیصلہ 
  • کیا سیاست میں رواداری کی کوئی گنجائش نہیں؟
  • ماہانہ 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بُری خبر آگئی
  • اسکولوں میں طلبہ کے موبائل استعمال کرنے پر پابندی لگائی جائے، پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع