امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ارب پتی تاجر اور اسپیس ایکس کے نجی خلا باز جیرڈ آئزک مین کی ناسا کے ایڈمنسٹریٹر کے عہدے کے لیے نامزدگی واپس لے لی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ناسا نے مریخ پر پانی کے غائب ہونے کا نیا سبب دریافت کر لیا

یہ فیصلہ سینیٹ میں ان کی توثیق سے چند دن قبل کیا گیا ہے۔

آئزک مین، جوShift4  کمپنی کے بانی اور سی ای او ہیں، نے اسپیس ایکس کے ساتھ 2 نجی خلائی مشن کیے ہیں، جن میں سے ایک میں انہوں نے نجی خلا باز کے طور پر پہلا خلائی چہل قدمی بھی کی تھی۔

آئزک مین کی اسپیس ایکس اور ایلون مسک کے ساتھ قریبی وابستگی نے سینیٹ میں تنازعات کو جنم دیا۔

سینیٹ ڈیموکریٹس نے آئزک مین کی مسک کے ساتھ قربت پر تشویش کا اظہار کیا، خاص طور پر اس وقت جب مسک نے حال ہی میں ٹرمپ انتظامیہ سے علیحدگی اختیار کی ہے۔

اس کے علاوہ، آئزک مین کی ماضی میں ڈیموکریٹک امیدواروں کو دی جانے والی مالی امداد بھی اس فیصلے میں ایک عنصر رہی۔

ٹرمپ انتظامیہ نے ناسا کے لیے ایک ایسے رہنما کی تلاش کا عندیہ دیا ہے جو صدر کے ’امریکا فرسٹ‘ ایجنڈے کے ساتھ مکمل ہم آہنگی رکھتا ہو۔

آئزک مین کی نامزدگی کی واپسی کے بعد ناسا کی عبوری ایڈمنسٹریٹر کے طور پر جینیٹ پیٹرو خدمات انجام دیتی رہیں گی۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ٹرمپ انتظامیہ نے ناسا کے بجٹ میں نمایاں کمی کا اعلان کیا ہے، جس سے ایجنسی کے سائنسی پروگراموں اور مشنز پر اثر پڑ سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایلون مسک جیرڈ آئزک مین صدر ٹرمپ ناسا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایلون مسک آئزک مین کی ناسا کے کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

ضرورت پڑی تو ایران کو پھر نشانہ بنائیں گے، ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ضرورت پیش آئی تو ایران کے جوہری مراکز پر دوبارہ حملہ کیا جا سکتا ہے۔

یہ وارننگ انہوں نے پیر کی شب سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر جاری ایک پوسٹ میں دی۔

یہ بھی پڑھیں:ایران ایٹمی معاہدہ: امریکا اور یورپ کا آئندہ ماہ کی آخری تاریخ پر اتفاق

ٹرمپ کا بیان ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے اس انٹرویو کے ردعمل میں آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ایران یورینیم کی افزودگی سے دستبردار نہیں ہوگا، اگرچہ گزشتہ ماہ امریکی بمباری سے جوہری پروگرام کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’جی ہاں، جیسا کہ میں نے کہا تھا، انہیں شدید نقصان پہنچا ہے، اور اگر ضرورت ہوئی تو ہم دوبارہ ایسا کریں گے‘۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ22  جون کو امریکی فضائی حملوں میں ایران کے 3 اہم افزودگی مراکز فردو، نطنز اور اصفہان کو نشانہ بنایا گیا تھا، یہ کارروائی اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روزہ تنازع کے دوران کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:ایران کو دبانے کی کوشش، ڈونلڈ ٹرمپ کی خطرناک چال

اگرچہ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران کے جوہری مراکز مکمل طور پر تباہ کر دیے گئے ہیں، تاہم بعد ازاں ایک امریکی انٹیلی جنس رپورٹ میں کہا گیا کہ ایرانی پروگرام کو صرف چند ماہ کے لیے مؤخر کیا جا سکا ہے۔ وائٹ ہاؤس نے اس رپورٹ کو قطعی طور پر غلط قرار دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی صدر ایٹمی تنصیاب ایران ٹرمپ سوشل ٹرتھ

متعلقہ مضامین

  • ایلون مسک کی سیاست میں واپسی کا امکان، اسپیس ایکس نے سرمایہ کاروں کو خبردار کر دیا
  • بانی ٹی آئی کی گرفتاری اور سزا کو نہیں مانتے، غیر قانونی فیصلے واپس لینا ہونگے، وزیر اعلی خیبرپختونخوا
  • شوگر ملز کی جانب سے 15 ارب روپے سے زائد کے قرضے واپس نہ کرنے کا انکشاف
  • شوگر ملز کی جانب سے 15ارب روپے سے زائد قرضے واپس نہ کیے جانے کا انکشاف
  • شوگر ملز کی جانب سے 15 ارب روپے سے زائد قرضے واپس نہ کیے جانے کا انکشاف
  • ضرورت پڑی تو ایران کو پھر نشانہ بنائیں گے، ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق امریکی صدر بارک اوباما کو غدار قرار دے دیا
  • گولڈن ڈوم منصوبہ: ٹرمپ کا اسپیس ایکس سے فاصلہ، متبادل ٹھیکہ داروں کی تلاش شروع
  • دو منٹ کے لیے مردہ رہی مگر واپس آنا نہیں چاہتی تھی‘، یونانی خاتون کا حیرت انگیز دعویٰ
  • لائن لاسز چھپانے کیلئے کی گئی اوور بلنگ کی رقم عوام کو واپس کی جائے، حافظ نعیم