وزیر اعظم لیپ ٹاپ اسکیم؛ پی سی ون کی منظوری میں 251 دن لگائے گئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
کراچی:
وزیر اعظم یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم کے اجراء میں غیر معمولی تاخیر کے اسباب سامنے آگئے ہیں۔
اس اسکیم کا اعلان پی ڈی ایم کے سابق دور حکومت میں جولائی 2023 میں وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے کیا تھا جو اس وقت بھی وزیر اعظم تھے جس کے بعد اس کی فائلیں "پلاننگ کمیشن، ایچ ای سی ، وزیر اعظم سیکریٹریٹ اور ایگزیکٹیو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل" کے دفاتر میں گھومتی رہیں اور ازاں بعد فروری 2024 کو اعلیٰ تعلیمی کمیشن آف پاکستان کی جانب سے لیپ ٹاپ اسکیم کے پروجیکٹ کی execution اور ٹینڈر کے اجراء کے لئے "پروجیکٹ اسٹیئرنگ کمیٹی" قائم کی گئی۔
اس پوری مشق میں 251 روز لگائے گئے اور یوں وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے ملک میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے نوجوانوں کو لیپ ٹاپ کی تقسیم میں غیر معمولی تاخیر کی گئی جبکہ اس اسکیم کا مقصد سرکاری جامعات میں زیر تعلیم طلبہ کی digital empowerment اور اکیڈمک و ریسرچ کی صلاحیتوں کو بڑھانا تھا۔
یاد رہے کہ ٹینڈر کے اجراء کے بعد اب حال میں اپریل کے آخری عشرے سے طلبہ سے پورٹل کے لیے درخواستیں طلب کی گئی ہیں جن میں ایم فل/ پی ایچ ڈی کے علاوہ انڈر گریجویٹ پروگرام کے سرکاری جامعات کے طلبہ شامل ہیں۔
"ایکسپریس " کو اس سلسلے میں ملنے والی دستاویزات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے جب لیپ ٹاپ اسکیم کے اجراء میں غیر معمولی تاخیر کا نوٹس لیا تو اس سلسلے میں ایچ ای سی کے افسران کی جانب سے کیبنٹ ڈویژن کو ایک پریزینٹیشن دی گئی، یہ پریزینٹیشن بتاتی ہے کہ 251 روز میں اس اہم ترین اسکیم کا پی سی ون منظور ہوا۔
مزید تفصیلات کے مطابق 251 روز میں سے صرف 73 دن finalisation of technical assessment میں لگائے گئے اسی طرح 76 دن financial evaluation میں اور 59 دن technical evaluation میں لگ گئے 47 دن bid submission اور 45 دن contract signing میں لگے جبکہ 19 دن اسٹیئرنگ کمیٹی کے نوٹفکیشن اور 7 دن finalisation of SBD میں لگے جو کل ملا کے 251 روز بنتے ہیں۔
واضح رہے کہ اب تقریبا پونے 2 سال کے بعد یکم جون تک ملک بھر کی سرکاری جامعات کے طلبہ سے لیپ ٹاپ کی تقسیم کے سلسلے میں بذریعہ پورٹل درخواستیں لی گئی ہیں اور اب معاملہ وفاقی ایچ ای سی کے پاس ہے کہ وہ مزید کتنے روز یا مہینوں میں سرکاری جامعات کے طلبہ کو لیپ ٹاپ کی تقسیم شروع کرے گی۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ کیونکہ موجودہ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد کی ایک سالہ مدت ملازمت جولائی کے آخر میں پوری ہورہی ہے اور وہ مدت ملازمت میں مزید توسیع کے بھی خواہاں ہیں تو ممکن ہے کہ اس عجلت کا فائدہ سرکاری جامعات کے طلبہ کو پہنچ جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سرکاری جامعات کے طلبہ لیپ ٹاپ اسکیم ایچ ای سی کے اجراء
پڑھیں:
امن کے دشمنوں کو پاکستان میں کہیں بھی جگہ نہیں ملے گی ؛ وزیر اعظم
سٹی 42: وزیراعظم محمد شہباز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کوئٹہ میں ذہری آڈیٹوریم میں قبائلی عمائدین کے ایک عظیم الشان جرگے سے مشترکہ خطاب کیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا امن کے دشمنوں کو پاکستان میں کہیں بھی جگہ نہیں ملے گی ۔ چیف آٖف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا پاکستان آرمی مکمل طور پر چوکس ہے اور کسی بھی خطرے کا فیصلہ کن جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
خوفناک زلزلہ نے عمارتیں ہلا کر رکھ دیں
یہ جرگہ قبائلی قیادت سے رابطے اور بلوچستان کی بدلتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال بالخصوص بھارت کی جانب سے جاری پراکسی جنگ پر تبادلہ خیال کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔
وزیر اعظم کا خطاب
وزیراعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بھارت کی سرپرستی میں کام کرنے والی پراکسیز نے بلوچستان میں قیام امن، ترقیاتی اقدامات، اور استحکام کو نقصان پہنچانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔نہوں نے کہا کہ دہشت گرد گروہ جیسے کہ “فتنہ الہندستان” مقامی آبادی کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جسے ہر صورت میں روکا جانا چاہیے۔ وزیراعظم نے قبائلی عمائدین کی قیادت اور تعمیری کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو عوامی سطح پر کسی قسم کی سماجی جگہ نہیں ملنی چاہیے، کیونکہ یہی دہشت گردی کے خاتمے اور دیرپا امن و استحکام کے لیے ضروری ہے۔
فتنہ الہندوستان ؛ پاکستان نے بلوچستان مین انڈین کتھ پتلیوں کی تمام نقابیں نوچ کر سیدھا نام رکھ دیا
وزیراعظم نے کہا کہ امن کے دشمنوں کو پاکستان میں کہیں بھی جگہ نہیں ملے گی۔ ہمارا پیغام واضح ہے: حکومت، مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور انتظامی نظام، عوام کی مکمل حمایت کے ساتھ، اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے اور دہشت گردی کو فیصلہ کن انداز میں شکست دیں گے۔
وزیراعظم نے بلوچستان میں خوشحالی کے لیے شروع کیے گئے ترقیاتی منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے زور دیا کہ ان اقدامات کے ثمرات نچلی سطح تک عوام تک پہنچنے چاہئیں۔ انہوں نے بلوچستان کے عوام کو قومی یکجہتی کے لیے ان کے تاریخی کردار پر خراج تحسین پیش کیا اور بھارت کی سرپرستی میں کی جانے والی تخریبی کارروائیوں کے خلاف ہوشیار رہنے پر زور دیا۔
پٹرول کی قیمت بڑھا دی گئی
فیلڈ مارشل عاصم منیر کا خطاب
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے قبائلی عمائدین سے بات کرتے ہوئے کہایہ بھارتی سرپرستی میں جاری پراکسی جنگ اب کوئی چھپی ہوئی بات نہیں رہی، بلکہ یہ ہمارے عوام، ترقی، اور امن کے خلاف کھلی دہشت گردی ہے۔ ہمارے پاس بھارتی ہاتھ کے واضح شواہد موجود ہیں جو بلوچستان میں کام کرنے والے دہشت گرد نیٹ ورکس کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ دشمن کی یہ مذموم کوششیں ناکام ہوں گی۔ پاکستان آرمی، قوم اور بہادر بلوچ عوام کی غیر متزلزل حمایت کے ساتھ، ہر اس دشمن کا مقابلہ کرے گی جو ہماری خودمختاری کو چیلنج کرنے کی جسارت کرے گا، چاہے وہ اندرونی ہو یا بیرونی۔فیلڈ مارشل نے مزید کہا کہ پاکستان آرمی مکمل طور پر چوکس ہے اور کسی بھی خطرے کا فیصلہ کن جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ بلوچستان میں امن غیر مشروط ہے، اور پاکستان کا مستقبل ایک مستحکم، خوشحال بلوچستان سے جڑا ہوا ہے۔
کراچی میں سڑک پر ایک اور الم ناک حادثہ، پروفیسر جاں بحق
وزیراعظم اور فیلڈ مارشل نے بلوچستان میں خدمات انجام دینے والے سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جرات اور قربانیوں کو سراہا۔ وزیراعظم نے شہداء کے اہلِ خانہ سے مکمل تعاون اور حمایت کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد، ان کے سہولت کار اور معاونین کسی صورت نہیں بچیں گے۔
جرگہ قبائلی عمائدین کے اس متفقہ عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوا کہ وہ حکومتِ پاکستان اور مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور بلوچستان کے امن، استحکام اور ترقی کے لیے پرعزم رہیں گے۔
ایلون مسلک کی آنکھ پر مکا کس نے مارا
قبل ازیں، وزیراعظم پاکستان نے کوئٹہ میں کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کا بھی دورہ کیا اور اسٹوڈنٹ آفیسرز اور فیکلٹی سے خطاب کیا۔ ان کا خطاب ملک کے دفاعی اداروں کو مضبوط بنانے کے حکومتی عزم کا عکاس تھا، خاص طور پر ان علاقائی اور داخلی سیکیورٹی چیلنجز کے تناظر میں جو تیزی سے بدل رہے ہیں۔اپنے خطاب میں وزیراعظم نے پیشہ ورانہ مہارت، آپریشنل تیاری، اور تزویراتی بصیرت کی اہمیت پر زور دیا، خاص طور پر ایسے حساس علاقوں میں جیسے کہ بلوچستان، جہاں بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشت گرد گروہ ہماری قوم کو نشانہ بنانے اور ترقی کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔