حکومت نے پٹرول کی قیمت میں اضافہ کر دیا، ڈیزل کے نرخ برقرار
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت نے پٹرول کی قیمت میں ایک روپے اضافہ کر دیا جبکہ ڈیزل کی قیمت برقرار رکھی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردو بدل کر دیا۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت نے پٹرول کی قیمت میں ایک روپے اضافہ کر دیا جبکہ ڈیزل کی قیمت برقرار رکھی گئی ہے۔
پٹرول کی قیمت ایک روپے اضافہ کے ساتھ 252 روپے 63 پیسے سے بڑھ کر 253 روپے 63 پیسے ہو گئی ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت 254 روپے 64 پیسے پر برقرار ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان یکم جون سے 15 جون کے لیے کیا گیا ہے جس کا اطلاق رات 12 بجے کے بعد سے ہوگیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حکومت نے پٹرول پٹرول کی قیمت کر دیا
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان مانگ لیا
آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان طلب کر لیا۔
ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ گیس کے شعبے کا گردشی قرض 2 ہزار 800 ارب روپے تک جا پہنچا ہے، جس کی وجہ سے سوئی گیس کمپنیوں اور حکومتی تیل و گیس کے اداروں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔
حکومت نے گیس کے گردشی قرض سے چھٹکارے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا شروع کر دی ہے اور منصوبے کے تحت حکومت بینکوں سے 2 ہزار ارب روپے تک قرض حاصل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ حکومت نے بینکوں سے آسان شرائط پر قرض لینے کے لیے مشاورت شروع کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 800 ارب روپے کے سود کی معافی یا کمی کے لیے حکومت اور بینکوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ قرض کی ادائیگی کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر 3 سے 10 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کی تجویز بھی زیر غورہے۔
اسی طرح گیس کے بلوں میں قرض ادائیگی کے لیے اضافی سرچارج عائد کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئندہ 5 سال میں بینکوں سے حاصل کردہ قرض کی مرحلہ وار ادائیگی کرے گی۔
پیٹرولیم لیوی عائد ہونے کی صورت میں حکومت کو سالانہ 180 ارب روپے حاصل ہونے کا امکان ہے۔ گردشی قرض ختم کرنے کے لیے حکومت کو سوئی گیس کمپنیوں کے غیر معمولی نقصانات پر قابو پانا ہو گا۔