بھارتی آبی جارحیت کی صورت میں پاکستان اپنے دفاع کا بھرپور حق استعمال کرسکتا ہے
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 28 مئی 2025ء ) امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے جمعہ کی صبح امیر جماعت کے اسلام آباد دفتر میں ملاقات کی۔ملاقات میں امیر جماعت نے غزہ میں فوری جنگ بندی،انسانی امداد کی فراہمی، مسئلہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق منصفانہ حل، پاک افغان تعلقات کی اہمیت، پاکستان کے سیاسی اور اقتصادی مسائل کے بارے میں جماعت کی پالیسیوں سے متعلق برطانوی ہائی کمشنر کو آگاہ کیا۔
ایک گھنٹہ سے زائد جاری رہنے والی ملاقات میں حافظ نعیم الرحمن نے جین میریٹ سے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کی صورت میں پاکستان اپنے دفاع کا حق استعمال کرسکتا ہے۔ ملاقات کے موقع پر ڈائیریکٹر امور خارجہ جماعت اسلامی پاکستان آصف لقمان قاضی اور برطانوی سفارت کار کورمیک ڈریلین بھی موجود تھے۔(جاری ہے)
مزید برآں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم نے سینیٹر مشتاق احمد خان کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
جمعہ کے روز منصورہ سے جاری بیان میں انھوں نے کہا کہ سینیٹر مشتاق کو اسرائیل کے خلاف احتجاج کرنے پر اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا، قبل ازیں ان کی اہلیہ اور بیٹے کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ امیر العظیم نے کہا کہ مغربی ممالک میں غزہ کی حمایت میں مظاہرے ہورہے ہیں اور عوام اسرائیلی مظالم کی پرزور مذمت کررہے ہیں اور یورپ اور امریکہ کی حکومتوں کو ان مظاہرین کے خلاف کسی قسم کا ایکشن لینے کی جرات نہیں، وہاں آزادی اظہار ہے تاہم پاکستان جسے غزہ کا پشتیبان ہونا چاہیے اور جسے صہیونی مظالم روکنے کے لیے عملی قدم اٹھانا چاہیے وہاں اسرائیل کے خلاف پرامن احتجاج تک کی اجازت نہ دینا سوالیہ نشان ہے؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمران اسرائیل کی امریکی پشت پناہی کی مذمت تک کرنے کی جرات نہیں کرتے اور نام نہاد بڑی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کا بھی یہی حال ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت واشنگٹن کے خوف میں مبتلا ہوکر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔امیرالعظیم نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور امت کے جذبات کی ترجمانی کرے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے کارکنان ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے، ریاستی جبر اور ہتھکنڈوں سے انہیں مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز اٹھانے سے نہیں روکا جاسکتا، سینیٹر مشتاق، ان کے اہل خانہ اور کارکنان کو فی الفور رہا کیا جائے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جماعت اسلامی نے کہا کہ کے خلاف
پڑھیں:
ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس؛ وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔
اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔
صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔