روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات، قیدیوں کے تبادلے اور لاشوں کی حوالگی پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
روس اور یوکرین کے درمیان ترکیہ کے شہر استنبول میں ہونے والے امن مذاکرات کے دوسرے راؤنڈ کا اختتام ہوگیا، جس میں فریقین نے قیدیوں کے تبادلے، لاشوں کی حوالگی اور جنگ بندی سے متعلق مختلف تجاویز پر غور کیا۔
مذاکرات کے بعد یوکرین کے وزیر دفاع نے اعلان کیا ہے کہ روس اور یوکرین جنگ کے دوران 6 ہزار ہلاک ہونے والے فوجیوں کی لاشیں واپس کرنے پر متفق ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پیوٹن سے متوقع ملاقات: ٹرمپ روس یوکرین جنگ رُکوانے کے لیے پُرعزم
انہوں نے کہاکہ دونوں ملکوں کے درمیان 25 سال سے کم عمر کے شدید بیمار جنگی قیدیوں کے تبادلے پر بھی اتفاق ہوگیا۔
یوکرینی وفد نے بتایا کہ مذاکرات میں ایک ماہ کے لیے غیرمشروط جنگ بندی کی تجویز پیش کی گئی، جسے روسی حکام نے مسترد کردیا۔ یوکرین نے دیرپا امن کے لیے اعلیٰ سطح پر براہِ راست بات چیت پر زور دیا۔
دوسری جانب روسی وفد کے سربراہ نے کہاکہ دونوں فریقوں نے امن تصفیے کی ممکنہ شرائط کے ساتھ یادداشتوں کا تبادلہ کیا ہے، ہم نے مختلف مقامات پر 3 روزہ جنگ بندی کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں تاکہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پیشرفت ممکن ہو سکے۔
روسی حکام نے کہاکہ ہم اس بات پر آمادہ ہیں کہ اگر یوکرینی بچوں کے والدین یا قانونی سرپرست دستیاب ہوں تو انہیں یوکرین کے حوالے کردیا جائےگا، جبکہ ہلاک فوجیوں کی لاشیں آئندہ ہفتے یوکرین کے حوالے کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ 2022 سے جاری ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دونوں ملکوں کے درمیان جنگ بندی کے لیے کوشاں ہیں تاہم ابھی تک انہیں کامیابی نہیں مل سکی۔
یہ بھی پڑھیں 3 سال بعد بمشکل ہونے والے روس یوکرین مذاکرات 2 گھنٹوں میں بے نتیجہ ختم
گزشتہ روز یوکرین نے روس کے ایئربس پر حملہ کیا تھا، جس کے بعد دعویٰ کیا گیا کہ یوکرین نے روس کے 40 لڑاکا طیاروں کو تباہ کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews استنبول ترکیہ جنگ بندی روس فوجیوں کی حوالگی قیدیوں کا تبادلہ وی نیوز یوکرین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: استنبول ترکیہ قیدیوں کا تبادلہ وی نیوز یوکرین روس اور یوکرین یوکرین کے کے درمیان کے لیے
پڑھیں:
امریکا اور جاپان کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا، درآمدی محصولات میں کمی
واشنگٹن:امریکا اور جاپان کے درمیان ایک اہم تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت جاپانی مصنوعات پر مجوزہ 25 فیصد درآمدی ٹیکس کو کم کر کے 15 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس معاہدے کے ساتھ ہی جاپان نے امریکا میں 550 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور امریکی مصنوعات کے لیے اپنی منڈیوں کو کھولنے کا وعدہ کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ معاہدہ دو طرفہ تجارتی تعلقات میں ایک نئی پیشرفت ہے اور اس سے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
صدر ٹرمپ کے مطابق یہ معاہدہ یکم اگست سے نافذ ہونے والے اضافی محصولات سے قبل وائٹ ہاؤس کی جانب سے طے پانے والے اہم ترین تجارتی معاہدوں میں سے ایک ہے۔
ابتدائی تفصیلات کے مطابق معاہدے کے تحت جاپانی گاڑیوں پر عائد 25 فیصد درآمدی ٹیکس کو بھی کم کر کے 15 فیصد کر دیا گیا ہے، جو کہ جاپان کی سب سے بڑی برآمدی مصنوعات میں شامل ہیں۔
یاد رہے کہ 2024 میں امریکا اور جاپان کے درمیان دو طرفہ تجارت کا حجم تقریباً 230 ارب ڈالر رہا، جس میں جاپان کو 70 ارب ڈالر کا تجارتی فائدہ حاصل ہوا۔ جاپان، امریکا کا پانچواں بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔
معاہدے کی خبر کے بعد جاپانی اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی، خصوصاً ہونڈا، ٹویوٹا اور نسان کے حصص میں 8 فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔ امریکی مارکیٹ میں بھی ایکوئٹی فیوچرز میں بہتری دیکھی گئی، جب کہ ین کی قدر ڈالر کے مقابلے میں مضبوط ہوئی۔
دوسری جانب جاپانی وزیر اعظم شیگرو اشیبا نے آج صبح ٹوکیو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ انہیں واشنگٹن میں موجود جاپانی مذاکرات کاروں سے ابتدائی رپورٹ موصول ہو چکی ہے، تاہم انہوں نے معاہدے کی تفصیلات پر تبصرے سے گریز کیا۔