چیٹ جی پی ٹی سے مدد لینا امریکی وکیل کو مہنگا پڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
لاہور:
مصنوعی ذہانت پر آنکھیں بند کر کے اعتبار نہ کیجیے ورنہ ممکن ہے، امریکی ریاست، اتہا کے ممتاز وکیل، رچرڈ بیڈنر کی طرح مشکل میں پھنس جائیں۔
موصوف نے ایک مقدمے کے سلسلے میں ChatGPTسے مدد لی اور اپنا جواب مکمل کرکے ریاستی کورٹ آف اپیلز میں پیش کیا۔
فریق مخالف کے وکیل نے جواب پڑھا تو اس میں کئی غلطیاں پائیں۔ سنگین غلطی یہ تھی کہ جناب ChatGPTنے حوالہ دینے کی خاطر اپنی طرف سے ایک مقدمے کا فیصلہ گھڑ لیا۔
حقیقتاً اس کیس و فیصلے کا کوئی وجود نہ تھا۔غلطیاں قدرتاً عدالت کو ناگوار گذریں۔اس نے کہا’’مقدمہ لڑنے کی تیاری میںChatGPT سے مدد لینا جائز مگر یہ وکیل کی ذمے داری کہ وہ معلومات کی جانچ پرکھ کرے جس میں رچرڈ بیڈنرناکام رہے۔‘‘
عدالت نے بطور سزا حکم دیا، کیس کے تمام اخراجات رچرڈ ادا کرے نیز ایک مقامی غیر منافع بخش قانونی تنظیم کو 1 ہزار ڈالر چندہ دے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم قرار
امریکی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کے ایک اہم حصے کو کالعدم قرار دے دیا۔
فیصلے کے مطابق شہریوں سے ووٹ ڈالنے سے قبل شہریت کا ثبوت طلب نہیں کیا جاسکے گا، امریکی وفاقی جج کا کہنا ہے کہ صدرِ کو وفاقی سطح پر ووٹنگ کے لیے ایسی شرط عائد کرنے کا آئینی اختیار حاصل نہیں ہے۔
واضح رہے کہ مارچ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ووٹ ڈالنے کے لیے امریکی شہری ہونے کا ثبوت لازمی قرار دیا تھا۔ تاہم عدالت نے اس فیصلے کو مسترد کر دیا، عدالت کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کو ووٹنگ کے لیے وفاقی سطح پر ایسی شرط عائد کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ عدالتی فیصلہ آئندہ صدارتی انتخابات سے قبل انتخابی قوانین پر جاری بحث کو مزید شدت دے سکتا ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق امریکا نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی ہے تاہم حتمی فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کریں گے۔