وفاقی حکومت نے بلوچستان میں تمام دہشتگرد تنظیموں کو ’فتنہ الہندوستان‘ کا نام دے دیا ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث تمام تنظیمیں اب ”فتنہ الہندوستان“ کے نام سے جانی جائیں گی اور ان تنظیموں کے خلاف اسی پیرائے میں کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

بریکنگ

حکومت پاکستان نے بلوچستان میں تمام دہشت گرد تنظیموں کو فتنہ الہندوستان کا نام دے دیا

وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق صوبہ بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث تمام دہشت گرد تنظیمیں فتنہ الہندوستان کہلائی جائیں گی

یہ نام ان دہشت گرد تنظیموں اور انکے سرپرست ہندوستان کے اصل… pic.

twitter.com/KV5s2ABkEn

— Aamir Ilyas Rana (@RanaAamirilyas) May 31, 2025

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ یہ نام دہشتگردتنظیموں کےاصل عزائم اجاگر کرتا ہے، یہ نام ان تنظیموں کے اصل نظریات، عزائم اور پاکستان مخالف ایجنڈے کی مکمل عکاسی کرتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بلوچستان پاکستان دہشتگرد تنظیمیں فتنہ ہندوستان

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان پاکستان دہشتگرد تنظیمیں فتنہ ہندوستان فتنہ الہندوستان بلوچستان میں

پڑھیں:

دہشتگرد ایک انچ زمین پر بھی دیرپا قبضہ نہیں کرسکتے، سرفراز بگٹی

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ دہشتگرد ایک انچ زمین پر بھی دیرپا قبضہ نہیں کرسکتے۔

کوئٹہ میں 16ویں نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکاء سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کو سمجھنے کے لیے ماضی کی حقیقت جاننا ضروری ہے، بلوچستان سےمتعلق دیگرعلاقوں میں پایا جانے والا تصور حقیقت کے منافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیر متوازن ترقی یا بیروزگاری شورش کی اصل وجہ نہیں، حکومت سے نالاں نوجوانوں کے شکوے دور کرکے انہیں گلے لگائیں گے تاہم ریاست مخالف کارروائیاں کرنے والوں سے آئین سے باہر بات ممکن نہیں۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں امن کے لیے صوبائی ایکشن پلان تشکیل دے دیا گیا ہے، سیکیورٹی فورسز گرے زونز میں آپریٹ کر رہی ہیں، دوست دشمن کی پہچان مشکل ہے تاہم دہشت گرد ایک انچ زمین پر بھی دیرپا قبضہ نہیں کر سکتے۔

بلوچستان میں خاتون اور مرد کا بہیمانہ قتل، ویڈیو وائرل، وزیر اعلیٰ نے نوٹس لے لیا

ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق خاتون اور مرد کے بہیمانہ قتل کی ویڈیو وائرل ہونے کے معاملے کا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے نوٹس لے لیا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ لاپتہ افراد سے متعلق جامع قانون سازی کی جا چکی ہے، بلوچ قوم کو لاحاصل جنگ کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گورننس اور سروس ڈلیوری نظام میں اصلاحات لا رہے ہیں، صحت و تعلیم میں 99 فیصد بھرتیاں میرٹ پر ہوئیں، طلبہ کو قومی و عالمی اسکالرشپس دے رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ سنجیدی ڈیگاری مرد و خاتون کے بہیمانہ قتل کی تحقیقات جاری ہیں، مقتولین کے ورثاء میں سے کوئی ایف آئی آر کے اندراج کے لیے نہیں آیا، مقدمے کی مدعی ریاست ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان علما کونسل نے بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دیدیا
  • بلوچستان واقعہ: علماء نے مقتولہ کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دیدیا
  • پاکستان علماء کونسل نے بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کا بیان قرآن و سنت کے منافی قرار دیدیا
  • دہشتگرد ایک انچ زمین پر بھی دیرپا قبضہ نہیں کرسکتے، سرفراز بگٹی
  • دہشتگرد ایک انچ زمین پر بھی قبضہ نہیں کرسکتے: وزیراعلیٰ بلوچستان
  • قلات میں سینیٹائزیشن آپریشن کے دوران مزید 4 دہشتگرد ہلاک
  • قلات میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں فتنۃ الہندوستان کے 8 دہشت گرد ہلاک
  • قلات میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں فتنہ الہندوستان کے 8دہشت گرد ہلاک
  • سکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن میں فتنہ الہندوستان کے 8 دہشتگرد ہلاک
  • قلات میں سکیورٹی فورسز کے آپریشنز، بھارتی حمایت یافتہ 8 دہشتگرد ہلاک