سکھ تنظیموں کا کینیڈا سے مودی کو جی 7 اجلاس میں مدعو نہ کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
ٹورنٹو (نیوزڈیسک) سکھ تنظیموں نے کینیڈین حکومت سے مودی کو جی 7 اجلاس میں مدعو نہ کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
بھارتی حکومت کی سکھوں کیخلاف ٹارگٹ کلنگ پر کینیڈین سکھ برادری کا بڑا مطالبہ سامنے آیا ہے، کینیڈا کی سکھ تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مودی کو جی 7 اجلاس میں مدعو نہ کیا جائے۔
سی بی سی نیوز کے مطابق کینیڈا جی 7 کے رہنماؤں کی میزبانی کر رہا ہے، اجلاس میں فرانس، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، جاپان، امریکہ اور یورپی کمیشن کے صدور شامل ہیں۔
ٹورنٹو کی سکھ فیڈریشن کا موقف ہے کہ مودی کو مدعو کرنا درست نہیں، جب تک بھارت کینیڈا میں مجرمانہ تحقیقات میں تعاون نہ کرے اسے مدعو نہ کیا جائے۔
کینیڈین حکومت ہردیب سنگھ نجر کے قتل کا الزام بھارت کی خفیہ ایجنسی ’’را‘ پر عائد کر چکی ہے، انسانی حقوق کے مسائل کو اقتصادی مفادات پر ترجیح دی جانی چاہیے۔
سکھ تنظیموں کا اقتصادی مفادات پر بیان کینیڈین وزیر خارجہ انیتا آنند کی بھارتی ہم منصب سے ملاقات کے بعد سامنے آیا، وزیر خارجہ انیتا آنند نے بھارتی ہم منصب سے ملاقات میں اقتصادی تعاون بڑھانے پر بات چیت کی۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سکھ تنظیموں اجلاس میں مودی کو
پڑھیں:
بھارتی کرکٹ بورڈ کے لیے حکومت کی نئی اسپورٹس پالیسی درد سر، راجر بنی کی صدارت خطرے میں
بھارتی حکومت کی متعارف کردہ نیشنل اسپورٹس گورننس پالیسی نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت بی سی سی آئی کو بھی اب دیگر نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز کی طرح حکومتی قواعد و ضوابط کے تحت چلنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی کا بی سی سی آئی کو حکومت کے ماتحت کرنے کا فیصلہ، اس سے کیا فرق پڑے گا؟
بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا نیا اسپورٹس بل منظور ہوتے ہی بی سی سی آئی پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔ سب سے بڑی تبدیلی صدر، سیکریٹری اور خازن کے عہدوں کے لیے زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 70 سال مقرر کی گئی ہے، جس کے بعد موجودہ صدر راجر بنی دوبارہ اس عہدے کے لیے اہل نہیں رہے۔
راجر بنی کی عمر 70 سال ہو چکی ہے اور نئی پالیسی کے بعد بی سی سی آئی کو ستمبر یا اکتوبر میں جنرل کونسل اجلاس کے دوران نئے صدر کا انتخاب کرنا ہوگا۔ اگر بورڈ نے الیکشن نہ کرائے تو اس پر پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے، جس کے بعد بھارت انٹرنیشنل کرکٹ مقابلوں میں اپنا نام استعمال کرنے کا حق بھی کھو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈ کپ آئی سی سی کا ایونٹ نہیں، بی سی سی آئی کی سیریز لگ رہا ہے، مکی آرتھر
نئی پالیسی کے تحت بی سی سی آئی یا کسی بھی کرکٹ ایسوسی ایشن کو اب عدالت جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کسی بھی تنازع کی صورت میں معاملہ نیشنل اسپورٹس ٹریبیونل میں لے جانا ہوگا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام بھارتی کرکٹ میں شفافیت لانے کی کوشش ہے، تاہم بی سی سی آئی کی خودمختاری پر سوالات بھی اٹھنے لگے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارت بی سی سی آئی خطرہ راجر بنی صدارت نئی پالیسی