متحدہ علماء محاذ کے تحت فلسطین کیلئے امام خمینیؒ کا کردار و خدمات سیمینار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
اسلام ٹائمز: سیمینار سے خطاب میں علماء مشائخ نے کہا کہ امام خمینیؒ نے استعماری قوتوں کیخلاف وحدت امت کیلئے ماہ ولادت رسول ربیع الاول میں ہفتہ وحدت منانے کا اعلان کیا جس کے نتیجے میں ملت اسلامیہ میں امریکہ اسرائیل و استعماری استبدادی استکباری شیطانی قوتوں کیخلاف اسلامی ممالک میں وحدت و بیداری کی فضا پیدا ہوئی، فلسطین کے مظلوم مسلمانوں اور شہدائے مقاومت کو کامیابی اور اسرائیل و امریکہ اور اس کے سہولت کاروں کو آج تک ذلت و رسوائی و بدترین شکست کا سامنا ہے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ پاکستان کے زیر اہتمام بانی اسلامی انقلاب ایران آیت اللہ امام خمینیؒ کی 36ویں برسی کے موقع پر فلسطین کیلئے امام خمینیؒ کا کردار و خدمات سیمینار مرکزی صدر حجة الاسلام علامہ مرزا یوسف حسین کی زیر صدارت محاذ کے بانی سیکریٹری جنرل مولانا محمدامین انصاری کی میزبانی میں نیو سیکریٹریٹ گلشن اقبال میں منعقد ہوا جس میں مختلف مکاتب فکر کے علماء مشائخ، سیاسی زعماء ممتاز شخصیات نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینیؒ نے ایران میں انقلاب کے بعد سب سے پہلے اسرائیلی سفارتخانے کو بند کیا اور آزادی القدس کی تحریک کو مضبوط منظم و فعال اور دنیا میں اجاگر کرنے کیلئے جمعة الوداع کو یوم القدس منائے جانے کا فرمان جاری کیا۔ مقررین نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف حماس حزب اللہ و دیگر مقاومتی تحریکوں کا عالمی دباؤ کے باوجود ہر قسم کی دفاعی و مالی بھرپور امداد جاری رکھی، ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ امام خامنہ ای اور حکومت اسی تسلسل کو جاری رکھے ہوئے ہیں، امام خمینیؒ نے استعماری قوتوں کیخلاف وحدت امت کیلئے ماہ ولادت رسول ربیع الاول میں ہفتہ وحدت منانے کا اعلان کیا جس کے نتیجے میں ملت اسلامیہ میں امریکہ اسرائیل و استعماری استبدادی استکباری شیطانی قوتوں کیخلاف اسلامی ممالک میں وحدت و بیداری کی فضا پیدا ہوئی، فلسطین کے مظلوم مسلمانوں اور شہدائے مقاومت کو کامیابی اور اسرائیل و امریکہ اور اس کے سہولت کاروں کو آج تک ذلت و رسوائی و بدترین شکست کا سامنا ہے۔
مقررین نے مزید کہا کہ القدس کی آزادی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف امام خمینیؒ اور ایران کا جرات مندانہ تاریخی کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، سعودی عرب میں غیور شیوخ کی جانب سے فلسطین کے حق میں اور امریکی صدر ٹرمپ و اسرائیل سے متعلق سعودی حکومتی پالیسیوں کے خلاف احتجاج اور سعودی عوام میں بیداری خوش آئند و قابل تحسین ہے، پاکستان اور فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر ایران و دیگر مسلم ممالک کے ساتھ مل کر اسرائیلی جارحیت کیخلاف القدس کی آزادی کیلئے قائدانہ کردار ادا کریں اور اسلامی ایٹمی جوہری میزائلوں کا رخ پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کے سہولت کار غاصب قابض قاتل ظالم دہشتگرد اسرائیل کی جانب موڑ دیں۔ سیمینار سے مہمانان خصوصی مرکزی چیئرمین علامہ عبدالخالق فریدی سلفی، علامہ پروفیسر ڈاکٹر سید شمیل احمد قادری حنبلی، مولانا مفتی محمد داؤد، علامہ سید محمد عقیل انجم قادری، صاحبزادہ مولانا منظرالحق تھانوی، علامہ سید سجاد شبیر رضوی، پاسٹر عمانوئیل صوبہ، علامہ محمد حسن شریفی، علامہ مرتضی خان رحمانی سلفی، محاذ کے صوبائی رہنما مولانا قاری محمد اقبال رحیمی، مولانا مفتی اسدالحق چترالی، مصنف و محقق کالم نگار مولانا محمد عزیر بخاری، سواد اعظم اہلسنت یوتھ فورس کراچی کے صدر مولانا پیر حافظ گل نواز خان ترک و دیگر نے خطاب کیا۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
فضل الرحمن کے ایم ایم اے کو دوبارہ فعال کرنے کیلئے رابطے، ساجد نقوی کی ملاقات
اسلام آباد؍ لاہور (رانا فرحان اسلم+ خبر نگار+ خصوصی نامہ نگار) جمعیت علماء اسلام (ف) نے مذہبی سیاسی جماعتوں کے اتحاد کیلئے کوشیں تیز کر دی ہیں۔ جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمن نے مختلف رہنماؤں سے رابطے شروع کر دیئے ہیں۔ مولانا فضل نے سربراہ اسلامی تحریک علامہ ساجد نقوی، جمعیت اہلحدیث کے سربراہ حافظ عبد الکریم، مولانا اویس نورانی اور دیگر سے ٹیلیفونک رابطے شروع کر دیئے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے متحدہ مجلس عمل کے رہنماؤں کو اپنی رہائش گاہ پر مدعو کر لیا ہے۔ بعد ازاں ساجد نقوی نے وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمن سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ غیر فعال متحدہ مجلس عمل کے رہنماؤں کیساتھ رابطوں میں ایم ایم اے بحالی سمیت دیگر امور زیر غور آئینگے۔ مولانا فضل الرحمان، علامہ ساجد نقوی، حافظ عبد الکریم اور مولانا اویس نورانی کے درمیان اہم ملاقات میں اہم فیصلہ سازی متوقع ہے لیکن تاحال جے یو آئی کی طرف سے جماعت اسلامی کو مدعو نہیں کیا گیا۔ جمعیت علمائے پاکستان کے دوسرے دھڑے ابوالخیر محمد زبیر بھی تاحال ملاقات میں مدعو نہیں، متحدہ مجلس عمل کی فعالیت، غیر فعالیت کے اسباب سمیت دیگر امور زیر غور آئیں گے۔ ابھی یہ ابتدائی مشاورت ہے، قبل از وقت کچھ نہیں کہہ سکتے، چار بڑی مذہبی سیاسی شخصیات کا اکٹھ غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔ ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال کیساتھ غزہ اور خطے کی صورتحال پر بھی غور کیا جائیگا۔ علاوہ ازیں جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان سے گرینڈ قبائلی جرگے کے نمائندہ وفد نے ملاقات کی۔ وفد نے مولانا فضل الرحمان کو فاٹا کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں فاٹا بارے حکومتی کمیٹی پر غور وخوض وفد نے حکومتی کمیٹی پر تحفظات کا اظہار کیا۔ وفد نے مولانا فضل الرحمان سے وزیر اعظم میاں شہباز شریف سے ملاقات کی اپیل کی ہے۔ وزیر اعظم سے ملاقات کے لئے کمیٹی کی تشکیل دی ہے، وزیر اعظم سے ملاقات کے لئے تشکیل کمیٹی کی سربراہی مولانا فضل الرحمان سے قبول کرنے کی درخواست کی۔ مولانا فضل الرحمان نے وفد کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرا دی۔ جلد وزیر اعظم سے ملاقات میں تحفظات پیش کریں گے۔ مولانا فضل الرحمن نے ٹانک گومل راغزائی میں گھر پر گولہ گرنے کے افسوسناک واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ واقعہ افسوسناک اور تشویشناک ہے۔ حالات یہاں تک پہنچ گئے نہ بچے محفوظ ہیں نہ خواتین اور بزرگ، جے یو آئی کارکنوں اور رہنمائوں کو منصوبہ بندی سے ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔