ایران نے یورینیم افزودگی پر IAEA کی رپورٹ کو ’سیاسی’ قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کی حالیہ رپورٹ کو سیاسی اور جانبدار قرار دیتے ہوئے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق، رپورٹ میں دی گئی معلومات ایران کے جوہری پروگرام کو غلط انداز میں پیش کرنے کی کوشش ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ: "ایران کے ملٹری ڈاکٹرائن میں ایٹمی ہتھیاروں کی کوئی جگہ نہیں ہے اور تمام نیوکلیئر سرگرمیاں عالمی قوانین کے مطابق شفاف طریقے سے کی جا رہی ہیں۔"
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ملک کا نیوکلیئر پروگرام صرف پُرامن مقاصد کے لیے ہے اور IAEA کو تمام سرگرمیوں کی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی قوانین کے تحت پُرامن نیوکلیئر ٹیکنالوجی پر کوئی پابندی نہیں۔
یاد رہے کہ IAEA کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایران نے یورینیئم کی افزودگی میں نمایاں اضافہ کیا ہے، جو ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کے لیے درکار سطح کے قریب ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
راناثنا اللہ کا ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو ’ہیرو‘ ماننے سے انکار
وزیراعظم شہباز شریف کے سیاسی مشیر اور وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ نے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹرعبدالقدیر خان کو ہیرو ماننے سے انکار کردیا۔
نجی نیوز چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ ڈاکٹر اے کیو خان کو ہیرو نہیں کہا جاسکتا، ہیرو وہ ہے جس نے ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا اور اس کا اغاز سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اے کیو خان کا بطور سائنسدان جتنا کریڈٹ بنتا ہے، وہ ان کو دیا جاتا ہے لیکن وہ لیڈر نہیں ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ایٹم بم تو کئی ممالک نے بنا لیے لیکن ایٹمی دھماکے کرنے والے کم ہیں اور یہاں صرف حسد اوربغض میں کہا جاتا ہے کہ نواز شریف تو کرنا نہیں چاہتے تھے، او بھائی وزیر اعظم نواز شریف ہی تھے اور یہ دھماکے انہوں نے ہی کیے تھے۔
سینئر سیاستدان نے کہا کہ اسٹیبلمشنٹ کا مؤقف واضح ہے اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر بہت واضح سوچ سمجھ رکھتے ہیں کہ سیاسی مذاکرات سیاسی جماعتوں کے درمیان ہی ہونے چاہییں اور وہ اس میں رکاوٹ بھی نہیں بلکہ انہوں نے کہا کہ ان کو ایسے مذاکرات پر خوشی ہوگی۔
مشیر وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنےکی خواہش کے بجائے نوازشریف اور صدر آصف زرداری صاحب کو مذاکرات کا پیغام دیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ہر چیز کا ذمہ دار بھی ہمیں ٹھہراتےہیں اورساتھ یہ بھی کہتے ہیں آپ کے پاس اختیار نہیں، اختیار تو حکومت ہی کا ہے اور ان کو حکومت ہی سے بات کرنا ہوگی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کا فلسفہ سیاست یہ ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر دوبارہ حکومت میں آئیں اور پھر سے وہی کہنا شروع کردیں کہ میں چھوڑوں گا نہیں۔
وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ عمران خان اب اپنے اس فلسفےکی وجہ سے کامیابی سے بہت دور جاچکے ہیں۔