دنیا میں کچھ ایسے جانور ہیں جو سوتے نہیں ہیں اور ان جانوروں میں ایسے پرندوں سے لے جو بغیر پلک جھپکائے دن بھر اڑتے رہتے ہیں، رات بھر بمشکل جھپکی لینے والی سمندری مخلوقات شامل ہیں۔
تو پھر سوال اٹھتا ہے کہ ایسے جانور نیند کے بغیر کیسے کام کرتے ہیں؟ ذیل میں ان جانوروں کی کچھ مثالیں دی جارہی ہیں۔
1) مینڈک
یہ خیال کیا جاتا تھا کہ بُل مینڈک اپنی پوری زندگی میں کبھی نہیں سوتا۔ 1967 میں کی گئی ایک تحقیق نے اسے ثابت کیا کہ بُلفروگ رات کے ساتھ ساتھ دن میں بھی چوکس رہتا ہے۔
2) چیونٹیاں
فہرست میں چیونٹیاں بھی شامل ہیں جو اپنی نیند کے غیر معمولی انداز کی وجہ سے کبھی نہیں سوتی ہیں۔ چیونٹیاں روایتی معنوں میں نہیں سوتی ہیں لیکن دن بھر میں متعدد انتہائی معمولی قیلولہ لیتی ہیں جو صرف چند سیکنڈ تک ہوتا ہے۔
3) زرافہ
زرافہ واحد ممالیہ جانور ہے جو دوسرے ممالیہ جانوروں کے مقابلے میں 5 منٹ سے بھی کم وقت تک سوتا ہے۔ وہ عام طور پر روزانہ صرف 30 منٹ سے 2 گھنٹے کی نیند لیتا ہے جسے منٹوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
4) ہاتھی
کچھ لوگوں کا ماننا ہوگا کہ جانور جتنا بڑا ہے، اسے اتنا ہی آرام کی ضرورت ہوگی۔ تاہم ہاتھی کے سونے کا وقت بہت کم ہوتا ہے۔ ہاتھی روزانہ اوسطاً دو گھنٹے تک سوتا ہے اور کئی دن بغیر نیند کے بھی گزار سکتا ہے، خاص طور پر اگر وہ نقل مکانی کر رہے ہوں یا خطرے میں ہوں۔
5) الپائن سوئفٹ پرندے
الپائن سوئفٹ پرندے بغیر زمین پر اترے 200 دن تک پرواز میں رہ سکتے ہیں۔ وہ unihemispheric نیند کا استعمال کرتے ہیں.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نفع نقصان کی پرواہ کیے بغیر سینیٹ کمیٹیوں سے استعفے دے رہے ہیں، بیرسٹر علی ظفر
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اور معروف وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے حکم پر پی ٹی آئی کے تمام سینیٹرز سینٹ کی قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دے رہے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ پارٹی میں کچھ لوگ چاہتے تھے کہ وہ اس نظام کا حصہ رہیں۔ اس وقت نفع یا نقصان کی پرواہ نہیں ہے، کیونکہ موجودہ نظام جھوٹ پر مبنی ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کمیٹیوں میں رہ کر بھی کیا فائدہ ہے، جب ہماری سفارشات پر عمل ہی نہ ہو؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ کمیٹی چیئرمین کی سفارشات پر عمل نہ ہونے کی صورت میں ان کمیٹیوں کا حصہ رہنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ یہ اقدام حکومت اور موجودہ سیاسی نظام کے خلاف پی ٹی آئی کی بڑھتی ہوئی مزاحمت کا واضح اشارہ ہے۔
اس فیصلے کے بعد سینیٹ میں پی ٹی آئی کی نمائندگی اور اس کے کردار پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد موجودہ پارلیمانی نظام کے خلاف شدید احتجاج درج کرانا ہے، جس کے بارے میں پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ یہ جمہوری اصولوں کے منافی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بیرسٹر علی ظفر پاکستان تحریک انصاف سینیٹ کمیٹیوں سے استعفے عمران خان وی نیوز