نیویارک : امریکا کی اپیل کورٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عائد کردہ وسیع تجارتی محصولات کو بحال کر دیا ہے، جس کے بعد وال اسٹریٹ اور دیگر عالمی مارکیٹس میں ایک بار پھر غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔

یہ فیصلہ ایک روز بعد سامنے آیا جب وفاقی تجارتی عدالت نے ٹرمپ کی جانب سے لگائے گئے زیادہ تر ٹیکسز کو غیر قانونی قرار دے کر معطل کر دیا تھا۔

عدالت کے تازہ فیصلے نے سرمایہ کاروں کو الجھن میں ڈال دیا ہے، کیونکہ بدھ کے روز جب محصولات معطل کیے گئے تو مارکیٹس کو وقتی ریلیف ملا تھا، لیکن اب صورتحال پھر سے غیر مستحکم ہو گئی ہے۔

تازہ عدالتی فیصلے سے پہلے، ایس اینڈ پی 500 میں 4.

1 فیصد اضافہ، یورپی اسٹاکس میں 2 فیصد اضافہ، سونے کی قیمت میں 5.9 فیصد اضافہ اور ڈالر انڈیکس میں 4.4 فیصد کمی ہوئی تھی۔ امریکی بانڈز کی شرح منافع 4.4 فیصد تک پہنچ چکی تھی۔

مارکیٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ سرمایہ کار اب ٹرمپ کی پالیسیوں کے غیر یقینی پن کے عادی ہو چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ فنانشل ٹائمز نے ایک نئی اصطلاح "TACO" (Trump Always Chickens Out) متعارف کرائی ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ٹرمپ اکثر سخت فیصلوں کے اعلان کے بعد پیچھے ہٹ جاتے ہیں۔

جب ایک صحافی نے ٹرمپ سے TACO کے بارے میں سوال کیا، تو انہوں نے اسے "بدبودار سوال" قرار دے کر مسترد کر دیا اور کہا، "اسے مذاکرات کہتے ہیں۔"

یاد رہے کہ وفاقی عدالت نے بدھ کے روز ٹرمپ کی محصولات کو آئینی حدود سے تجاوز قرار دے کر معطل کیا تھا، جس پر وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ غیر منتخب جج قومی ایمرجنسی سے نمٹنے کے طریقے طے نہیں کر سکتے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے فوراً اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی، جس کے نتیجے میں اپیل کورٹ نے محصولات کو دوبارہ بحال کر دیا۔

 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کر دیا

پڑھیں:

ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے والوں میں نمایاں اضافہ

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں سال 2025ء کےلیے انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے والوں میں17 اعشاریہ 6 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

ایف بی آر اعلامیے کے مطابق 31 اکتوبر 2025ء تک کل 59 لاکھ ٹیکس ریٹرنز جمع کرائے جاچکے ہیں، گزشتہ سال اسی مدت میں 50 لاکھ ریٹرنز فائل کیے گئے تھے۔

اعلامیے کے مطابق ان میں سے 36 لاکھ ٹیکس دہندگان نے ریٹرنز کے ساتھ ٹیکس کی ادائیگی بھی کی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 18 اعشاریہ 6 فیصد زیادہ ہے۔

ایف بی آر اعلامیے کے مطابق انفرادی ٹیکس دہندگان نے گزشتہ برس کے مقابلے میں تقریباً 9 ارب روپے زائد کا ٹیکس ادا کیا ہے۔ گزشتہ برس انفرادی ٹیکس 60 ارب روپے تھا، اس بار 69 ارب روپے ہوگیا ہے۔

توقع ہے کہ رات 12 بجے تک مقررہ مدت کے اختتام تک مزید ریٹرنز جمع ہوں گے۔

ایف بی آر اعلامیے میں کہا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایات کے مطابق ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں کوئی عمومی توسیع نہیں کی گئی۔

اعلامیے کے مطابق جن ٹیکس دہندگان کو مشکلات ہوں، وہ متعلقہ فیلڈ فارمیشن سے رابطہ کر کے ریٹرنز جمع کرانے میں توسیع کرسکتے ہیں

متعلقہ مضامین

  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • 2025 میں ریکارڈ 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ،وزیراعظم کی ایف بی آر حکام کی ستائش
  • وزیراعظم 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر کی پذیرائی
  • اسٹاک مارکیٹ ہفتہ بھار دباؤ میں رہی، سرمایہ کاروں پر خدشات کے سائے گہرے
  • پاکستان میں کاروبار سے متعلق غیر ملکی انویسٹرز کے اعتماد میں اضافہ، رپورٹ جاری
  • او آئی سی سی آئی سروے میں 73فیصد افراد نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے موزوں قراردیدیا
  • ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے والوں میں نمایاں اضافہ
  • 33 سال بعد واشنگٹن کا جوہری تجربات بحال کرنے کا فیصلہ
  • مہنگائی میں کمی اور شرح سود میں تاریخی کمی سے معیشت میں بہتری، عالمی اعتماد بحال، شزا فاطمہ
  • امریکی سینیٹ نے ٹرمپ کے عالمی محصولات کے منصوبے کو مسترد کر دیا