پیٹرولیم مصنوعات پر کاربن لیوی عائد کیے جانے کا امکان، مہنگائی کا طوفان آنے کا خدشہ WhatsAppFacebookTwitter 0 3 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات پر کاربن لیوی عائد کیے جانے کا امکان ہے، جس کے نتیجے میں قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
آئندہ مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ میں حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات پر ڈھائی روپے فی لیٹر کاربن لیوی عائد کرنے کا امکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دوسرے سال کاربن لیوی بڑھا کر 5 روپے فی لیٹر عائد کر دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال 26-2025 میں کاربن لیوی سے 45 ارب روپے تک حاصل ہو سکیں گے جب کہ مالی سال 2027 کے دوران کاربن لیوی کی آمدن دگنی ہو جائے گی۔
کاربن لیوی عائد ہونے سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل پر کاربن لیوی پی ڈی لیوی کے ساتھ ہی عائد کی جائے گی۔ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل پر کاربن لیوی عائد نہیں ہو گی۔آئندہ بجٹ میں کاربن لیوی کے لیے الگ سے قانون سازی نہیں ہو گی۔ حکام کے مطابق فی لٹر ڈھائی روپے کاربن لیوی کو گرین بجٹنگ کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرہم ویزا فری ممالک کے دائرے کو وسعت دیتے رہیں گے، چینی وزارت خارجہ ہم ویزا فری ممالک کے دائرے کو وسعت دیتے رہیں گے، چینی وزارت خارجہ چین کی ویزا فری پالیسی کو لاطینی امریکہ اور کیریبین کے ممالک تک بڑھا دیا گیا، چینی میڈیا جرنلسٹ ہاوسنگ سوسائٹی فیز2 کیلئے 40 کروڑ گرانٹ کی منظوری عمران خان کو پی ٹی آئی میں نیا عہدہ مل گیا اسلام آباد میں عیدالاضحی کی مویشی منڈیوں سے 135.

89 ملین روپے کی ریکارڈ آمدن ڈیفنس میں نوجوان پر تشدد: ملزمان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ، وکیل نے تھپڑ جڑ دیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پیٹرولیم مصنوعات پر پر کاربن لیوی عائد عائد کی کا خدشہ

پڑھیں:

وفاقی بجٹ 26-2025: سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی کا کتنا امکان ہے؟

پاکستان کا آئندہ مالی سال 2025-26 کا بجٹ 10 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے، بجٹ ملک کی معاشی سمت کا تعین کرنے اور عوام کے لیے ریلیف فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، جس میں توانائی کا شعبہ، خاص طور پر قابل تجدید توانائی، پاکستان کی معیشت کے لیے انتہائی اہم ہے، اس ضمن میں سولر پینلز کا شعبہ غیرمعمولی اہمیت اختیار کرتا جارہا ہے۔

ہر مالی سال کے بجٹ میں عوام کی توجہ ضروریات زندگی کی اشیا پر متوقع ٹیکس کے نفاذ کے امکانات یا پھر انہی ٹیکسز میں متوقع کمی پر ہوتی ہے کیونکہ عوام کے لیے ریلیف یا ان پر مزید بوجھ انہی ٹیکسز میں ردوبدل پر منحصر ہوتے ہیں، رواں مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں سولر پینلز کے حوالے سے کیا متوقع ہے؟ آئیے جانتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:’سولر پینل کی درآمدات پر ٹیکس بڑھانے کا کوئی منصوبہ نہیں‘

پاکستان سولر ایسوسی ایشن کے وائس چئیرمین آفاق علی خان نے بتایا کہ انرورٹرز پر تو پہلے ہی جی ایس ٹی نافذ ہے جو تقریبا 21 فیصد ہے۔ اسی طرح بیٹریز پر بھی ٹیکسز اور ڈیوٹیز تقریباً 24 فیصد ہیں۔ ’تو مجھے نہیں لگتا کہ حکومت اس بجٹ میں ان پر کوئی مزید ٹیکسز عائد کرے گی۔‘

لیکن یہ امکان ہے کہ سولر پینلز پر شاید کوئی ٹیکسز لگائے جائیں مگر اس کا بھی کوئی واضح امکان نہیں، اور اس کا کوئی بہت بڑا اثر بھی نہیں پڑے گا کیونکہ 5 سے 6 روپے فی واٹ کا فرق آئے گا۔

مزید پڑھیں:پاکستان دنیا کا سب سے بڑا سولر پینل امپورٹر لیکن ریٹ میں کب کتنی کمی ہوئی؟

’چونکہ سولر پینل کی قیمت پہلے ہی اتنی کم ہو چکی ہے کہ اب اگر جی ایس ٹی لگتا بھی ہے تو اس کا کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا حالانکہ اس کے چانسز ابھی بہت کم ہیں کہ ایسا ہوگا۔‘

آفاق علی خان نے مزید بتایا کہ کہ اگر مجموعی طور پر دیکھا جائے تو قیمتیں برقرار رہنے کے امکانات ہیں، بجٹ میں سولر پینل کے حوالے سے کوئی خاص بوجھ پڑتا ہوا نظر نہیں آرہا اور یہ سولر پینل کی صنعت کے لیے ایک مثبت بات ہے۔ ’دوسری قیمتیں برقرار رہنے کی وجہ بھی یہی ہے کہ سپلائی زیادہ ہے۔‘

مزید پڑھیں:نیٹ میٹرنگ پالیسی میں ترامیم کے بعد سولر پینل کی قیمت میں کتنی کمی ہوئی؟

ڈائریکٹر ’ری نرجی سولیوشنز‘ شرجیل احمد سلہری کا کہنا تھا کہ امکان ہے کہ اس بجٹ میں حکومت سولر پینلز اور متعلقہ آلات جیسے انورٹرز اور بیٹریوں پر عائد امپورٹ ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس میں مزید کمی کا اعلان کر سکتی ہے یا پھرانہیں برقرار رکھا جائے گا کیونکہ ان پر پہلے سے ہی اچھے خاصے ٹیکسز عائد ہیں۔

’اس کا مقصد سولر سسٹم کی لاگت برقرار رکھنا ہے تاکہ یہ عام صارف کی پہنچ میں رہ سکے، اس سے صارفین پر مزید بوجھ نہیں پڑے گا اور شمسی توانائی کے استعمال میں اضافہ ہوگا، اس کے علاوہ مقامی مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کے لیے شاید کچھ مقامی صنعتوں کے لیے ٹیکس ریلیف برقرار رکھا جائے۔‘

مزید پڑھیں: ایس آئی ایف سی کے تعاون سے چینی کمپنی پنجاب میں سولر پینل پلانٹ لگائے گی

شرجیل احمد سلہری کے مطابق حکومت سولر پینلز کی تنصیب کے لیے سبسڈی پروگرامز دوبارہ شروع کر سکتی ہے یا انہیں وسعت دے سکتی ہے اس کے علاوہ، بینکوں کے ذریعے آسان اقساط پر قرضوں کی فراہمی کے نئے فائنانسنگ ماڈلز متعارف کروائے جاسکتے ہیں، خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے صارفین کے لیے یہ ایک اہم قدم ہوگا۔

شرجیل احمد سلہری پاکستان میں سولر پینلز کی مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے مراعات کا اعلان کیا جاسکتا ہے، جن میں ٹیکس چھوٹ، رعایتی قرضے اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے تعاون شامل ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بجٹ سولر پینل مالی سال

متعلقہ مضامین

  • وفاقی بجٹ، چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 18 فیصد مقرر کیے جانے کا امکان
  • نہ نیا ٹیکس نہ شرح میں اضافہ ، پنجاب کا سالانہ بجٹ 13 جولائی کو پیش کیے جانے کا امکان
  • وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس شروع
  • مودی اسرائیلی وزیر اعظم کی ٹیمو کاپی، ’بلاول نے نیو یارک جانے سے پہلے فیصل آباد کا چکر لگایا تھا؟‘
  • وفاقی بجٹ 26-2025: سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی کا کتنا امکان ہے؟
  • آئی ایم ایف کا پیٹرول اور ڈیزل پر کاربن لیوی عائد کرنے کا مطالبہ
  • چلی کا اسرائیلی مصنوعات پر پابندی عائد کرنے کا عندیہ
  • گرینڈ الائنس ملازمین اتحاد نے قلات پریس کلب کے باہر ہڑتالی کیمپ قائم کردیا