غزہ فلسطین کی نجات امام خمینیؒ کے راستے میں ہے، علامہ جواد نقوی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
مقررین نے کہا کہ امام خمینیؒ کا پیش کردہ راستہ، عزت، استقامت اور اتحاد ہی پاکستان اور امت مسلمہ کے بحرانوں کا حل ہے، آج اگر ہم فلسطین، غزہ اور مسلم دنیا کو نجات دلانا چاہتے ہیں، تو اسی راستے پر چلنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری اُمتِ مصطفیٰ پاکستان کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے امام خمینیؒ کی 36ویں برسی کے موقع پر نشتر پارک کراچی میں عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امام خمینیؒ نے امت مسلمہ کو جو شعور، بیداری اور انقلابی راستہ دیا، آج اس کی ضرورت پہلے سے زیادہ محسوس ہو رہی ہے، امام خمینیؒ نے قرآن، انبیاء کرامؑ اور نبی اکرمﷺ کے راستے پر چلتے ہوئے امت کو بحرانوں سے نکالنے کی راہ دکھائی، خود اس پر عمل کیا اور دوسروں کو دعوت دی۔ انہوں نے خاص طور پر حضرت ابراہیمؑ کے اسوہ کو اپنایا اور حج کو رسمی روایت سے نکال کر حجِ ابراہیمی میں بدلنے کیلئے جدوجہد کی، لیکن امت پر مسلط قوتوں نے اس شعور کو دبانے کی کوشش کی، امام خمینیؒ نے اسرائیل کو "صہیونی سرطان" قرار دیا اور فرمایا کہ اگر مسلمان متحد ہوتے تو اسے ختم کر سکتے تھے، لیکن تفرقہ، تعصب اور بے شعوری نے دشمنان اسلام کو فائدہ دیا، اور آج وہ گریٹر اسرائیل کے منصوبے کے تحت فلسطین کے بعد دیگر اسلامی علاقوں کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
علامہ جواد نقوی نے کہا کہ پاکستان صرف مودی یا بیرونی دشمنوں کا شکار نہیں بلکہ اندرونی بحران، سیاسی انحراف، فکری گمراہی اور بے شعوری بھی اس تباہی کے اسباب ہیں جنہوں نے اقبال اور امام خمینیؒ کے پیغامات کو دبا دیا۔ اجتماع سے علامہ مرزا یوسف، علامہ جواد نوری، علامہ طاہر مشہدی، علامہ عباس شاکری، علامہ جعفر سبحانی، مفتی محمد داؤد، مفتی محمود الحسینی، علامہ ناظر عباس تقوی، علامہ علی رضا مطہری و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ دیگر مقررین نے کہا کہ امام خمینیؒ کا پیش کردہ راستہ، عزت، استقامت اور اتحاد ہی پاکستان اور امت مسلمہ کے بحرانوں کا حل ہے، آج اگر ہم فلسطین، غزہ اور مسلم دنیا کو نجات دلانا چاہتے ہیں، تو اسی راستے پر چلنا ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کرم میں طالبان کی بڑھتی سرگرمیوں کے حوالے سے علامہ سید تجمل الحسینی کی خصوصی گفتگو
اسلام ٹائمز کے ساتھ گفتگو کے دوران انجمن حسینیہ کے ڈپٹی سیکرٹری کا کہنا تھا کہ طالبان کے خلاف سنٹرل کرم میں آپریشن کے نتیجے میں خوارج کو پسپا ہوکر بارڈر کی جانب جانا چاہیئے تھا، مگر انہوں نے مزید پیش قدمی کرکے لوئر کرم تک رسائی حاصل کی۔ چنانچہ عوام مطمئن ہونے کی بجائے حکومتی رویئے سے پریشان ہیں۔ متعلقہ فائیلیںعلامہ سید تجمل الحسینی کا تعلق لوئر کرم کے علاقے ابراہیم زئی سے ہے۔ ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں میں حاصل کرنے کے بعد، جامعۃ الشہید عارف الحسینی پشاور میں ابتدائی دینی علوم حاصل کئے۔ یہاں سے فراغت کے بعد اعلیٰ دینی علوم کے حصول کیلئے قم (ایران) چلے گئے۔ تحصیل علم کیساتھ موصوف نے اپنے کچھ دوستوں کیساتھ ملکر ٹیکسلا میں ایک دینی درسگاہ نیز اسلام آباد میں ایتام کیلئے ایک جدید اکیڈمی کی بنیاد رکھی، جہاں بچوں کو دینی علوم کے علاوہ جدید دنیاوی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔ 11 مارچ 2022ء کو تحریک حسینی کے صدر منتخب ہوئے۔ بہترین کارکردگی کی بنیاد پر دو سالہ مدت پوری کرنے کے بعد سپریم لیڈر علامہ سید عابد الحسینی نے سپریم کونسل کیساتھ مشاورت کے بعد انہیں ایک سال کی ایکٹینشن دی۔ یوں تین سال تک اسی پلیٹ فارم سے علاقائی سطح پر سیاسی، سماجی، قومی اور مذہبی خدمات سرانجام دینے کے بعد 2 فروری بمطابق 3 شعبان المعظم کو اس عہدے سے سبکدوش ہوگئے۔ جامع مسجد کے پیش امام علامہ فدا حسین مظاہری نے 5 مارچ 2025ء کو دیگر 24 افراد سمیت انہیں انجمن حسینیہ کا رکن منتخب کیا اور پھر 10 مارچ کو انہیں ڈپٹی سیکرٹری انجمن حسینیہ منتخب کیا گیا، یوں اسوقت وہ اسی پلیٹ فارم سے علاقے کی خدمت انجام دے رہے ہیں۔ علامہ صاحب کیساتھ ہماری ٹیم نے کرم کی تازہ صورتحال خصوصاً لوئر اور سنٹرل کرم میں خوارج کی دوبارہ فعالیت کے حوالے خصوصی نشست رکھی ہے، جو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial