پاکستان کاافغانستان میں سفیر تعینات کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
اسلام آباد( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاک افغان تعلقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز نے ترجمان وزرات خارجہ کے حوالے سے بتایا کہ پاکستان نے افغانستان میں سفیر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، افغانستان میں اس وقت ناظم الامور فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
دوسری جانب ترجمان وزارت خارجہ نے بتایا کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے دورہ کابل کے بعد پاک افغان تعلقات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں، پاک افغان تعلقات کے بڑھتے ہوئے رفتار کو دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ قدم باہمی روابط میں مزید اضافہ کرے گا، اقتصادی، سکیورٹی، تجارتی شعبوں میں پاک افغان تعاون کو مزید گہرا کرے گا، برادر ممالک کے درمیان مزید تبادلوں کو فروغ دے گا۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے وفد کا پی ڈی ایم اے ہیڈ آفس کا دورہ ،فلڈ سمولیشن ماڈل پر بریفنگ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پاک افغان
پڑھیں:
بھارت خطے میں تنہا ہونے لگا؛ اثر و رسوخ بڑھانے کیلیے افغان شہریوں کیلیے نیا ویزا سسٹم متعارف
افغانستان میں بدلتی سیاسی صورتِ حال اور پاکستان کے ساتھ بڑھتے تعلقات سے خائف بھارت نے افغان شہریوں کےلیے جاری ایمرجنسی ویزا کا سلسلہ ختم کرتے ہوئے ایک نیا ویزا سسٹم متعارف کرا دیا ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے مطابق، اس نئے نظام کے تحت افغان باشندے اب چھ مخصوص اقسام کے ویزوں کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق بھارت نے 2021 میں اُس وقت ایمرجنسی ویزا متعارف کرایا تھا جب طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان میں سیاسی بحران شدت اختیار کر گیا تھا، اور ہزاروں افغان شہری ملک سے باہر نکلنے کی کوششوں میں مصروف تھے۔ تاہم اب بھارت نے اس عارضی ویزا ماڈل کو ختم کرتے ہوئے ایک نیا مستقل نظام قائم کیا ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے تصدیق کی کہ پرانے ای-ایمرجنسی ویزا کی جگہ جو نیا ماڈیول نافذ کیا گیا ہے، وہ طبی علاج، تعلیم، کاروبار، اقوام متحدہ کے سفارتی مشن، انٹری اور میڈیکل اٹینڈنٹ ویزا جیسی سہولتیں فراہم کرتا ہے۔
ماہرین اس فیصلے کو بھارت کی طرف سے افغانستان کے ساتھ تعلقات کو منظم کرنے کی نئی کوشش قرار دے رہے ہیں، جبکہ بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بھارت یہ اقدام افغانستان میں اپنا سیاسی و معاشی اثر و رسوخ بحال کرنے کی نیت سے کر رہا ہے، خاص طور پر اس وقت جب پاکستان اور افغانستان خطے میں انسداد دہشتگردی کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپناتے نظر آ رہے ہیں۔
ادھر افغان وزارتِ اقتصادیات نے بھی اس نئے ویزا نظام کو مثبت قدم قرار دیا ہے۔ معاون وزیرِ اقتصاد عبداللطیف نظری کا کہنا ہے کہ افغان شہریوں، خصوصاً تاجروں، کو بھارت کے ویزے کے حصول میں آسانی فراہم کرنا دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے نئی دہلی اور کابل کے درمیان تعمیری روابط کا ایک نیا باب کھل سکتا ہے۔