احتجاجی سیاست دوبارہ سے شروع کرنے کیلئے پارٹی نے لائحہ عمل تیار کرلیا: شبلی فراز
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
— فائل فوٹو
پاکستان تحریکِ انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنما شبلی فراز کا کہنا ہے کہ احتجاجی سیاست دوبارہ سے شروع کرنے کے لیے پارٹی نے لائحہ عمل تیار کر لیا ہے۔
شبلی فراز نے’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی 3 سال سے احتجاجی سیاست کر رہی ہے، 26 نومبر کے بعد ہماری سیاسی جدوجہد میں کمی آئی، ہمیں توقع نہیں تھی کہ ہم پر گولیاں چلائی جائیں گی۔
سینٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا ہے کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ ہمارے لیڈرکوگالیاں دیں، گالیاں ہم سے بہتر کوئی نہیں دے سکتا۔
اُنہوں نے کہا کہ اب بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقاتیں شروع ہوئیں تو دوبارہ سرگرمیاں شروع ہو رہی ہیں، عمران خان نے تنظیمی عہدیداروں کو دوبارہ سے جہدوجہد شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے عمل دخل کے بغیر احتجاج زیادہ مؤثر نہیں ہوتا، علی امین گنڈاپور احتجاج میں جنید اکبر کو سپورٹ کریں گے۔
اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ جنید اکبر کو بانیٔ پی ٹی آئی نے بنایا ہے اور ان پر اعتبار بھی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شبلی فراز پی ٹی آئی
پڑھیں:
پاکستان تحریک انصاف کا 5 اگست کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان
پی ٹی آئی لاہور کے صدر شیخ امتیاز نے ڈپٹی کمشنر لاہور کو جلسے کی اجازت کیلئے درخواست جمع کرا دی ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پارٹی کے بانی عمران خان کی رہائی کیلئے عوامی رائے کو اجاگر کرنا ہے۔ انہوں نے درخواست میں کہا کہ 5 اگست کو 4 سے 10 بجے تک پارٹی قیادت کیساتھ صوبائی اسمبلی کے ممبران مینار پاکستان میں جلسہ کرنا چاہتے ہیں، یہ جلسہ پرامن اور جمہوری تقاضوں کے مطابق ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف نے 5 اگست کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی لاہور کے صدر شیخ امتیاز نے ڈپٹی کمشنر لاہور کو جلسے کی اجازت کیلئے درخواست جمع کرا دی ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پارٹی کے بانی عمران خان کی رہائی کیلئے عوامی رائے کو اجاگر کرنا ہے۔ انہوں نے درخواست میں کہا کہ 5 اگست کو 4 سے 10 بجے تک پارٹی قیادت کیساتھ صوبائی اسمبلی کے ممبران مینار پاکستان میں جلسہ کرنا چاہتے ہیں، یہ جلسہ پرامن اور جمہوری تقاضوں کے مطابق ہوگا۔ شیخ امتیاز نے درخواست میں کہا ہے کہ اگر مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت ممکن نہ ہو تو کسی متبادل جگہ پر جلسہ کی اجازت دی جائے۔