Islam Times:
2025-11-03@06:09:35 GMT

اسرائیل کا محمود عباس کے احسانات کا دھمکیوں سے جواب

اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT

اسرائیل کا محمود عباس کے احسانات کا دھمکیوں سے جواب

اپنی ایک رپورٹ میں صیہونی ٹی وی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور فرانس دو ریاستی حل کو آگے بڑھانے کیلیے اگلے ماہ اقوام متحدہ میں ایک کانفرنس منعقد کرنے والے ہیں جبکہ پیرس اس تقریب میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی ٹی وی کان نے رپورٹ دی کہ اسرائیلی عہدیداروں نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر "محمود عباس" کے گرد نئی لکیر کھینچ دی۔ اس بارے میں صیہونی حکام کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی آج "رام الله" میں خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کو وسعت دینے کے لئے ایک اجلاس کی میزبانی کا ارادہ رکھتی تھی اور اگر اس طرح کی کوششوں کے نتیجے میں ایک خود مختار ملک کے طور پر فلسطین کا قیام عمل میں آ جائے تو یہ اسرائیل کے قلب میں ایک دہشت گرد ریاست کی مانند ہو گا۔ لہٰذا اسرائیل اپنی سلامتی کے لئے خطرہ بننے والے کسی بھی اقدام کی اجازت نہیں دے گا۔ اسرائیل نے محمود عباس کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی، اسرائیل کے ساتھ کئے گئے تمام معاہدوں کی ہر سطح پر خلاف ورزی بند کرے۔ واضح رہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے آج تک آپریشن "طوفان الاقصیٰ" کے نتیجے میں ہونے والے قتل عام کی مذمت تک نہیں کی۔

تاہم اسرائیل نے محمود عباس کی خدمت کا یہ صلہ دیا کہ صیہونی رژیم، مشرق وسطیٰ کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے وفد کو مغربی کنارے میں داخلے کی اجازت نہیں دے رہی۔ وفد کی سربراہی سعودی عرب کے سر ہے۔ جس میں یو اے ای، مصر، اردن، قطر اور ترکیہ شامل ہے۔ مذکورہ وفد کے شیڈول میں رام‌ الله میں محمود عباس سے ملاقات شامل ہے۔ اسرائیلی اہلکار نے بتایا کہ فلسطینی اتھارٹی، "فلسطینی ریاست کے قیام" کے موضوع پر ایک اجلاس منعقد کرنا چاہ رہی ہے۔ سعودی عرب اور فرانس دو ریاستی حل کو آگے بڑھانے کے لیے اگلے ماہ اقوام متحدہ میں ایک کانفرنس منعقد کرنے والے ہیں جب کہ پیرس اس تقریب میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور کر رہا ہے۔ اسرائیل ایسے اقدمات کی اجازت نہیں دے گا جو اس کی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ اس فیصلے سے خطے کے عرب ممالک کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات مزید کشیدہ ہونے کا خدشہ ہے جو غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے شدید تناؤ کا شکار ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فلسطینی ریاست میں ایک

پڑھیں:

اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید

اسرائیل کی جانب سے غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ تازہ فضائی اور زمینی حملوں میں 7 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے مختلف علاقوں میں فضائی کارروائیاں کیں، جن میں 3 فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہوئے۔ جنگ بندی کے آغاز سے اب تک 236 فلسطینی شہید اور 600 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق مغربی علاقے میں تباہ شدہ عمارت کے ملبے سے مزید دو لاشیں برآمد ہوئیں، جبکہ خان یونس سمیت دیگر علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں اب تک 68 ہزار 858 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 70 ہزار 664 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے کارروائیاں تیز کرتے ہوئے بچوں سمیت 21 فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا۔

ادھر لبنان میں بھی سیز فائر کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ صیہونی فوج نے جنوبی لبنان میں ایک کار کو ڈرون سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں چار افراد شہید ہوئے۔

عالمی مبصرین کے مطابق اسرائیلی کارروائیاں سیز فائر معاہدے کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں، جس سے خطے میں کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید
  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • حماس نے مزید 3 لاشیں اسرائیل کو واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے ایک فلسطینی شہید
  • غزہ میں مسلسل اسرائیل کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، بلال عباس قادری
  • غزہ میں اسرائیل فضائی حملے کے دوران نوجوان فلسطینی باکسر شہید
  • اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار
  • امریکی دھمکیوں اور اسرائیلی جارحیت کی حمایت سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، شیخ نعیم قاسم
  • امریکی دھمکیوں اور اسرائیلی جارحیت کی حمایت سے کچھ بدلے گا نہیں ہوگا، شیخ نعیم قاسم