یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا کہ یمن غزہ پر حملوں کے بند ہونے اور محاصرے کے خاتمے تک فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا اور اگر پوری دنیا بھی ان کا ساتھ چھوڑ دے، تو وہ اپنی حمایت جاری رکھیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی مسلح افواج نے غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت میں اپنی کارروائیوں کے تحت تل ابیب کے بین الاقوامی ہوائی اڈے بن گوریون کو ایک بالسٹک میزائل سے نشانہ بنایا۔ فارس نیوز کے مطابق، یمن کی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر یحییٰ سریع نے کہا کہ یمن فلسطینی عوام اور ان کے مجاہدین کی مدد کے لیے، نسل کشی کے جرائم، غزہ کی جان بوجھ کر قحط سالی، اور مسجد الاقصیٰ کی بے حرمتی کے جواب میں صہیونیوں کے زیر قبضہ تل ابیب کے ہوائی اڈے بن گوریون کو ذوالفقار نامی بالسٹک میزائل سے نشانہ بنایا۔ بریگیڈیئر یحییٰ سریع نے کہا کہ یہ کارروائی خدا کے فضل سے کامیاب رہی اور اس کے نتیجے میں 40 لاکھ صہیونی پناہ گاہوں میں چھپ گئے اور ہوائی اڈے پر پروازیں معطل ہو گئیں۔

انہوں نے کہا کہ یمنی مسلح افواج غزہ کی جنگ کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور آزاد اور مزاحمتی غزہ کے عوام کی جانفشانیوں کی قدر کرتے ہیں، اور قسام بریگیڈ، سرایا القدس اور فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے تمام بہادر مجاہدین کو سلام پیش کرتے ہیں جو اس وقت فلسطینی عوام کا دفاع کر رہے ہیں جب دنیا نے انہیں تنہا چھوڑ دیا ہے۔ یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے آخر میں کہا کہ یمن غزہ پر حملوں کے بند ہونے اور محاصرے کے خاتمے تک فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا اور اگر پوری دنیا بھی ان کا ساتھ چھوڑ دے، تو وہ اپنی حمایت جاری رکھیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فلسطینی عوام مسلح افواج کہا کہ یمن ہوائی اڈے نے کہا کہ

پڑھیں:

غزہ :غذائی قلت اور فاقہ کشی سے 4 بچوں سمیت 15 افراد شہید

غزہ میں اسرائیلی فوج نے بھوک کو جنگی ہتھیار بنا لیا ،گزشتہ 24 گھنٹوں میں 4 بچوں سمیت کم از کم 15 فلسطینی جان کی بازی ہار گئے۔ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں غذائی قلت اور شدید فاقہ کشی نے معصوم بچوں سمیت عام شہریوں کی زندگیوں کو شدید خطرے میں ڈال دیا ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گذشتہ 3 روز میں خوراک کی کمی کے باعث 21 بچے انتقال کر چکے ہیں اور مجموعی طور پر اب تک 80 بچوں سمیت 101 فلسطینی غذائی بحران کا شکار ہو کر جاں بحق ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی ”اونروا“ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں 10 لاکھ سے زائد بچے شدید بھوک کا شکار ہیں۔ مارچ سے اب تک محدود امداد کے باعث بچوں کی صحت اور نشوونما پر سنگین خطرات منڈلا رہے ہیں۔
غزہ میں مصر کی سرحد پر کھڑے امدادی ٹرکوں کو داخلے کی اجازت نہ ملنے اور مسلسل بمباری کی وجہ سے شہری ایک وقت کے کھانے کو ترس رہے ہیں، والدین کے لیے اپنے بچوں کو خوراک مہیا کرنا ایک نا ممکن کام بن چکا ہے۔
ترجمان نے کہا غزہ میں غذائی بحران سنگین ہو چکا ہے، بچے ایک وقت کے کھانے کو ترس رہے ہیں اور والدین کے پاس انہیں کھلانے کو کچھ نہیں۔
اونروا نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ فوری اور بلا تاخیر انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ معصوم جانوں کو بچایا جا سکے۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • ترکیہ نے انٹرنیشنل فیئر میں اپنے پہلے ہائپر سونک میزائل پیش کردیا
  • ترکیے نے پہلا ہائپر سونک بیلسٹک میزائل ’ٹائفون بلاک 4‘ متعارف کرادیا
  • گولڈن ڈوم منصوبہ: امریکی میزائل شیلڈ کی کمان اسپیس فورس جنرل کو سونپ دی گئی
  • نہ کہیں جہاں میں اماں ملی !
  • ایران اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، صیہونی اپوزیشن لیڈر
  • غزہ :غذائی قلت اور فاقہ کشی سے 4 بچوں سمیت 15 افراد شہید
  • کراچی میں بے رحم ڈکیتوں نے اسکول طالبہ کے سامنے والد کو لوٹ لیا، ویڈیو وائرل
  • آئی ایس پی آر سمر انٹر نشپ 2025؛ ترجمان پاک فوج کی طلباء سے خصوصی گفتگو
  • غزہ پٹی میں نئے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 15 فلسطینی ہلاک
  • کراچی: مسلح ملزمان نے اسکول طالبہ کے سامنے والد کو لوٹ لیا، واردات کی ویڈیو سامنے آگئی