پی آئی اے کی نجکاری کا عمل نومبر تک مکمل کرلیا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
کراچی : قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کا عمل نومبر تک مکمل ہونے کا امکان ہے. 50 سے 100 فیصد شیئرز فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کا عمل نومبر تک مکمل کرلیا جائے گا۔ذرائع نے کہا کہ حکومت پی آئی اے کے 50 سے 100 فیصد شیئرزفروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے.
یاد رہے قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری میں اظہار دلچسپی کی درخواستوں میں پندرہ دن کی توسیع کر دی گئی ہے۔اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے لیے درخواست اب 3 جون کے بجائے انیس جون تک طلب کی جائیں گی، عید الاضحی کی چھٹیوں کی وجہ سے اظہار دلچسپی جمع کرانے والوں کو مشکلات کا سامنا تھا۔اظہار دلچسپی جمع کرانے کی تاریخ میں پندرہ دن کی توسیع سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ نجکاری میں کوئی صوبائی حکومت حصہ نہیں لے سکتی اور نہ ہی کسی ملک کی حکومت کے ساتھ بات چیت ہو رہی ہے. نجکاری کے لیے مڈل ایسٹ میں روڈشوز بھی کیا جائے گا۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی نجکاری پی آئی اے
پڑھیں:
افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
امید ہے 6 نومبر کو افغان طالبان کیساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا،ترجمان
پاکستان خودمختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا،طاہر اندرابی کی ہفتہ وار بریفنگ
ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان کو امید ہے کہ 6 نومبر کو افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا۔پاکستان افغانستان کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا، دراندازی بند کی جائے۔پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر اقدام اٹھائے گا، جمعہ کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مصالحتی عمل میں اپنا کردار جاری رکھے گا اور 6 نومبر کے مذاکرات سے مثبت نتائج کی امید رکھتا ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور جمعرات کی شام استنبول میں ثالثوں کی موجودگی میں اختتام کو پہنچا۔ترجمان کے مطابق پاکستان نے 25 اکتوبر سے شروع ہونے والے استنبول مذاکرات میں خوش دلی اور مثبت نیت کے ساتھ شرکت کی۔انہوں نے بتایا کہ مذاکرات ابتدائی طور پر دو دن کے لیے طے کیے گئے تھے، تاہم طالبان حکومت کے ساتھ باہمی اتفاقِ رائے سے معاہدے تک پہنچنے کی سنجیدہ کوشش میں پاکستان نے بات چیت کو 4 دن تک جاری رکھا۔