الیکشن کمیشن میں عمر ایوب کیخلاف آرٹیکل 62، 63 کے تحت نااہلی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
—فائل فوٹوز
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قائدِ حزبِ اختلاف عمر ایوب کے خلاف نااہلی کی درخواست سماعت کےلیے مقرر کر دی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے عمر ایوب کے خلاف آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہلی کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی کے الیکشن کمیشن کو بھیجے گئے ریفرنس پر سماعت 4 جون کو ہو گی۔
یہ بھی پڑھیے الیکشن کمیشن عمر ایوب کیخلاف بابر نواز کی درخواست پر جمعرات کو سماعت کریگاعمر ایوب کے خلاف نااہلی کی درخواست این اے 18 سے مخالف امیدوار بابر نواز نے دائر کی تھی۔
عمر ایوب کے خلاف الیکشن ایکٹ کے تحت درخواست پر سماعت بھی 4 جون ہی کو ہو گی۔
یہ درخواست این اے 18 ہری پور سے مخالف امیدوار بابر نواز خان نے دائر کی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نااہلی کی درخواست عمر ایوب کے خلاف الیکشن کمیشن
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے کبھی مخصوص نشستوں کی استدعا نہیں کی( الیکشن کمیشن)
ای سی پی نے سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کے کیس میں تحریری گزارشات جمع کروادیں
12 جولائی فیصلے میں پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں کی فہرست جمع کرانے کا حکم دیا گیا، الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کے کیس میں تحریری گزارشات جمع کروادیں۔ای سی پی نے تحریری گزارشات میں کہا کہ پی ٹی آئی نے کبھی مخصوص نشستوں کی استدعا نہیں کی، اس نے کسی فور م پر مخصوص نشستیں نہیں مانگیں۔تحریری گزارشات میں کہا گیا کہ 12 جولائی کے فیصلہ میں سنی اتحاد کونسل کو تحریک انصاف سے بدل دیا گیا، مخصوص نشستوں کی فہرست الیکشن پروگرام کے مطابق پولنگ سے قبل جمع ہوتی ہے۔ای سی پی نے گزارشات میں مزید کہا کہ 12 جولائی فیصلے میں پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں کی فہرست جمع کرانے کا حکم دیا گیا، الیکشن کے بعد مخصوص نشستیں جمع کرانے کا حکم قانون کے منافی ہے۔الیکشن کمیشن نے یہ بھی کہا کہ 39 ارکان کو قانونی طریقے کے برعکس تحریک انصاف کا قرار دیا گیا۔ای سی پی نے تحریری گزارشات میں جسٹس منصور علی شاہ کے ماضی کے آرٹیکل 187 فیصلے اور جسٹس منیب اختر کے آرٹیکل 184/3پر فیصلے کا بھی حوالہ دیا ہے۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن ایکٹ 94 کو کالعدم قرار دینے پر الیکشن کمیشن کو سنا نہیں گیا، اکثریتی ججز نے 14 ستمبر اور 18 اکتوبر کی وضاحت پر نوٹس نہیں کیا۔ای سی پی تحریری گزارشات میں کہا گیا کہ دونوں وضاحتوں سے قبل کیس 13رکنی بینچ کے سامنے نہیں لگایا گیا، اکثریتی فیصلے سے آرٹیکل 10 اے اور آرٹیکل 4 کی خلاف ورزی ہوئی۔