مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ اوچھے ہتھکنڈوں سے بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت کو ختم نہیں کیا جا سکتا، یہ انتخابی نتائج نہ صرف مریم نواز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں بلکہ ایک زناٹے دار طمانچہ بھی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ شریف خاندان نے پرانی روش اپنا کر دھاندلی نہیں بلکہ کھلم کھلا " دھاندلا " کیا ہے۔ اپنے بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ سمبڑیال کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ نون جیتنے کے باوجود مایوس، جبکہ تحریک انصاف ہار کر بھی مطمئن ہے، آر اوز کے دفاتر کے باہر " عمران خان زندہ باد " کے نعرے گونج رہے تھے، اندر نتائج میں تبدیلی کی جا رہی تھی۔ جعلی حکومت کب تک انتخابی نتائج تبدیل کرتی رہے گی.

؟ سچ زیادہ دیر چھپ نہیں سکتا۔

صوبائی مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اوچھے ہتھکنڈوں سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی مقبولیت کو ختم نہیں کیا جا سکتا، یہ انتخابی نتائج نہ صرف مریم نواز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں بلکہ ایک زناٹے دار طمانچہ بھی ہیں، مریم نواز کا ترقیاتی سفر صرف ٹک ٹاک ویڈیوز تک محدود ہے، عوام نے انتخابات میں ٹک ٹاک منصوبوں کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

یوم تکبیر:غیرت،قوت اور قوم پرستی کا دن

28 مئی 1998ء کا دن محض کیلنڈر کی ایک تاریخ نہیں، بلکہ پاکستان کے تابناک عزم،قومی غیرت اور ناقابل تسخیر حوصلے کی ایک گونجتی ہوئی صدا ہے۔ یہ وہ دن ہے جب ایک طرف دشمن کے عزائم خاک میں ملائے گئے تو دوسری طرف پوری دنیا کو یہ باور کرایا گیاکہ پاکستان ایک زندہ قوم ہے۔جس کے نظریے، سلامتی اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔یوم تکبیر، اس دن کی علامت ہے جب چاغی کی سنگلاخ پہاڑیوں نے ”اللہ اکبر” کی صداؤں کو اپنے دامن میں سمیٹ کر ایک نئی تاریخ رقم کی۔ یہ وہ لمحہ تھا جب پوری قوم نے یکجہتی، اعتماداور حب الوطنی کےجذبےمیں ڈوب کراپنےسرفروش سائنسدانوں، عسکری قیادت اور سیاسی حوصلے کو سلام پیش کیا۔ یہ صرف ایٹمی دھماکے نہیں تھے، یہ ایک غیر معمولی پیغام تھا کہ ہم نہ صرف اپنے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں بلکہ اپنی خودمختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔پاکستان نے ایٹمی طاقت بن کر جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن بحال کیا۔ بھارت نے 1974ء میں پہلا ایٹمی تجربہ کیا اور پھر 1998ء میں پانچ ایٹمی دھماکوں کے ذریعے خطے میں اپنی بالادستی قائم کرنے کی کوشش کی مگر پاکستان نے صرف 17دن کے اندراندرجواب دےکر دشمن کو اس کےخوابوں سے بیدار کر دیا۔ ان دھماکوں کے ساتھ ہی پاکستان دنیا کی ساتویں اور مسلم دنیا کی پہلی ایٹمی قوت بن گیا۔ یہ محض ایک سائنسی کارنامہ نہیں تھا بلکہ یہ ہمارے قومی وجود، نظریاتی اساس اور دفاعی وقار کی مکمل تصویر تھی۔یوم تکبیر ہمیں یاد دلاتا ہے کہ کسی قوم کی عظمت اس کے وسائل یا ساز و سامان میں نہیں بلکہ اس کے نظریے، عزم اور حوصلے میں پنہاں ہوتی ہے۔ ڈاکٹر عبدالقدیرخان اور ان کی ٹیم نے جو کارنامہ سرانجام دیاوہ صدیوں تک یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے نہ صرف ایک ناممکن کو ممکن بنایابلکہ پوری دنیا کو حیران کر دیا کہ محدود وسائل اور پابندیوں کے باوجود، اگر نیت صاف ہو اور منزل کا تعین ہو، تو کچھ بھی ناممکن نہیں۔ایٹمی طاقت حاصل کرنے کا عمل راتوں رات مکمل نہیں ہوا۔ یہ برسوں پر محیط ایک مسلسل جدوجہد، تحقیق، ایثار، اور قربانیوں کا ثمر تھا۔ ان سا ئنسدانوں نے اپنے دن رات ایک کر کے اس منصوبے کو کامیاب بنایا اور وہ بھی اس وقت جب عالمی پابندیاں، سفارتی دباؤ اور اندرونی مسائل پاکستان کے گرد شکنجہ کس چکے تھے۔ مگر قیادت کی بصیرت، عوام کا اعتماداور افواجِ پاکستان کی پشت پناہی نے اس قومی خواب کو حقیقت کا روپ دے دیا۔یوم تکبیر اس عہد کی تجدید کا دن ہے کہ ہم اپنی آزادی، خودمختاری اور قومی وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ آج جب ہم اس دن کو مناتے ہیں تو ہمیں اس کے پس پردہ چھپی قربانیوں کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ وہ سائنسدان جو گمنامی میں رہ کر ملک کے لیے خدمات انجام دیتے رہے، وہ فوجی جو اس اثاثے کی حفاظت میں سرد و گرم جھیلتے رہے وہ حکمران جنہوں نے عالمی دباؤ کے باوجود قومی مفاد کو ترجیح دی، سب کے سب ہمارے محسن ہیں۔یوم تکبیر نہ صرف پاکستان کی دفاعی طاقت کی علامت ہے بلکہ یہ پوری ملت اسلامیہ کے لیے فخر کا مقام ہے۔ جب چاغی کی پہاڑیاں گونجیں تو عالم اسلام کا سر فخر سے بلند ہوا۔ دشمنانِ اسلام کے لیے یہ ایک واضح پیغام تھا کہ مسلم دنیا کمزور نہیں اوراگر متحد ہوجائے تودنیاکی کوئی طاقت اس کا راستہ نہیں روک سکتی۔ پاکستان کا ایٹمی پروگرام مسلم امہ کی اجتماعی سوچ، نظریاتی بنیاد اور قومی حمیت کا آئینہ دار ہے۔
آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اس طاقت کو نہ صرف برقرار رکھیں بلکہ اس کی افادیت کو مزید مؤثر بنائیں۔ صرف اسلحے سے قومیں محفوظ نہیں ہوتیں، بلکہ علمی، سائنسی، اقتصادی اور اخلاقی میدانوں میں ترقی ہی حقیقی خودمختاری کی ضامن ہوتی ہے۔ ہمیں یوم تکبیر کے جذبے کو ہر شعبہ زندگی میں منتقل کرنا ہوگا۔ ہم نے جس عزم سے چاغی کے پہاڑوں کو لرزایا تھا اسی حوصلے سے ہمیں جہالت، غربت، بے روزگاری اور کرپشن جیسے دشمنوں کے خلاف بھی لڑنا ہوگا۔یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمارا وطن کسی مصلحت یامروّت کے تحت حاصل نہیں ہوابلکہ لاکھوں قربانیوں، خون کی دھاراؤں اور جذبہ ایثار سے حاصل کیا گیا۔ ہمیں اس دن کو صرف جلسوں، تقاریر، یا ٹی وی پر مباحثوں تک محدود نہیں رکھنا چاہیے بلکہ ہر پاکستانی کو اپنی سطح پر یہ عہد کرنا چاہیے کہ وہ ملک کے دفاع، ترقی اور استحکام میں اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کرے گا۔ یہ وہ دن ہے جب ہم نے دنیا کو دکھایا کہ پاکستانی قوم صرف نعرے لگانے والی نہیں بلکہ عمل کا ہنر بھی جانتی ہے۔ آج وقت ہے کہ ہم اپنی خودی کو پھر سے بیدار کریں، تعلیم، صحت، معیشت، سائنس اور اخلاقی اقدار کے میدانوں میں بھی ایٹمی دھماکےکریں، تاکہ دنیا دیکھ لے کہ یہ قوم صرف دفاعی لحاظ سے ہی نہیں بلکہ ہر میدان میں ناقابل تسخیر ہے۔یاد رکھیں، ایٹمی طاقت ہونا ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ ہمیں اپنے اس اسٹریٹجک پروگرام کی حفاظت کرنی ہے اسے سیاسی یا ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے بجائے قومی سلامتی کے دائرے میں رکھنا ہے۔ دشمن ہماری صلاحیتوں سے خوفزدہ ہے اور وہ ہمیشہ سازش کرے گا۔ ہمیں اس سازش کا جواب بھی ویسے ہی دینا ہے جیسے 1998ء میں دیا تھا: اتحاد، یگانگت، اور قربانی سے۔یوم تکبیر صرف ماضی کی فتح کا جشن نہیں، بلکہ ایک مسلسل عزم اور استقامت کا دن ہے۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اگر قوم متحد ہوجائے، تو دنیا کی کوئی طاقت اسے روک نہیں سکتی۔ ہمیں اپنے نوجوانوں کو اس دن کی اہمیت سے روشناس کرانا ہے تاکہ وہ جان سکیں کہ ان کے بزرگوں نے کس حوصلے سے یہ دن ممکن بنایا اور اب ان کی باری ہے کہ وہ اس ورثے کو سنبھالیں، سنواریں اور آگے بڑھائیں۔یوم تکبیر ایک نظریہ، ایک پیغام اور ایک مشن ہے۔ یہ پیغام ہے غیرت کا، یہ مشن ہے وقار کا، یہ نظریہ ہے بقا کا۔ آج جب دنیا بدل رہی ہے۔ طاقت کے پیمانے تبدیل ہو رہے ہیں اورچیلنجز نئی شکلوں میں سامنے آ رہے ہیں تو ہمیں بھی اپنے عزم، اپنی سمت اور اپنی حکمت عملی کو ازسرنو استوار کرنا ہوگا۔ ہمیں ہر دن کو یوم تکبیر کے جذبے کے ساتھ جینا ہوگا تاکہ ہم ایک باوقار، خوشحال اور مضبوط پاکستان کی طرف بڑھ سکیں۔
نہ جھکے، نہ رکے، نہ کبھی ہم تھکے
یہ وطن ہے ہمارا ہم محافظ بنے اسکے

متعلقہ مضامین

  • سمبڑیال ضمنی الیکشن میں مریم نواز کی خدمت کی سیاست کو ووٹ ملا، عظمیٰ بخاری
  • انتخابی نتائج مریم نواز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے: بیرسٹر سیف
  • ویزہ خلاف ورزی میں ملوث پاکستانی خاندان کا 45 لاکھ سے زائد جرمانہ منسوخ
  • پی ٹی آئی امیدوار کا ضمنی الیکشن میں دھاندلی کا الزام، نتائج تسلیم کرنے سے انکار
  • یوم تکبیر:غیرت،قوت اور قوم پرستی کا دن
  • پی ٹی آئی سرکس واپس آ چکا، وہی پرانا جھوٹ، ڈرامہ، نان اسٹاپ واویلا ہے: مریم اورنگزیب
  • پی ٹی آئی سرکس واپس آ چکا، وہی پرانا جھوٹ، ڈرامہ، نان اسٹاپ واویلا ہے، مریم اورنگزیب
  • علامہ سید نیاز حسین بخاری، ایک عہد ساز شخصیت