ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے بھارتی قیادت کے حالیہ بیانات کو گہری تشویش کا باعث قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیانات ایک ایسی ذہنیت کی عکاسی کرتے ہیں جو امن کی بجائے دشمنی کو ترجیح دیتی ہے۔ دفتر خارجہ نے یہ ردعمل بھارتی ریاست بہار میں بھارتی قیادت کی جانب سے دیے گئے بیانات اور بھارتی وزارت خارجہ کے 29 مئی 2025 کے بیان کے تناظر میں دیا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو علاقائی عدم استحکام کے منبع کے طور پر پیش کرنا حقیقت سے انحراف ہے، اور عالمی برادری بھارت کے جارحانہ رویے اور عزائم سے بخوبی واقف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کھوکھلے بیانیے یا منفی پروپیگنڈے سے زمینی حقائق کو نہیں چھپا سکتا۔ ترجمان نے زور دیا کہ جموں و کشمیر کا تنازع اب بھی جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے، پاکستان کشمیرپر اپنے مؤقف پر ڈٹا رہے گا اور پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اس تنازع کے منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے اپنی حمایت جاری رکھے گا۔ ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان امن اور تعمیری روابط کے لیے پرعزم ہے، لیکن ساتھ ہی اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے بھی مکمل طور پر تیار ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

اگر شام ٹکڑے ٹکڑے ہوا تو ہم میدان میں کود پڑیں گے، ترکیہ

اپنی ایک پریس کانفرنس میں ھاکان فیدان کا کہنا تھا کہ ترکیہ، شام کی وحدت اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے کیلئے پُرعزم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج دوپہر کو انقرہ میں اپنے سلواڈورین ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں تُرک وزیر خارجہ "ھاکان فیدان" کہا کہ ترکیہ، شام کی وحدت اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لئے پُرعزم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل، شام کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری، دہشت گردی سے پاک شام چاہتی ہے لیکن اسرائیل، السویداء صوبے پر اپنے حملوں کے ذریعے استحکام کے عمل کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ شامی باغیوں کی حامی تُرک حکومت کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر کسی بھی گروہ نے شام میں تقسیم اور عدم استحکام کی جانب قدم بڑھائے تو ہم اسے ترکیہ کی قومی سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ سمجھیں گے اور ردعمل کے طور پر کارروائی کریں گے۔

واضح رہے کہ شام کے جنوبی صوبے السویداء میں گزشتہ ہفتے دروزی کمیونٹی اور شام کی باغی حکومت سے وابستہ مسلح افواج کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ جن میں 900 سے زائد افراد اپنی جانوں سے گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں اکثریت نہتے شہریوں کی تھی۔ ان جھڑپوں کے ساتھ ہی صیہونی رژیم نے دروزی کمیونٹی کی حمایت کے بہانے، شام کے بدوی عسکری قافلوں اور پھر باغیوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا۔ اسرائیل کے اس اقدام نے شام میں عدم استحکام کو ہوا دی۔ اسرائیل کے ان حملوں میں جولانی رژیم کے عسکری ہیڈ کوارٹر کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • جنوبی ایشیا میں زندان میں تخلیق پانے والے ادب کی ایک خاموش روایت
  • معاوضے کا تنازع، کورولش عثمان کے اداکار نے ڈرامے کو خیر باد کہہ دیا
  • اسحاق ڈار واشنگٹن میں امر یکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کریں گے،امریکی محکمہ خارجہ کی تصدیق
  • اقوام متحدہ میں پاکستان نے بھارتی جارحیت، کشمیر پر قبضے اور آبی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کردیا
  • اسحاق ڈار کی تھائی لینڈ کے وزیر خارجہ سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
  • اسحاق ڈار کی تھائی ہم منصب سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات میں مثبت پیشرفت پر اظہار اطمینان
  • کشمیر پر ثالثی سے متعلق پاکستانی رہنما سے جمعہ کو ملاقات ہوگی، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
  • بھارتی فوج کشمیریوں کا نشے کا عادی بنا رہی ہے!
  • سلامتی کونسل میں پاکستان کی " تنازعات کے پُرامن حل " سے متعلق قرارداد منظور
  • اگر شام ٹکڑے ٹکڑے ہوا تو ہم میدان میں کود پڑیں گے، ترکیہ