حکومت کا نیٹ میٹرنگ پالیسی تبدیل کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
شاہدسپرا: حکومت نے ایک بار پھر نیٹ میٹرنگ پالیسی کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
پالیسی کو "نیٹ بلنگ" میں تبدیل کرنے کیلئے تجاویز طلب کر لی گئیں۔وفاقی وزیر سردار اویس خان لغاری تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیں گے۔قبل ازیں وزیراعظم نے نیٹ میٹرنگ پالیسی تبدیل کرنے کی تجاویز مسترد کر دی تھیں۔
وزارت پاور ڈویژن نے ایک بار پھر نیٹ میٹرنگ پالیسی تبدیل کرنے پر کام شروع کیا۔لیسکو سمیت تمام تقسیم کار کمپنیوں اور دیگر سٹیک ہولڈرز سے تجاویز مانگ لی گئیں۔
ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس:مقتولہ کی پھوپھی نے اندر کی بات بتادی
ترجمان ذرائع کے مطابق نیٹ بلنگ پالیسی کے تحت صارفین کی "نیٹ آف بلنگ" کو ختم کر دیا جائے گا۔نیٹ آف بلنگ پالیسی تبدیل ہونے سے صارفین کو بلوں میں ریلیف کی شرح کم ہوگی۔نیٹ بلنگ کے ٹیرف صارفین کو بنیادی ٹیرف کے مطابق بلز جاری کئے جائیں گے۔
سولر سسٹم سے ایکسپورٹ ہونیوالے یونٹس پر حکومت فی یونٹ ریٹ مقرر کرے گی، بنیادی ٹیرف اور ایکسپورٹ شدہ یونٹس کی بنیاد پر صارفین کو بلز ارسال ہوں گے۔
لاہور؛ وارداتوں کی ہاف سنچری کرنے والے ڈکیٹ پکڑے گئے
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: نیٹ میٹرنگ پالیسی پالیسی تبدیل تبدیل کرنے
پڑھیں:
تین اہم سیاسی جماعتوں کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے خیبرپختونخوا حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے صوبائی حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کر دیا۔
صوبائی صدر پیپلز پارٹی محمد علی شاہ باچا نے کہا کہ صوبے میں غیر سنجیدہ حکومت ہے، یہ آل پارٹیز کانفرنس صرف دکھاوا ہے۔
ان کاکہناتھاکہ حکومت سنجیدہ ہوتی تو اس سے قبل کئی بار امن و امان اور دیگر مسائل پر بات ہو چکی ہے لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔
محمد علی شاہ باچا نے کہاکہ صوبائی حکومت اپنے دھرنوں اور مظاہروں سے فارغ ہو تو عوامی مسائل کی جانب توجہ دے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کل ہونیوالی اے پی سی میں شرکت نہیں کرے گی۔
دریں اثنا، عوامی نیشنل پارٹی نے بھی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی طلب کردہ اے پی سی میں شرکت سے معذرت کرلی ۔
اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کہا کہ اے پی سی حکومت نے بلائی ہے اس میں شرکت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا حکومت اپنے فیصلے کرچکی ہے کانفرنس میں شرکت کا کوئی فائدہ نہیں۔
میاں افتخار حسین نے کہا کہ بحیثیت ایک سیاسی جماعت تحریک انصاف اگر کل جماعتی کانفرنس بلاتی تو ضرور شرکت کرتے۔
دوسری جانب، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے سیاسی جماعتوں کے اے پی سی میں عدم شرکت کے اعلان پر کہا ہے کہ کل امن و امان پر اے پی سی بلائی ہے، جو اے پی سی میں شرکت نہیں کرتے انہیں عوام کی پرواہ نہیں۔
یاد رہے کہ حکومت خیبر پختونخوا نے صوبے میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر 24 جولائی کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کی ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے تمام سیاسی جماعتوں کو اے پی سی میں شرکت کے لئے دعوت نامے ارسال کیے گئے ہیں۔