ایک برطانوی بہادر شہری نے اس وقت نیا گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کردیا جب اس نے 30 سیکنڈ میں 7 بیک فلپس انجام دیئے۔

28 سالہ ریان لونی نے گنیز ورلڈ ریکارڈ کے متعدد ٹائٹل اپنے نام کیے ہیں۔ حال ہی میں وہ حفاظتی پوشاک پہن کر اپنے ایکروبیٹک کارنامے کے دوران پوری طرح آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آگئے۔

ریان نے گنیز ورلڈ ریکارڈز کو بتایا کہ میں ٹھنڈ کے مارے جم رہا تھا۔ میں نے نیچے کچھ پرتیں پہن رکھی تھیں جو ایک سرد gel میں بھیگی ہوئی تھیں جنہیں 24 گھنٹے کے لیے فریج میں رکھ دیا گیا تھا تاکہ میں آگ کے نقصان سے بچ سکوں۔ یہ انتہائی سرد تھا۔

ریان نے کامیابی کے ساتھ 30 سیکنڈز میں سب سے زیادہ بیک فلپس کا ریکارڈ قائم کیا، اس حال میں کہ پورا جسم جل رہا تھا۔

کرتب کے بعد فوری طور پر آگ بجھانے والے آلے سے شہری پر اسپرے کیا گیا اور شعلوں کو بجھانے کے لیے تولیے میں لپیٹا گیا۔

ریان نے بتایا کہ پورے جسم کے جلنے کے بہت سارے ریکارڈز ہیں جن کے بارے میں میں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ میں انہیں چھو سکتا ہوں، لہذا اب جب میں نے یہ ریکارڈ قائم کیا ہے، مجھے ایک قسم کا حوصلہ ملا ہے اور میں سوچ رہا ہوں کہ میں مزید کچھ کر سکتا ہوں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ریکارڈ قائم کہ میں

پڑھیں:

والدین یہ معلومات ضرور جان لیں!!! نادرا نے پالیسی تبدیل کردی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ملک بھر میں خاندانی اور بچوں کے شناختی ریکارڈ کو محفوظ، درست اور قانونی حیثیت دینے کے لیے بڑی سطح پر پالیسی اصلاحات متعارف کرا دی ہیں۔

نئی پالیسی کے تحت بچوں کے پاسپورٹ کے حصول کے لیے اب پرانا “بے فارم” ناقابل قبول ہوگا۔ اس کی جگہ “چائلڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ” (CRC) کی فراہمی لازمی قرار دی گئی ہے، جس کی بنیاد پر بچوں کو پاسپورٹ جاری کیا جائے گا۔ نادرا حکام کا کہنا ہے کہ یہ نیا سرٹیفکیٹ نہ صرف انفرادی شناخت کو مستند بناتا ہے بلکہ سرکاری ریکارڈ کی درستگی کو بھی یقینی بناتا ہے۔

ایک اور اہم پیش رفت کے طور پر “فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ” (FRC) کو بھی قانونی حیثیت دے دی گئی ہے۔ اب یہ دستاویز صرف ریکارڈ رکھنے کے لیے نہیں بلکہ عدالتوں، وراثت کے معاملات اور دیگر قانونی کارروائیوں میں بھی قابل قبول سمجھی جائے گی۔ نادرا کا کہنا ہے کہ نیا ایف آر سی پاکستان کے مختلف خاندانی ڈھانچوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا گیا ہے۔ اس میں والدین، بہن بھائی، شادی شدہ جوڑے، ان کے بچے اور ایک سے زائد شادیوں والے افراد کے خاندان کی تفصیلات الگ الگ درج ہوں گی تاکہ پیچیدہ خاندانی ساخت میں شناخت کے ابہام کو ختم کیا جا سکے۔

نادرا نے پالیسی میں تین اقسام کے خاندانوں کو واضح طور پر متعارف کرایا ہے: (الف) پیدائش کی بنیاد پر خاندان، (ب) شادی سے بننے والے خاندان، اور (ج) گود لیے گئے بچوں پر مشتمل خاندان۔ ہر شہری کو اپنی خاندانی معلومات کی درستی کی ذمہ داری خود اٹھانا ہوگی اور اگر کسی ریکارڈ میں غلطی یا کمی پائی جائے تو اسے نادرا دفاتر یا موبائل ایپ کے ذریعے درست کرایا جا سکتا ہے۔

اس کے علاوہ تمام درخواست دہندگان سے تحریری یقین دہانی لی جائے گی کہ فراہم کردہ معلومات درست ہیں۔ نادرا نے واضح کیا ہے کہ نیا ایف آر سی صرف نادرا کے سرکاری ریکارڈ کی بنیاد پر جاری کیا جائے گا۔ ادارے کا کہنا ہے کہ ان اصلاحات کا مقصد نہ صرف خاندانی نظام کو مستند بنانا ہے بلکہ جعلسازی کی روک تھام اور شہریوں کو قانونی تحفظ فراہم کرنا بھی ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • چولستان میں نایاب پرندے گریٹ انڈین بسٹرڈکی موجودگی کا نیا ریکارڈ قائم
  • ٹی ٹی پی کے نمبرز اور گروپس بلاک کیے جائیں، وزیر مملکت طلال چوہدری کا واٹس ایپ سے مطالبہ
  • ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم کی غزہ کیلئے عالمی رہنماؤں سے آواز بلند کرنے کی اپیل
  • حمائمہ ملک نے فون کرکے اپنی غلطی تسلیم کی، مفتی طارق مسعود
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: سی ڈی اے کی تحلیل کا فیصلہ برقرار، فوری معطلی کی استدعا مسترد
  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی: چینی کی درآمد کیلئے ٹیکسز کو 18 فیصد سے کم کرکے 0.2 فیصد کرنے کا انکشاف
  • والدین یہ معلومات ضرور جان لیں!!! نادرا نے پالیسی تبدیل کردی
  • حماد اظہر روپوشی ختم کرکے اپنے والد کی نماز جنازہ میں شرکت کے لئے پہنچ گئ
  • تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے، ماہرین
  • موسیٰ مانیکا کی ملازم کو فائرنگ کرکے زخمی کرنے کے مقدمے میں ضمانت منظور