پی آئی اے کا قبل از حج آپریشن کامیابی سے اختتام پذیر
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
مجموعی طور پر 147 حج پروازیں آپریٹ کی گئیں، جس کے ذریعے سے 42 ہزار 400 حجاج کو حجاز مقدس پہنچایا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئر (پی آئی اے) کا قبل از حج آپریشن کامیابی سے اختتام پذیر ہوگیا۔ ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ 29 اپریل کو شروع ہونا والا قبل از حج آپریشن 31 مئی کی رات تک جاری رہا اور مجموعی طور پر 147 حج پروازیں آپریٹ کی گئیں، جس کے ذریعے سے 42 ہزار 400 حجاج کو حجاز مقدس پہنچایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان پروازوں میں 35 ہزار سرکاری حجاج، 4 ہزار پرائیوٹ حجاج اور ملکی فضائی حدود کی بندش کے دوران دیگر ایئرلائنز سے رہ جانے والے 3 ہزار سے زائد حجاج بھی شامل ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ پی آئی اے کی حج پروازوں کے شیڈول کی باقاعدگی کا تناسب 90 فیصد سے زائد رہا۔ انہوں نے کہا کہ پی ائی اے کے بعد از حج آپریشن کا آغاز 10 جون کو ہوگا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اقوام متحدہ مالی بحران کا شکار،مجموعی وسائل کم پڑ گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک:۔ اقوام متحدہ کو شدید مالی دشواریوں کا سامنا ہے جس کے باعث عالمی ادارہ مجموعی وسائل میں15.1 اور ملازمین کی تعداد میں18.8 فیصد کمی کر رہا ہے، کرائے پر لی گئی عمارتیں خالی کی جارہی ہیں جبکہ جنیوا اور نیویارک کے ملازمین کی تنخواہوں کا مرکزی نظام قائم کیا جائے گا قیام امن کی کارروائیوں کا بجٹ بھی کم کیا جارہا ہے چند اہم ذمہ داریاں نیویارک اور جنیوا جیسے مہنگے مراکز سے کم لاگت والے مراکز میں منتقل کی جائیں گی۔
اقوام متحدہ کی مشاورتی کمیٹی برائے انتظامی و میزانیہ امور (اے سی اے بی کیو) کو پیش کیے نظرثانی شدہ تخمینوں میں رواں سال کے مقابلے میں اقوام متحدہ کے وسائل میں 15.1 فیصد اور اسامیوں میں 18.8 فیصد کمی کی تجویز دی گئی ہے۔ 26-2025 میں قیام امن کی کارروائیوں کے لیے استعمال ہونے فنڈ میں بھی کٹوتیاں کی جائیں گی۔ اس فنڈ کے ذریعے امن کاری سے متعلق مشن اور عملے کے لیے مالی وسائل مہیا کیے جاتے ہیں۔
اے سی اے بی کیو کی سفارشات جنرل اسمبلی کی پانچویں کمیٹی کو پیش کی جائیں گی جہاں اقوام متحدہ کے تمام 193 رکن ممالک انتظامی اور میزانیے (بجٹ) کے امور پر فیصلے کریں گے۔ مزید بچت املاک میں کمی کے ذریعے کی جائے گی اور ادارہ 2027ءتک نیویارک میں کرائے پر لی گئی دو عمارتوں کو خالی کر دے گا جس کی بدولت 2028 سے سالانہ سطح پر بچت متوقع ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے کام کی تکرار کو کم کیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے رکن ممالک کے نام خط میں کہا ہے کہ یہ کٹوتیاں ان اقدامات کے بعد کی گئی ہیں جو اس بات کا جائزہ لینے کے لیے اٹھائے گئے تھے کہ اقوام متحدہ کی ذمہ داریوں کا نفاذ کیسے ہو رہا ہے اور ان کے لیے وسائل کس طرح مختص کیے جا رہے ہیں۔
ادارے کے چارٹر کے تین بنیادی ستونوں یعنی امن و سلامتی، انسانی حقوق اور پائیدار ترقی کے درمیان توازن کو برقرار رکھتے ہوئے سیکرٹریٹ کی مختلف اکائیوں نے خدمات کی فراہمی بہتر بنانے کے طریقے ڈھونڈے تاکہ وسائل کے استعمال کو موثر بنایا جا سکے۔