سیالکوٹ کے حلقہ پی پی 52 میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ جاری
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
سیالکوٹ کے حلقہ پی پی 52 میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 1 June, 2025 سب نیوز
سیالکوٹ (آئی پی ایس) سیالکوٹ کے حلقہ پی پی 52 میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے۔
پولنگ صبح 8 سے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ پی پی 52 کی نشست ن لیگ کے ایم پی اے ارشد وڑائچ کےانتقال پر خالی ہوئی تھی۔
حلقے میں کل ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 97 ہزار 185 ہے، حلقے میں مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 57 ہزار 725 ہے۔ حلقے میں خواتین ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 39 ہزار 460 ہے۔
ن لیگ سے حنا ارشد، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار فاخر نشاط اور پیپلز پارٹی کے راحیل کامران چیمہ میدان میں اترے ہیں۔
پیپلزپارٹی نے راحیل کامران چیمہ کو اپنا امیدوار اتارا ہے جبکہ تحریک لبیک پاکستان کی طرف سے رانا شفاقت قسمت آزمارہے ہیں۔
الیکشن کمشنر پنجاب کا کہنا ہے کہ تمام پولنگ اسٹیشنز پر بروقت پولنگ کا آغاز ہوگیا، حلقے میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، عوام الناس بلاخوف وخطر پولنگ اسٹیشنز پر ووٹ ڈالنے آئیں، شہری اپنا قومی فریضہ ادا کریں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحکومت کا غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا فیصلہ حکومت کا غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا فیصلہ بلوچستان اسمبلی دہشتگردی کیخلاف یک زبان، دہشتگردوں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کا عزم کرپشن، بدانتظامی، امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر جے یو آئی کا عوامی مہم چلانے کا اعلان اسلام آباد پولیس نے مویشی منڈیوں کی سکیورٹی کیلئے پلان تشکیل دیدیا معرکہ حق میں ناکامی، ہزیمت چھپانے کیلئے بھارت کا بلوچستان میں پراکسیز کا بے دریغ دوبارہ استعمال اسرائیل نے سعودیہ سمیت 5 عرب وزرائے خارجہ کو مغربی کنارے کے دورے سے روکدیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے بچے قتل
ہزاروںمحصور، شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا،عینی شاہدین کا انکشاف
سیٹلائٹ تصاویر سے الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں
سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا، اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن دسیوں ہزار اب بھی محصور ہیں۔جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو "قیامت خیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام اب بھی جاری ہے۔سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔