چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی سفر حج پر روانگی کے باعث سپریم کورٹ کے جج جسٹس منیب اختر نے قائم مقام چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔جسٹس جمال مندوخیل نے جسٹس منیب اختر سے بطور قائم مقام چیف جسٹس حلف لیا. حلف برداری کی تقریب سپریم کورٹ میں ہوئی. جس میں سپریم کورٹ کے ججز، اٹارنی جنرل آفس کے افسران اور سینئر وکلا نے شرکت کی۔جسٹس منیب اختر 6 جون تک بطور قائم مقام چیف جسٹس فرائض سر انجام دیں گے.

6 جون سے 10 جون تک جسٹس منصور علی شاہ بطور قائم مقام چیف جسٹس کی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔جسٹس منیب اختر سنیارٹی لسٹ میں تیسرے نمبر پر ہیں. سینئر پیونی جج جسٹس منصور علی شاہ بھی بیرون ملک ہیں۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی آج صبح سفر حج پر روانہ ہوئے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی 10 جون کو پاکستان واپس آئیں گے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: قائم مقام چیف جسٹس

پڑھیں:

9مئی واقعات میں ملوث ہونے پر سہیل آفریدی کی عوامی عہدے کے لیے اہلیت سوالیہ نشان ہے، اختیار ولی خان

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ حال ہی میں سامنے آنے والی ویڈیوز میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ سہیل آفریدی نے 9 مئی کے واقعات کے دوران مسلح گروہوں کی قیادت کی، جس سے ان کے کردار اور عوامی عہدے کے لیے اہلیت پر سنجیدہ سوالات اٹھ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اختیار ولی کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی پر الزامات سراسر جھوٹ اور پروپیگنڈا ہیں، مینا خان آفریدی

اختیار ولی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ویڈیوز میں سہیل آفریدی ہنگامہ آرائی کرنے والے مظاہرین کے ساتھ موجود ہیں اور ریاستی اہلکاروں پر پتھراؤ کی قیادت کرتے نظر آرہے ہیں۔ ان کے بقول یہ شواہد اس بات میں کوئی ابہام نہیں چھوڑتے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں کی براہِ راست قیادت کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے اسے جعلی قرار دینے کی مہم شروع کر دی، تاہم فرانزک تحقیق کے بعد حقائق بالکل واضح ہو جائیں گے۔

اختیار ولی خان نے کہا کہ یہ کہنا کہ ویڈیوز کسی اور موقع کی ہیں، جرم کی سنگینی کو کم نہیں کرتا۔ ان کے مطابق سہیل آفریدی کا کردار 9 مئی کے دیگر ملزمان سے کہیں زیادہ سنگین نوعیت کا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بی آر ٹی، مالم جبہ کیس دوبارہ کھلنے چاہئیں، اختیار ولی خان

انہوں نے الزام عائد کیا کہ بطور وزیر اعلیٰ حلف اٹھانے کے باوجود سہیل آفریدی کے بیانات اور تقاریر آئینی حلف سے انحراف ہیں، اور ریاستی اداروں کے خلاف عوام کو اکسانا سنگین بغاوت کے مترادف ہے۔

اختیار ولی نے دعویٰ کیا کہ تازہ شواہد نے سہیل آفریدی اور ان کی جماعت کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے.

9 مئی کے واقعات

9 مئی 2023 کو سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔ پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور اسلام آباد میں مظاہرین نے سرکاری و عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا، جن میں لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس بھی شامل تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

9مئی we news اختیار ولی خان سہیل آفریدی کورکمانڈر ہاؤس

متعلقہ مضامین

  • آرٹیکل 53 شق 3 اور آرٹیکل 61 کے تحت سینیٹر سیدال خان قائم مقام چیئرمین سینیٹ مقرر
  • سپریم کورٹ کا 24سال بعد فیصلہ، ہائیکورٹ کا حکم برقرار،پنشن کے خلاف اپیل مسترد
  • سپریم کورٹ میں خانپور ڈیم کیس کی سماعت، ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کر دیا
  • سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا
  • سپریم کورٹ؛ خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ کے فریقین کو نوٹسز جاری
  • 9مئی واقعات میں ملوث ہونے پر سہیل آفریدی کی عوامی عہدے کے لیے اہلیت سوالیہ نشان ہے، اختیار ولی خان
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، ائینی پینج تشکیل
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، سپریم کورٹ کا آئینی بینچ تشکیل
  • سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل