اسلام آباد: وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے اٹلی کے قومی دن کے موقع پر اسلام آباد میں منعقدہ ایک پُروقار تقریب میں شرکت کی ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عطاء تارڑ نے کہا کہ اس خوشی کے موقع پر شرکت ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔وفاقی وزیر نے حکومت پاکستان اور عوام کی جانب سے اٹلی کے عوام اور حکومت کو ان کے قومی دن پر دلی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور اٹلی کے درمیان سفارتی تعلقات کی ایک بھرپور اور قابل فخر تاریخ ہے، جو باہمی اعتماد، تعاون، اور عالمی امن و ترقی کے عزم پر مبنی ہیں۔عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان اٹلی کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور دونوں ممالک ایک جامع، طویل المدتی شراکت داری کے قیام کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اٹلی عالمی امن کے فروغ میں ایک مؤثر کردار ادا کر سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور اٹلی 75 سالہ دوطرفہ تعلقات مکمل کر چکے ہیں اور دونوں ممالک کے روابط مسلسل مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ حال ہی میں اٹلی کے وزیر داخلہ نے پاکستان کا دورہ کیا اور محنت کشوں کی نقل و حرکت سے متعلق دوطرفہ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے، جو دونوں ممالک کے مضبوط تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔عطاء اللہ تارڑ نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان 2013ء سے اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان (ایس ای پی) کے تحت ایک موثر مکالماتی نظام قائم ہے اور سیاسی و اقتصادی امور پر باقاعدہ بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیٹیکل ڈائیلاگ کا آخری اجلاس رواں سال فروری میں ہوا جبکہ پاکستان ۔ اٹلی مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اگلے اجلاس کی میزبانی کے منتظر ہیں۔انہوں نے کہا کہ اٹلی تجارت اور معیشت کے میدان میں پاکستان کا اہم شراکت دار ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم ایک ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے، جو خوش آئند ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کئی اطالوی کمپنیاں پاکستان میں کام کر رہی ہیں جبکہ اٹلی یورپی یونین میں پاکستانی طلبہ کے لیے ایک پرکشش مقام بن چکا ہے۔وفاقی وزیر کے مطابق اس وقت تقریباً 3500 پاکستانی طلبہ اٹلی میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جن میں اکثریت روم کی معروف ”لا سپینزا یونیورسٹی“ میں زیر تعلیم ہے۔انہوں نے اٹلی میں پاکستان کے مثبت تشخص کے فروغ اور باہمی شراکت داری کو مستحکم بنانے میں اٹلی کی سفیر مریلینا آرمیلن اور ان کی ٹیم کی انتھک کوششوں کو سراہا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: دونوں ممالک کے پاکستان اور کہ پاکستان کے درمیان نے کہا کہ انہوں نے تارڑ نے اٹلی کے

پڑھیں:

امریکا انڈیا اور پاکستان کے درمیان جامع مذاکرات کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے.بلاول بھٹو

نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جون ۔2025 )پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لیے جامع مذاکرات کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے اقوام متحدہ میں قائم مقام امریکی سفیر ڈوروتھی شیا سے نیویارک میں بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات سے کے دوران انہوںنے انڈیا کی جانب سے 1960 کے سندھ طاس معاہدے کو معطل رکھنے کے اقدام سے نمٹنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ یہ اقدام پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے مترادف ہے.

(جاری ہے)

امریکی سفیر سے ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری نے امریکہ کی حکومت، خاص طور پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی میں کردار ادا کیا انہوں نے سفیر ڈوروتھی شیا کو 22 اپریل 2025 کے پہلگام حملے کے بعد کی صورت حال پر بریفنگ دی اور گہری تشویش کا اظہار کیا کہ انڈیا نے کسی بھی قابل اعتماد تحقیقات یا تصدیق شدہ شواہد کے بغیر فوری طور پر الزام پاکستان پر عائد کر دیا.

انہوں نے زور دیا کہ اس طرح کے قبل از وقت اور بے بنیاد الزامات نہ صرف کشیدگی کو بڑھاتے ہیں بلکہ تعمیری مکالمے اور امن کے امکانات کو بھی کمزور کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمیشہ صف اول میں رہا ہے اور اس جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں. پاکستان انڈیا کشیدگی کے تناظر میں وزیر اعظم شہباز شریف کا تشکیل کردہ سفارتی لابنگ کے لیے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی سربراہی میں آٹھ رکنی وفد پہلے مرحلے میں چھ روزہ دورے پر امریکہ میں موجود ہے بلاول بھٹوزرداری کے علاوہ اس وفد میں ڈاکٹر مصدق ملک، خرم دستگیر، شیری رحمان، حناربانی کھر، فیصل سبزواری، تہمینہ جنجوعہ اور جلیل عباس جیلانی بھی شامل ہیں امریکہ کے دورے کے بعد یہ وفد لندن، پیرس اور برسلز جائے گا اور پاکستان کی جنوبی ایشیا میں امن قائم رکھنے کے لیے کوششوں کو اجاگر کرے گا.

یہ وفد ایک ایسے وقت میں دورے پر گیا ہے، جب انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں 22 اپریل 2025 کو ایک حملے میں کم از کم 26 افراد کی اموات کے بعد انڈیا نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا لیکن پاکستان نے اس کی مسلسل تردید کرتے ہوئے اس واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا. 

متعلقہ مضامین

  • بھارت ہر فورم پر شکست کے بعد جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈا کر رہا ہے، عطا اللہ تارڑ
  • پاکستان کی سفارتی کامیابیاں، بھارت کی بالادستی کا خاتمہ: اسحاق ڈار کی اہم بریفنگ
  • وزیرریلوے کی ازبکستان کے سفیر کے درمیان ملاقات ،ازبکستان-افغانستان۔ پاکستان ریلوے ٹرانزٹ راہ داری کے منصوبے پر تفصیلی تبادلہ خیال
  • پاک کینیڈا تعاون دونوں ممالک کے باہمی فائدے میں ہے: ہائی کمشنر محمد سلیم
  • امریکا انڈیا اور پاکستان کے درمیان جامع مذاکرات کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے.بلاول بھٹو
  • پاکستان اور اٹلی  جامع، طویل المدتی شراکت داری کے خواہاں ہیں‘  عطا  تارڑ 
  • پاکستان و افغانستان کے سفارتی تعلقات میں مثبت پیشرفت لیکن دہشتگرد تنظیموں پر قابو پانا مشکل کیوں؟
  • پاکستان کے سفارتی وفد کی اقوام متحدہ میں چین، روس سمیت مختلف ممالک کے نمائندوں سے ملاقاتیں، مؤقف پیش کیا
  • ماسکو کے لیے افغانستان کے سفیر کی نامزدگی منظور