حکومت کا بڑا فیصلہ: بلوچستان میں تمام دہشت گرد تنظیموں کو ’’فتنہ الہندوستان‘‘ قرار دے دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
اسلام آباد: حکومتِ پاکستان نے بلوچستان میں سرگرم تمام دہشت گرد تنظیموں کو ’’فتنہ الہندوستان‘‘ کا نام دے دیا ہے۔وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق صوبہ بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث تمام تنظیمیں آئندہ ’’فتنہ الہندوستان‘‘ کہلائیں گی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ نام ان تنظیموں کے اصل نظریے، عزائم اور مقاصد کی درست عکاسی کرتا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق یہ فیصلہ دہشت گردوں کے بیانیے کو بے نقاب کرنے اور عوام کو ان کے اصل چہرے سے آگاہ کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
وزارتِ داخلہ نے متعلقہ اداروں کو اس نئی اصطلاح کے استعمال کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی جاری کر دی ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد قوم کو ایک واضح پیغام دینا ہے کہ ملک دشمن عناصر کی پشت پناہی بیرونی قوتوں کی جانب سے کی جا رہی ہے، اور ان کا ایجنڈا ملکی سالمیت کے خلاف ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بلوچستان بار کونسل انتخابات، 37 امیدواروں میں مقابلہ
بار کونسل کے بیان کے مطابق 8 نشستوں کیلئے 37 امیدواروں میں مقابلہ جاری ہے۔ بلوچستان کو پانچ گروپس میں تقسیم کیا ہے، جن میں مختلف اضلاع شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں بلوچستان بار کونسل کے انتخابات آج ہو رہے ہیں۔ 8 نشستوں پر 37 امیدواروں کے درمیان مقابلہ جاری ہے۔ انتخابات میں پروفیشنل لائزر پینل، انڈیپنڈنٹ پینل، ڈیموکریٹک وکلاء پینل سمیت آزاد امیدوار مدمقابل ہیں۔ بلوچستان بار کونسل سیکرٹریٹ کے مطابق بلوچستان بار کونسل کے انتخابات برائے سال 2025 تا 2030 کے سلسلے میں ریٹرننگ افسر و بلوچستان بار کونسل کے چیئرمین عدنان بشارت کی جانب سے انتخابات میں حصہ لینے والے امیداروں کی فہرست جاری کر دی گئی ہے۔
صوبے کو 5 انتخابی گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلا گروپ کوئٹہ، پشین، چمن، قلعہ عبداللہ، نوشکی اور چاغی پر مشتمل ہے۔ دوسرا گروپ ژوب، لورالائی، قلعہ سیف اللہ، زیارت، موسیٰ خیل اور بارکھان، تیسرا گروپ کیچ، پنجگور، گوادر، لسبیلہ اور حب، چوتھا گروپ قلات، خضدار، مستونگ، خاران اور آواران، جبکہ پانچواں گروپ سبی، نصیرآباد، جعفرآباد، اوستہ محمد، جھل مگسی، کوہلو اور ڈیرہ بگٹی پر مشتمل ہے۔ بار کونسل سیکرٹریٹ کے مطابق پولنگ کے لیے بلوچستان ہائی کورٹ بلڈنگ میں انتظامات مکمل ہیں۔ انتخابات کے دوران سکیورٹی کے بھی خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔