بیوپاری جائیداد کے کاغذ مانگ رہے ہیں; نعمان اعجاز سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں آگئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)عید الاضحیٰ میں چند روز باقی ہیں اور قربانی کے جانوروں کی بڑھتی قیمتوں نے لوگوں کے ہوش ٹھکانے لگادیے ہیں۔ کراچی اور لاہور کی منڈیوں میں ایک سروے کے مطابق جانوروں کی قیمتوں میں 70 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے ہر شخص مہنگائی کا رونا رو رہا ہے ۔ اداکار ،سیاستدان ، سلیبرٹی ہر شخص اپنے اپنے انداز میں مہنگے جانوروں پر بات کررہا ہے ایسے میں نعمان اعجاز کی ایک پوسٹ پر صارفین نے ان کو آڑے ہاتھوں لے لیا .
اداکار نعمان اعجاز نے بھی قربانی کے جانور کی بڑھتی قیمتوں پر تشویش کا اظہارکیا تاہم جانور کا پوسٹ میں آئی فون سے موازنہ سینئر اداکار کو بھاری پڑگیا۔
انسٹاگرام پر شیئر اسٹوری میں نعمان اعجاز نے لکھا کہ ’سب سمجھتے ہیں کہ آئی فون مہنگا ہے لیکن جب آپ قربانی کا جانور لینے تو جائیں، پتا لگتا ہے کہ بیوپاری جائیداد کے کاغذات مانگ رہے ہیں‘۔
نعمان اعجاز کی سوشل میڈیا اسٹوری صارفین کو کسی طور نہ بھائی۔ایک صارف نے نعمان اعجاز کی اسٹوری پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ’ اوقات کے مطابق جانور ڈھونڈو گے تو ایسا ہی ہوگا‘۔
نایاب نامی صارف نے لکھا کہ اگر آپ استطاعت نہیں رکھتے تو قربانی نہ کریں۔
ایک صارف نے کہا کہ لوگوں کو مہنگی ترین اشیاء خریدنے میں کوئی مسئلہ نہیں لیکن قربانی کا جانور مہنگا لینے میں بہت مسئلہ ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بلال قریشی نے قربانی کے جانوروں کی بڑھتی قیمتوں پر طنز کیا تھا اور لکھا تھا کہ ’پتا نہیں ہمیں کب عقل آئے گی، اگر قربانی کا جانور دکھاوے کیلئے لیا جائے تو قیمتیں ایسے ہی بڑھیں گی‘ ۔
مزیدپڑھیں:عید الاضحیٰ پر لوڈشیڈنگ ہوگی یانہیں ،بڑا اعلان کردیاگیا
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
این سی سی آئی اے کی جیل میں تفتیش، سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوالات پر عمران خان مشتعل ہوگئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق تفتیش کی گئی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایاز خان کی قیادت میں تین رکنی ٹیم نے اڈیالہ جیل پہنچ کر تفتیش کی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان سوالات کے جواب دینے پر آمادہ نہیں تھے اور بار بار مشتعل ہوتے رہے۔
عمران خان نے ایاز خان پر ذاتی تعصب کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ “یہی افسر میرے خلاف سائفر اور جعلی اکاؤنٹس کے مقدمات بناتا رہا ہے، اس کا ضمیر مر چکا ہے اور میں اسے دیکھنا بھی نہیں چاہتا۔”
اس پر این سی سی آئی اے ٹیم نے کہا کہ وہ ذاتی ایجنڈے کے تحت نہیں بلکہ عدالتی احکامات کی روشنی میں تفتیش کر رہے ہیں۔
تفتیش کے دوران پوچھا گیا کہ کیا آپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس جبران الیاس، سی آئی اے، را یا موساد چلا رہے ہیں؟ ذرائع کے مطابق یہ سوال سنتے ہی عمران خان شدید مشتعل ہو گئے اور کہا، “جبران الیاس تم سب سے زیادہ محب وطن ہو؛ تم اچھی طرح جانتے ہو کون موساد کے ساتھ ہے۔”
جب ٹیم نے پوچھا کہ آپ کے پیغامات جیل سے باہر کیسے پہنچتے ہیں تو عمران خان نے کہا کہ کوئی خاص پیغام رساں نہیں — جو بھی ملاقات کرتا ہے وہی پیغام سوشل میڈیا ٹیم تک پہنچا دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ طویل عرصے سے پابندِ سلاسل ہیں اور ملاقاتوں کی بھی سخت پابندی ہے، ان کے سیاسی ساتھیوں کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔
تفتیشی ٹیم کے سوال پر کہ عمران خان سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے فساد کیوں پھیلاتے ہیں، انہوں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ فساد پھیلا رہے نہیں، بلکہ قبائلی اضلاع میں فوجی آپریشن پر اختلافی رائے دے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پارٹی رہنما ان کے پیغامات ری پوسٹ کرنے کی ہمت نہیں رکھتے کیونکہ انہیں نتائج کا خوف ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ اگر بتایا جائے کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کون چلاتا ہے تو وہ اغوا ہونے کا خدشہ ہے۔