استنبول: ترکیے نے پہلا ہائپر سونک میزائل ٹائفون بلاک 4 متعارف کرا دیا۔
ترک کمپنی راکٹسان نے استنبول میں جاری IDEF 2025 بین الاقوامی دفاعی نمائش میں 6 نئے جدید ویپن سسٹم متعارف کروائے جن میں ٹائفون بلاک 4 ہائپر سونک میزائل بھی شامل ہے۔
ٹائفون بلاک 4 ترکیے کا سب سے طویل فاصلے تک مار کرنیوالا ملکی ساختہ بیلسٹک میزائل ٹائفون کا ہائپر سونک ورژن ہے۔
ترک ہتھیار ساز کمپنی راکٹسان کے مطابق اس میزائل کی لمبائی 10 میٹر اور وزن 7 ہزار 200 کلوگرام ہے، ساتھ ہی یہ میزائل ہائپر سونک رفتار کا حامل بھی ہے۔
یہ میزائل 800 کلومیٹر دور تک مار کرنیکی صلاحیت رکھتا ہے اور اپنی انتہائی رفتار اور جدید منیور ایبلٹی کی بدولت میدانِ جنگ میں ٹائفون میزائلوں کا سب سے خطرناک ورژن قرار دیا جارہا ہے۔

کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ ٹائفون بلاک 4 ترک دفاعی صنعت کے لیے ایک اور ریکارڈ ہے۔ اس کا ملٹی پرپز وارہیڈ فضائی دفاعی نظاموں، کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز، فوجی ہینگرز اور دیگر اسٹریٹجک اہداف کو تباہ کرنیکی صلاحیت رکھتا ہے۔
راکٹسان کے مطابق ٹائفون پراجیکٹ اسوقت سیریل پروڈکشن میں ہے اور اسے ترک فوج کے ذخیرے میں شامل کرنے کا عمل جاری ہے۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ایران اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، صیہونی اپوزیشن لیڈر

اپنے ایک بیان میں آویگدور لیبر مین کا کہنا تھا کہ ہمیں ایران میں صرف حکومت گرانے پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ اسلامی ٹائمز۔ صیہونی سیاسی پارٹی ISRAEL MY HOME کے سربراہ اور اسرائیلی اپوزیشن لیڈر "آویگدور لیبرمین" نے کہا کہ غزہ سے تمام صیہونی قیدیوں کو واپس لائے بغیر حماس پر غلبہ پانا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم "نتین یاہو" کے سیاسی مفادات ہی غزہ میں جنگ جاری رکھنے کی واحد وجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران اپنی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔ وہ کسی صورت اپنے جوہری یا میزائل پروگرام سے دستبردار نہیں ہو گا۔ آویگدور لیبرمین نے ایران پر اسرائیلی حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کہہ چکے ہیں کہ اگر ایران اپنے جوہری منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹتا تو دوبارہ حملے کے لئے تیار ہو جائے۔ تاہم مذکورہ صیہونی اپوزیشن لیڈر نے موقف اپنایا کہ ہمیں ایران میں صرف حکومت گرانے پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو فوجی بھگوڑے چلا رہے ہیں۔ حریدیوں کو رضاکارانہ فوجی خدمت سے مستثنیٰ کرنا یہودیت کی تعلیمات کے منافی ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ تمام اسرائیلیوں کو بلا استثناء فوج میں خدمات انجام دینی چاہئیں۔ واضح رہے کہ آویگدور لیبرمین، اسرائیل کے سابق وزیر جنگ بھی ہیں۔ جب کہ حریدی، صیہونیوں میں روحانی طبقے کو کہا جاتا ہے۔ انہیں اسرائیل میں بہت سارے استثنائی حقوق حاصل ہیں۔ فوج میں عدم خدمت اُن حقوق میں سے ایک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فیصل بینک اور Faureeنے اسلامک ڈیجیٹل سپلائی چین فنانس اینڈ ایگری ڈیجیٹائزیشن پلیٹ فارم متعارف کرادیا
  • ترکیہ نے انٹرنیشنل فیئر میں اپنے پہلے ہائپر سونک میزائل پیش کردیا
  • اسلام آباد میں داخلے کیلئے ایم ٹیگ لازمی قرار; ڈیجیٹل پارکنگ اور کیش لیس سسٹم متعارف کروانے کا فیصلہ
  • مصنوعی ذہانت سے لیس لال بیگ میدانِ جنگ میں اترنے کے لیے تیار
  • پہلا ون ڈے: پاکستانی شاہینز نے پروفیشنل کاؤنٹی الیون کو 5 وکٹوں سے مات دیدی
  • گولڈن ڈوم منصوبہ: امریکی میزائل شیلڈ کی کمان اسپیس فورس جنرل کو سونپ دی گئی
  • ایران اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، صیہونی اپوزیشن لیڈر
  • خیبر پختونخوا پولیس نے دہشتگردی کیخلاف اینٹی ڈرون جیمنگ ٹیکنالوجی متعارف کرا دی
  • ایک کمزور پاسورڈ نے 158 سال پرانی کمپنی تباہ کر دی، 700 ملازمین بے روزگار