وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس،صحافی کالونی فیزٹو کیلئے 40کروڑ روپے کی گرانٹ منظور
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پنجاب کابینہ نے صحافی کالونی فیزٹو کیلئے 40کروڑ روپے کی گرانٹ منظوردیدی، اراضی خریداری کیلئے گرانٹ پنجاب جرنلسٹ ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کو منتقل کی جائےگی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا، کابینہ نے صحافی کالونی فیزٹو کیلئے 40کروڑ روپے کی گرانٹ منظوری دیدی،اراضی خریداری کیلئے گرانٹ پنجاب جرنلسٹ ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کو منتقل کی جائےگی۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے معاملہ کابینہ کے سامنے رکھا، وزیراعلیٰ سمیت کابینہ نے منظوری دیدی،کابینہ نے پنجاب حکومت کے ہیلی کاپٹر کی اوورہالنگ ،چائلڈ پروٹیکشن پالیسی، سینئر سٹیزن ویلفیئر بل کی منظوری بھی دیدی،اجلاس میں الیکٹرک وہیکلز رجسٹریشن اور گرین ایریاز ڈویلپمنٹ کی منظوری بھی دی گئی۔
کراچی میں مسلسل زلزلے کیوں آ رہے ہیں؟ آخر کار اصل وجہ سامنے آ گئی
اجلاس میں لاہور میں میڈیکل سٹی کے قیام کیلئے اراضی کے حصول کی منظوری بھی دی گئی،پنجاب ایئر پرائیویٹ لمیٹڈکمپنی بنانے کی منظوری دی گئی،اس کے علاوہ پنجاب میں انٹرسٹ فری الیکٹرک ٹیکسز کی فراہمی کی منظوری دی گئی ،پنجاب کے ہسپتالوں میں فرنیچر اور آلات فراہمی کیلئے فنڈز منظورکرلئے گئے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کابینہ نے کی منظوری
پڑھیں:
میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔
میانوالی میں پہلے الیکٹرک بس پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ سیلاب میں سب سے زیادہ خراب صورت حال گجرات میں ہے، اب ہم وہاں نیا سیوریج سسٹم بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہے لیکن محنت کرنا مشکل کام ہے اور کام کرنا پڑتا ہے، وزیراعلیٰ باہر نکلے تو سب کو کام کرنا پڑتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ صوبائی کابینہ کے ارکان سیلاب میں دن رات کام کر رہے ہیں، وزراء متاثرہ عوام کے درمیان ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ صوبائی وزراء کو کہہ دیا ہے جب تک سیلاب متاثرین کو ریلیف نہیں مل جاتا، فیلڈ سے واپس نہیں آنا ہے۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ باقی صوبے میں سی ایم کام کرتا ہے نہ ہی سسٹم کام کرتا ہے، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔ جب تنقید سنتی ہوں تو حیرانی ہوتی ہے کہ کام کرنے پر تنقید کررہے ہیں، پہلی دفعہ سنا ہے کہ ناقدین کہہ رہے ہیں وزیراعلیٰ پنجاب کام کیوں کررہی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کشتی میں بیٹھی تو تنقید ہوئی کہ چیف منسٹر کیوں بیٹھ گئیں، ڈوب جاتی تو؟ مجھے ناقدین کی بے بسی سمجھ آتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 2022ء میں سیلاب آیا تھا تو اُس وقت کے وزیراعظم نے فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی اور کہا، اوہو بہت تباہی ہوئی ہے۔