کراچی میں تیز رفتار گاڑیوں کی ٹکر سے فوڈ ڈلیوری بوائے سمیت 2 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں تیز رفتار گاڑیوں نے مزید 2 گھرانوں کے چراغ گل کردیے اور فوڈ ڈلیوری بوائے سمیت 2 افراد سے زندگی کا حق چھین لیا۔
پوش علاقے ڈیفنس اور تین تلوار کے قریب 2 مختلف ٹریفک حادثات میں 2 افراد جاں بحق جبکہ ایک شخص زخمی ہوگیا۔ دونوں واقعات میں ملوث ڈرائیورز کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ڈیفنس خیابانِ نشاط پر ڈبل کیبن گاڑی نے موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی۔ پولیس کے مطابق حادثے میں جاں بحق ہونے والا نوجوان مرتضیٰ آن لائن فوڈ ڈیلیوری کمپنی کا رائیڈر تھا۔
ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق گاڑی کے ڈرائیور عثمان شاہ راشدی کو گرفتار کر کے گاڑی سمیت درخشاں تھانے منتقل کر دیا گیا ہے۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق گرفتار ڈرائیور غفلت اور تیز رفتاری سے ڈبل کیبن گاڑی چلا رہا تھا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ گرفتار ڈرائیور عثمان شاہ راشدی، سابقہ ڈی آئی جی پیر حسن شاہ راشدی کا پوتا ہے۔
دریں اثنا تین تلوار کے قریب تیز رفتار کار کی موٹر سائیکل کو ٹکر مارنے کے نتیجے میں ایک شخص موقع پر جاں بحق جب کہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔ حادثے میں ملوث کار سوار کو گاڑی سمیت گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق جاں بحق افراد کے لواحقین سے مقدمات کے اندراج کے لیے رابطہ کرلیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں تیز رفتار ٹرالر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق، دوسرا زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: لانڈھی کے علاقے اسپتال چورنگی کے قریب تیز رفتار ٹرالر نے موٹر سائیکل سواروں کو ٹکر مار دی، جس کے نتیجے میں 20 سالہ نوجوان کاشان موقع پر جاں بحق جب کہ اس کا دوست 19 سالہ جواد شدید زخمی ہوگیا۔
حادثے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور موقع پر جمع ہونے والے شہریوں نے غفلت برتنے والے ڈرائیور کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق جاں بحق نوجوان کی لاش اور زخمی کو فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں زخمی کا علاج جاری ہے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر کارروائی کرتے ہوئے ٹرالر کے ڈرائیور سلیمان خان کو گرفتار کرلیا اور گاڑی کو تحویل میں لے لیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کے اسباب جاننے کے لیے مزید تفتیش جاری ہے۔
کراچی میں بھاری ٹریفک کے باعث پیش آنے والے حادثات معمول بن چکے ہیں۔ شہر کی مرکزی شاہراہوں پر تیز رفتار ٹریلرز، ڈمپرز اور واٹر ٹینکرز شہریوں کی جان کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔ ان گاڑیوں کے ڈرائیور اکثر لاپروائی سے ڈرائیونگ کرتے ہیں جب کہ ٹریفک پولیس اس معاملے میں بے بس نظر آتی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی گارڈن کے علاقے رامسوامی میں بھی ایک تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے نوجوان اپنی جان گنوا بیٹھا تھا، جس کی حال ہی میں شادی ہوئی تھی۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی میں بھاری گاڑیوں کی نقل و حرکت پر سخت پابندیاں صرف کاغذوں تک محدود ہیں، عملی طور پر کسی قانون پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا۔