پاکستان کا وفد تجارت پر مذاکرات کیلئے آئندہ ہفتے امریکا آ رہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ WhatsAppFacebookTwitter 0 31 May, 2025 سب نیوز

نیویارک:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان کے نمائندے آئندہ ہفتے تجارتی مذاکرات اور بات چت کرنے امریکا آ رہے ہیں، اسلام آباد محصولات (ٹیرِف) پر کوئی معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

پاکستان کو امریکا کے ساتھ 3 ارب ڈالر کے تجارتی اضافے کی وجہ سے اپنی برآمدات پر 29 فیصد تک کے ممکنہ ٹیرِف (محصولات) کا سامنا ہے، یہ ٹیرِف واشنگٹن کی جانب سے گزشتہ ماہ دنیا بھر کے ممالک پر نافذ کیے گئے تھے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگر پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ چھڑی تو مجھے دونوں ممالک کے ساتھ کسی قسم کے تجارتی معاہدے میں کوئی دلچسپی نہیں ہوگی۔

یہ پیش رفت حالیہ فوجی جھڑپوں کے بعد سامنے آئی ہے، جو بھارت اور پاکستان کے درمیان اُس وقت ہوئیں، جب نئی دہلی نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک مہلک حملے کا الزام اسلام آباد پر بغیر کسی ثبوت کے لگایا۔

ان الزامات کی بنیاد پر بھارت نے مئی کے اوائل میں پاکستان پر فضائی حملے کیے، جن میں عام شہری جاں بحق ہوئے، اس کے جواب میں پاکستان نے 5 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے۔

بھارت کی طرف سے 8 مئی کو ڈرونز بھیجنے اور دونوں ممالک کی طرف سے ایک دوسرے کے فضائی اڈوں پر جوابی حملوں کے بعد 10 مئی کو امریکا کی مداخلت کے نتیجے میں جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا۔

ٹرمپ نے ایئر فورس ون سے روانگی کے بعد جوائنٹ بیس اینڈریوز پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ ایک معاہدے کے بہت قریب ہیں۔

بھارتی وزیر تجارت پیوش گوئل نے حال ہی میں واشنگٹن کا دورہ کیا تھا، تاکہ تجارتی مذاکرات کو آگے بڑھایا جا سکے، اور دونوں ممالک جولائی کے آغاز تک ایک عبوری معاہدہ کرنے کا ہدف رکھتے ہیں۔

بھارت کو امریکا کو کی جانے والی برآمدات پر 26 فیصد ٹیرِف کا سامنا ہے۔

’رائٹرز‘ نے گزشتہ ہفتے رپورٹ کیا تھا کہ بھارت ممکنہ طور پر امریکی کمپنیوں کو 50 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے وفاقی منصوبوں میں بولی دینے کی اجازت دے گا، جو کہ واشنگٹن کے ساتھ تجارتی معاہدے کا حصہ ہو سکتا ہے۔

ایک سرکاری تھنک ٹینک کے مطابق پاکستانی مصنوعات پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عالمی سطح پر اعلان کردہ ٹیرِف، جنہیں عارضی طور پر روکا گیا تھا، دوبارہ نافذ ہونے کی صورت میں پاکستان کی اہم برآمدات پر تباہ کن اثرات ڈال سکتے ہیں، اور معیشت کو تنوع کی جانب منتقل کرنے کے لیے ایک وارننگ ثابت ہو سکتے ہیں۔

پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس (پی آئی ڈی ای) نے خبردار کیا تھا کہ یہ ٹیرِف ملکی برآمدی شعبے پر تباہ کن اثر ڈال سکتے ہیں، جس سے سالانہ ایک ارب 10 کروڑ سے ایک ارب 40 کروڑ ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے۔

ٹرمپ کے 2 اپریل کو نافذ کیے گئے ٹیرِف میں ہر ملک کے لیے 10 فیصد کا بنیادی ٹیرِف شامل ہے، جس سے امریکا تجارت کرتا ہے، اور حریفوں اور اتحادیوں دونوں پر اضافی باہمی ٹیرِف بھی لاگو کیے گئے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبردوسرا ٹی 20،پاکستان نے بنگلا دیش کو شکست دیکر سیریز جیت لی دوسرا ٹی 20،پاکستان نے بنگلا دیش کو شکست دیکر سیریز جیت لی فتنہ الہندوستان کا سرکاری افسر کے گھر پر حملہ، اے ڈی سی آر سوراب ہدایت بلیدی شہید انفارمیشن گروپ کے 3افسران کو گریڈ 21میں ترقی مل گئی ، نوٹیفکیشن سب نیوز پر سیکرٹریٹ گروپ کے گریڈ 19کے ا فسر محمد رفیق کی گریڈ 20میں ترقی ، جوائنٹ سیکرٹری داخلہ وانسداد منشیات ڈویژن تعینات مودی سرکار سفارتی سطح پر دنیا میں تنہائی کا شکار ہو چکی ہے ،محمد عارف بھارت کے ہائیڈرو ٹیررازم کے بھیانک نتائج ہونگے، فیلڈ مارشل عاصم منیر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ کا باراک اوباما پر غداری کا الزام، سابق صدر نے ردعمل میں کیا کہا؟

سابق امریکی صدر باراک اوباما نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 2016 کے صدارتی انتخابات سے متعلق غداری اور دھاندلی کے الزامات پر سخت ردعمل دیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق بارک اوباما کے دفتر کے ترجمان پیٹرک روڈن بش نے ایک بیان میں کہا کہ صدر کے منصب کا احترام کرتے ہوئے ہمارا دفتر عام طور پر وائٹ ہاؤس سے آنے والی مسلسل بے بنیاد باتوں اور غلط معلومات پر کوئی ردعمل نہیں دیتا۔

یہ بھی پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ کی اصلاحات، امریکی محکمہ صحت سے ہزاروں ملازمین کو برطرف کردیا گیا

انہوں نے مزید کہا کہ یہ الزامات اتنے بے بنیاد اور حیران کن ہیں کہ ان پر جواب دینا ضروری ہو گیا ہے۔ یہ عجیب و غریب دعوے مضحکہ خیز ہیں اور توجہ ہٹانے کی کمزور کوشش ہے۔

یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز جنسی جرائم میں ملوث متوفی جیفری ایپسٹین سے متعلق سوالات کا جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے سابق صدر اوباما پر تبصرہ کیا اور انہیں غداری کا مرتکب قرار دیا۔

صدر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اوباما اور ان لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے جنہوں نے 2016 کے انتخابات چوری کیے۔

یہ بھی پڑھیے: یوکرین جنگ پر معاہدہ نہ ہوا تو روس پر سخت ٹیرف نافذ کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ جو کچھ انہوں نے 2016 اور 2020 میں کیا وہ انتہائی مجرمانہ تھا۔ یہ اعلیٰ ترین سطح پر مجرمانہ عمل تھا۔ یہ غداری تھی۔ جو بھی لفظ آپ سوچ سکتے ہیں، وہ سب اس پر لاگو ہوتے ہیں۔ انہوں نے انتخابات چرانے کی کوشش کی۔ انہوں نے انتخابات کو مشکوک بنانے کی کوشش کی۔

یہ تنازعہ اس وقت مزید شدت اختیار کر گیا جب گزشتہ ہفتے قومی انٹیلیجنس ڈائریکٹر ٹلسی گیبارڈ اور سی آئی اے ڈائریکٹر جان ریٹکلف نے دعویٰ کیا کہ اوباما انتظامیہ نے 2016 کے انتخابات جیتنے کے لیے انٹیلیجنس میں چھیڑ چھاڑ کی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی صدر بارک اوباما ڈونلڈ ٹرمپ

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور آسٹریا میں تجارت، اقتصادی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے، صدرِ مملکت
  • عمران خان کے بیٹوں کی امریکا میں اہم شخصیت سے ملاقات، ڈونلڈ ٹرمپ کی مودی کو پھر چپیڑ
  • ایرانی صدرآئندہ ماہ پاکستان کا اہم دورہ کریں گے
  • عمران خان کے بیٹوں کی ٹرمپ کے ایلچی رچرڈ گرینل سے ملاقات، رہائی کیلئے امریکا میں مہم شروع کر دی
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا باراک اوباما پر غداری کا الزام، سابق صدر نے ردعمل میں کیا کہا؟
  • عمران خان کے بیٹوں کی امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل سے ملاقات
  • چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی مذاکرات سویڈن میں ہوں گے، ترجمان چینی وزارت تجارت
  • اسحاق ڈار کی امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات طے، اہم امور پر بات چیت کا امکان
  • ٹرمپ انتظامیہ کی پاک بھارت کشیدگی میں کردار کا دعویٰ، مودی سرکار کا ہزیمانہ ردعمل
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق امریکی صدر بارک اوباما کو غدار قرار دے دیا