ترقیاتی بجٹ میں 100ارب کی کٹوتی تشویشناک ہے، عاطف اکرام شیخ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
اسلام آبا:صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ ترقیاتی بجٹ میںرواں سال کے مقابلے 100ارب کی کٹوتی تشویشناک ہے،آئندہ مالی سال میں 1500ارب روپے ترقیاتی بجٹ رکھے جانے کی توقع تھی ،معاشی بحالی کا سفر جاری رکھنے کیلئے وفاقی اور صوبائی ترقیاتی بجٹ میں اضافہ ناگزیر ہے ۔ پیر کو پی ایس ڈی پی بجٹ میں کٹوتی پراپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو پائیدار معاشی بنیاد فراہم کرنے کیلئے انفراسٹرکچر کی بہتری ناگزیر ہے، مقامی پیداوار میں اضافے،روزگار کی فراہمی کیلئے ترقیاتی بجٹ میں اضافہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کو حکومتی مشکلات کا اندازہ ہے مگر ترقیاتی بجٹ میں اضافہ ممکن ہے ، حکومت دفاع،تعلیم اور صحت کے شعبوں کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافے کو یقینی بنائے ،حکومت بجٹ میں انڈسٹری کو ریلیف ، تاجروں اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان شنگھائی ترقیاتی بنک کے قیام کا حامی، علاقائی اقتصادی انضمام میں اضافہ ہو گا: وزیر خزانہ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اقتصادی تعاون ایجنڈے سے پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا ہے۔ وزیر خزانہ نے بیجنگ میں منعقدہ ایس سی او وزرائے خزانہ اور مرکزی بینکوں کے گورنرز کے اجلاس سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایس سی او ’ شنگھائی سپرٹ’ اور ایس سی او چارٹر کے مطابق علاقائی تعاون کو فروغ دینے، اقتصادی تعلقات کو بڑھانے اور مشترکہ خوشحالی کے لیے کام کرنے کے لیے ایک لازمی پلیٹ فارم ہے۔ انہوں نے پاکستان کی جاری کوششوں کو اجاگر کیا اور کہا کہ تجارت، سرمایہ کاری اور مالیاتی انضمام میں تعاون کو فروغ دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مشترکہ منصوبوں، ٹیکنالوجی کی منتقلی، اور صلاحیت سازی کے پروگراموں جیسے اقدامات کی تجویز پیش کی جو تمام رکن ممالک کو باہمی فوائد فراہم کر سکتے ہیں۔ فنانس ڈویژن کے مطابق وزیرخزانہ نے کہا کہ ’ پاکستان اس (ایس سی او ڈیویلپمنٹ بینک) کے قیام کی بھرپور حمایت کرتا ہے، یہ بینک بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے مالی امداد کا ایک اہم ذریعہ فراہم کرے گا، جس سے علاقائی روابط اور اقتصادی انضمام میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے بینک کو مستقبل بین ادارہ قرار دیا، جو اپنے کاموں میں ڈیجیٹل فنانس، فن ٹیک جدت، اور گرین فنانسنگ کے آلات کو شامل کرے گا۔ جدت کو فروغ ملے گا، اور جو ڈیجیٹل فنانس، ڈیجیٹل سلوشن اور گرین فنانسنگ میکانزم کو اپنے بنیادی کاموں میں ضم کرے گا۔ انہوں نے ایس سی او نیٹ ورک آف فنانشل تھنک ٹینکس کے فعال ہونے کا بھی خیرمقدم کیا، اسے ایک بروقت اقدام قرار دیا جو رکن ممالک کے درمیان شواہد پر مبنی تحقیق، سٹرٹیجک وژن، اور پالیسی ہم آہنگی کو فروغ دے گا، اور جو ’ہماری مالی تعاون میں علاقائی تجزیہ اور سٹرٹیجک وژن کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا۔ وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی معیشت فی الحال متعدد چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے، جن میں سست نمو، بڑھتی ہوئی عدم مساوات، اور موسمیاتی تبدیلی شامل ہیں۔