پاکستان کی ٹی20  کرکٹ ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے بابر اعظم کے ساتھ تعلقات میں مبینہ خرابی کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی بابر اعظم کے ساتھ دوستی اسکول کے زمانے سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس زمانے میں سوشل میڈیا نہیں تھا، میں اب بھی بابر اعظم کو آن لائن فالو نہیں کرتا اس لیے انہیں ان فالو کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

یہ بھی پڑھیے: سہ فریقی سیریز: پاکستان جنوبی افریقہ کو ہرا کر فائنل میں پہنچ گیا، رضوان اور سلمان کی شاندارسینچریاں

سلمان علی آغا کا کہنا تھا کہ لوگ ہر وقت باتیں کرتے رہتے ہیں اس میں کوئی سچائی نہیں ہے۔

سلمان علی آغا نے اس موقع پر بنگلہ دیش کے خلاف اپنی ٹیم کی بہترین پرفارمنس کو سراہا، اور کہا کہ اس کے بعد ہم بنگلہ دیش اور پھر ویسٹ انڈیز کے ٹور پر جارہے ہیں۔ اگر ایشیا کپ ہوا بھی تو دبئی میں ہونے کا امکان ہے۔

سلمان علی آغا نے کہا کہ جب تک میں کپتان ہوں ہمارے کھیلنے کا انداز ایسا ہی رہے گا اور ہم کوشش کریں گے کہ مخالف ٹیم کے بلے بازوں اور باولروں کو دباؤ میں رکھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سلمان علی آغا نے

پڑھیں:

بھارت کو جو سبق سکھایا قیامت تک کبھی نہیں بھولے گا ، وزیراعظم شہبازشریف

پشاور: وزیراعظم شہباز شریف کہا ہےکہ 6 اور 7 مئی کو جس طرح دشمن نے گھات لگاکر حملہ کیا اور بے گناہ پاکستانیوں کو شہید کیا، جس کے جواب میں افواج پاکستان نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں جو زندگی کا سبق سکھایا ہے وہ ہندوستان قیامت تک کبھی نہیں بھولے گا۔
پشاور میں امن وامان پر جرگے کا انقعاد کیا گیا ہے جس میں وزیراعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل عاصم منیر، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اور گورنر فیصل کریم کنڈی سمیت دیگر سیاسی وعسکری قیادت اور قبائلی عمائدین شریک ہوئے۔
اس موقع پر  وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ جرگے کے شرکا کو سلام پیش کرتا ہوں، خیبرپختونخوا بہت عظیم صوبہ ہے یہ بہت خوبصورت صوبہ ہے اور یہاں کے عوام دلیر، غیور اور غیرت مند قوم ہیں۔
انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا کے عوام نے 1947 میں پاکستان کا ساتھ دیا، صوبے کے عوام نے ہمیشہ پاکستان کا پرچم بلند کیا، آپ نے قوت اور دلیری کے ساتھ ہمیشہ پاکستان کا دفاع کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کے عوام نے بہت قربانیاں دی جسے تاریخ کبھی بھلا نہیں پائے گا اورجب بھی پاکستان کی بات آئی، آپ نے تمام باتوں اور اختلافات کو ایک طرف کرکے پاکستان کا پرچم بلند کیا، میں آپ کو دل کی گہرائیوں سے تحسین پیش کرنے آیا ہوں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جب میں مورخ پاکستان کی تاریخ لکھے گا، خیبرپختونخوا کے عوام کی اس 77 سالہ تاریخ میں جو عظیم قربانیاں اور جدوجہد ہیں، وہ ہمیشہ سنہری حروف سے یاد رکھی جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 2016 میں اے پی ایس کا واقعہ ہوا تو کس طرح بچوں اور اساتذہ کو شہید کیا گیا جس میں سپایوں کے بچے بھی تھے، پشاور میں ایک میٹنگ میں سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا گیا، اس کے بعد جو کچھ ہوا وہ ہم سب کے سامنے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قبائلی عمائدین نے جو آج باتیں کی ہیں، ہمیں ان پر سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا اور مل بیٹھ کر فیصلے کرنا ہوں گے، علی امین گنڈا پور نے جو بات کی کہ این ایف سی ایوارڈ کو 15 سال ہوگئے اور اب اس کو دوبارہ نظرثانی کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ این ایف سی میں خیبرپختونخوا کے حصے کے حوالے سےکمیٹی تشکیل دی جائے گی جب کہ اگست میں این ایف سی سے متعلق پہلی میٹنگ بلائیں گے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ 2010 کے ایوارڈ میں پہلا آئٹم خیبرپختونخوا کے لیے دہشت گردی کے خلاف جو وسائل ہیں، اس پر چاروں صوبوں نے ایک فیصد پر اتفاق کیا اور مختلف ادوار میں صرف اس مد میں خیبرپختونخوا کو 700 ارب روپے دیے گئے جب کہ دہشتگردی کےخاتمے تک کے پی کو فنڈ کی فراہمی کا سلسلہ جاری رہےگا۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن صوبہ تھا اور آج بھی ہے جب کہ بلوچستان میں بھی دہشتگردی کے واقعات ہورہے تھے لیکن بلوچستان کو دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے این ایف سی کے تحت فنڈ ملنے پر شامل نہیں کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور نے دیگر مطالبات بھی کیے ہیں، جیسے این ایف سی ایوارڈ کے لیے کمیٹی بنائی، اسی طرح آپ کے معاملات کے لیے بیٹھ جاتے ہیں اور ایک کمیٹی تشکیل دے دیں گے جو اس کو سنجیدگی سے دیکھیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ بھارت کے ساتھ جنگ میں پاکستان کے جہاں باقی صوبوں کے عوام کی افواج پاکستان کے ساتھ دعائیں شامل تھیں، ویسے ہی پشاور سمیت دیگر جنوبی اضلاع میں ہمارے بھائیوں اور بہنوں نے افواج پاکستان کی کامیابی کے لیے دعائیں مانگیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 6 اور 7 مئی کو جس طرح دشمن نے گھات لگاکر حملہ کیا اور بے گناہ پاکستانیوں کو شہید اور زخمی کیا، ڈھائی بجے مجھے فیلڈ مارشل نے اٹھایا اور کہا کہ بھارت نے دوبارہ حملہ کردیا اور اس کے بعد جو افواج پاکستان نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں جو زندگی کا سبق سکھایا ہے وہ ہندوستان قیامت تک کبھی نہیں بھولے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو جس طرح اس جنگ میں عزت عطا فرمائے، اسی طرح معاشی میدان میں بھی پاکستان ایک عظیم قوم بن کر ابھرے گی، آج قوم ایک ہے تو ہمیں پاکستان کی کامیابی کے لیے بڑے اور کڑے فیصلے کرنے ہیں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • بھارت کو جو سبق سکھایا قیامت تک کبھی نہیں بھولے گا ، وزیراعظم شہبازشریف
  • بلوچستان کبھی ایلگ نہیں ہوسکتا ، خطے میں عدم استحکام کا زمہ دار صرف ہندوستان : ڈی جی آئی ایس پی آر 
  • بلوچستان کبھی پاکستان سے علیحدہ نہیں ہو سکتا، یہ ہماری معیشت اور ثقافت کا حصہ ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • نالائق عہدیداروں کا ذمے دار کون؟
  • بلوچستان پاکستان کا حصہ ہے اور اسے کبھی کوئی علیحدہ نہیں کرسکتا، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • بلوچستان کبھی پاکستان سے الگ نہیں ہو سکتا، عدم استحکام کا ذمہ دار بھارت ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • سلمان علی آغا کا بابر اعظم سے تعلقات اور سوشل میڈیا افواہوں پر ردعمل
  • بابر کو غصہ نہ دلائیں
  • ‘پورا سال جانور پال کر جب قربانی کرتا ہوں تو گھر آب دیدہ ہوتا ہے’