یورپ اور برطانیہ جانے والے پاکستانیوں کے لئے بڑی خوشخبری آگئی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک) یورپ اور برطانیہ جانے والے پاکستانیوں کے لئے بڑی خوشخبری آگئی ، پی آئی اے طیاروں میں دوران سفر جدید سہولت ملے گی۔
تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن (پی آئی اے) نے مسافروں کو دوران پرواز بین الاقوامی معیار کی سہولتیں دینے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ قومی ایئرلائن نے بوئنگ 777 ساختہ طیاروں میں نئی جدید نشستیں لگائی جائیں گی، بوئنگ طیاروں میں اکنامی اور بزنس کلاس کی نشستوں کو تبدیل کیا جائے گا۔
بوئنگ طیاروں میں نیاان فلائٹ انٹرٹینمنٹ سسٹم لگانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ، یورپ اور برطانیہ کے مسافروں کو قومی ایئرلائن کے طیاروں میں دوران سفر جدید سہولت ملے گی۔
قومی ایئرلائن کو برطانیہ ،امریکا میں پروازوں کی بحالی کی امید ہے، اس حوالے سے بین الاقوامی سطح پر بڈز طلب کرلی گئیں ہیں۔
خیال رہے ذرائع نے بتایا تھا پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری نومبر 2025 تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان قومی ایئرلائن کے پچاس فیصد شیئرز فروخت کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے، ملکی اور بین الاقوامی گروپوں نے پی آئی اے کے شیئرز خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
یاد رہے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز ہولڈنگ کمپنی کے کلاس بی کے حصص کی قدر میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا تھا۔
مزیدپڑھیں:طے ہوا تھا رات کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی تو شیڈول کیسے تبدیل ہوا؟ اراکین سی ای او کے الیکٹرک پر برہم
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: قومی ایئرلائن طیاروں میں پی آئی اے
پڑھیں:
متحدہ عرب امارات کے طیاروں کے ذریعے سوڈان میں جنگی ساز و سامان کی ترسیل کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بوساسو: صومالیہ کی نیم خودمختار ریاست پُنٹ لینڈ کے ساحلی شہر بوساسو کے ایئرپورٹ پر حالیہ دنوں میں بڑے کارگو طیاروں کی مسلسل آمد نے بین الاقوامی سطح پر تشویش پیدا کر دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق یہ طیارے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے آ رہے ہیں اور ان کے ذریعے سوڈان کی نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کو ہتھیار اور دیگر عسکری ساز و سامان فراہم کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بوساسو ایئرپورٹ پر اترنے والے IL-76 ہیوی کارگو طیاروں سے بھاری لاجسٹک مواد اتارا جاتا ہے، جسے فوری طور پر دوسرے تیار طیاروں میں منتقل کیا جاتا ہے جو بعدازاں پڑوسی ممالک کے راستے سوڈان روانہ ہوتے ہیں۔
مقامی ذرائع نے تصدیق کی کہ یہ سامان RSF کے جنگجوؤں تک پہنچایا جا رہا ہے، جنہوں نے حال ہی میں شمالی دارفور کے دارالحکومت الفاشر پر قبضہ کر لیا ہے، اس دوران ان جنگجوؤں پر شہریوں کے قتلِ عام اور اسپتالوں میں اجتماعی پھانسیوں کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔
بوساسو کے میرین پولیس فورس (PMPF) کے ایک اعلیٰ کمانڈر عبد اللہی (فرضی نام) نے انکشاف کیا کہ یہ پروازیں اب معمول بن چکی ہیں اور ان میں لایا جانے والا حساس سامان فوری طور پر دوسرے طیاروں میں منتقل کر دیا جاتا ہے جو سوڈان کی جانب جاتے ہیں۔
فلائٹ ٹریکنگ ڈیٹا، سیٹلائٹ تصاویر اور امریکی و علاقائی سفارتکاروں کے مطابق یہ تمام پروازیں یو اے ای سے روانہ ہوتی ہیں جب کہ بوساسو ایئرپورٹ کو صرف خفیہ ٹرانزٹ پوائنٹ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یو اے ای کی جانب سے بھیجے گئے 5 لاکھ سے زائد خطرناک نوعیت کے کنٹینرز گزشتہ دو برسوں کے دوران بوساسو بندرگاہ سے گزر چکے ہیں، بندرگاہ کے ایک سینئر مینیجر نے بتایا کہ یہ کنٹینرز کسی واضح تفصیل یا دستاویزی شناخت کے بغیر لائے جاتے ہیں، اور بندرگاہ پہنچتے ہی انہیں سخت سیکیورٹی میں ایئرپورٹ منتقل کر دیا جاتا ہے۔
ذرائع کے مطابق ان ترسیلات کے دوران بندرگاہ کو مکمل طور پر سیل کر دیا جاتا ہے، عام عملے یا میڈیا کو رسائی نہیں دی جاتی اور وہاں موجود اہلکاروں کو تصویری ریکارڈنگ سے سختی سے منع کیا جاتا ہے۔
مقامی عہدیداروں نے کہا کہ اگر یہ سامان پُنٹ لینڈ کے اندر استعمال کے لیے ہوتا تو اس کے ذخیرے یا خالی کنٹینرز ضرور نظر آتے لیکن ایسا نہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بوساسو کو خفیہ گزرگاہ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ یو اے ای ماضی سے پُنٹ لینڈ کی میرین پولیس فورس کی مالی معاونت کرتا آیا ہے، تاہم اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طیاروں کے ذریعے آنے والا اسلحہ ان فورسز کے استعمال کے لیے نہیں، بلکہ بیرونی مقاصد کے لیے ہے، البتہ یو اے ای اس سے قبل سوڈانی ملیشیا ریپڈ سپورٹ فورسز کو اسلحہ دینے کے الزامات کی تردید کر چکا ہے۔