پنجاب حکومت کا بجلی کے بلوں میں کمی لانے کیلئے پاور کمپنیوں کا ٹیرف کم کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
حکومت پنجاب نے بجلی کے بلوں میں کمی لانے کیلئے پنجاب کی پاور کمپنیوں کا ٹیرف کم کرنے کا اعلان کر دیا۔
صوبائی کابینہ نے قائد اعظم تھرمل پاور پرائیویٹ لمیٹڈ اور پنجاب تھرمل پاور پرائیویٹ لمیٹڈ کے ٹیرف میں کمی کی منظوری دے دی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ فیصلے سے ٹیرف میں 30 سے 40 فیصد تک کمی ہو سکے گی۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ لوگ مسلم لیگ (ن) پر اعتماد کرتے ہیں، ہم جو کہتے ہیں کر کے دکھاتے ہیں۔
پنجاب کابینہ نے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی تیار کردہ چائلڈ پروٹیکشن پالیسی منظور کر لی۔
مریم نواز نے کہا کہ گندم کے کاشتکاروں کو بڑا پیکیج دینے جا رہے ہیں، پنجاب کابینہ نے ’ایئر پنجاب پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی‘ کے قیام اور صوبے کے نو ڈویژن میں الیکٹرک بسوں کی فراہمی کی منظوری بھی دی۔
مریم نواز نے ویپنگ سینٹرز بند کرنے کے لیے اقدامات کی ہدایت بھی دے دی۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے تمام اسکولوں میں ضروری سہولتوں کی فراہمی کا ہدف بھی دے دیا۔
کابینہ نے پنجاب کے 9 ڈویژنز میں الیکٹرک بسوں کی فراہمی کی منظوری دیتے ہوئے تمام بڑوں شہروں میں جلد چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کی ہدایت کر دی۔
صوبائی کابینہ نے لاہور میں نواز شریف میڈیکل سٹی قائم کرنے کےلیے اراضی کی منتقلی کی منظوری بھی دے دی۔
وزیرِاعلیٰ نے مزدوروں اور کارکنوں کےلیے ’سیفٹی گیئر‘ یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ مزدور 5 منزلہ عمارت سے گر کر مر جاتے ہیں، حکومت خاموش نہیں بیٹھ سکتی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ گٹروں میں صفائی کےلیے اترنے والے ورکرز کو ہر صورت حفاظتی کٹ مہیا کی جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کابینہ نے کی منظوری مریم نواز
پڑھیں:
روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-2-16
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر ) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد سلیم میمن نے وزیرِاعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی جانب سے صنعت و زراعت کے شعبوں کے لیے ’’روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج‘‘ کے اعلان کو قابلِ تحسین اور خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ملک کی صنعتی بحالی کی سمت ایک مثبت پیش رفت ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ صنعتوں کی حقیقی بقا، روزگار کے تحفظ اور پاکستان میں کاسٹ آف پروڈکشن کو یقینی بنانے کے لیے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بنیادی سطح پر کمی ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے صنعتی و زرعی صارفین کے لیے اضافی بجلی کے استعمال پر 22.98 روپے فی یونٹ کا رعایتی نرخ ایک اچھا آغاز ہے، مگر ان ریٹوں پر بھی صنعتی طبقہ اپنی لاگتِ پیداوار کو کم نہیں کر پا رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مہنگی بجلی کی اصل وجوہات ’’کپیسٹی چارجز‘‘ اور سابق معاہدے ہیں، جب تک ان پر نظرِثانی نہیں کی جاتی، بجلی کی حقیقی لاگت کم نہیں ہو سکتی اور کاروبار کرنا دن بہ دن مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔صدر چیمبر سلیم میمن نے کہا کہ کاسٹ آف پروڈکشن مسلسل بڑھنے سے نہ صرف ملکی صنعت متاثر ہو رہی ہے بلکہ برآمدی مسابقت بھی کم ہو رہی ہے۔ اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ صنعتی صارفین کے لیے بجلی اور گیس دونوں کے نرخ کم از کم ممکنہ سطح تک لائے اور ان تجاویز پر عمل کرے جو حیدرآباد چیمبر اور دیگر کاروباری تنظیموں نے پہلے بھی حکومت کو پیش کی تھیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک کپیسٹی چارجز اور غیر ضروری معاہداتی بوجھ ختم نہیں کیے جاتے، بجلی سستی نہیں ہو سکتی۔ اس صورتحال میں پاکستان میں کاروبار چلانا دن بدن ناممکن ہوتا جا رہا ہے، لہٰذا حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر صنعتی شعبے کے لیے ریلیف فراہم کرنا چاہیے تاکہ روزگار کے مواقع برقرار رہیں اور چھوٹی و درمیانی صنعتیں بند ہونے سے بچ سکیں۔صدر حیدرآباد چیمبر نے مزید کہا کہ حکومت اگر صنعتی علاقوں میں (جہاں بجلی چوری کا تناسب انتہائی کم ہے) سب سے پہلے رعایتی نرخوں کا نفاذ کرے، تو یہ زیادہ مؤثر ثابت ہوگا۔ اس سے نہ صرف بجلی کی طلب بڑھے گی بلکہ وہ صارفین جو متبادل ذرائعِ توانائی کی طرف جا رہے ہیں، دوبارہ قومی گرڈ سے منسلک ہو جائیں گے۔ اس طرح حکومت کا ریونیو بھی بڑھے گا اور اضافی 7000 میگاواٹ پیداواری گنجائش کو بہتر طریقے سے استعمال میں لایا جا سکے گا۔انہوں نے باورکروایا کہ اگر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی نہ کی گئی تو کاروباری طبقہ مجبورا سستے متبادل توانائی ذرائع کی طرف منتقل ہوتا جائے گا، جس سے حکومت کے لیے کپیسٹی چارجز کا بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔ یہ ضروری ہے کہ حکومت ان پالیسیوں پر عمل کرے جو ماضی میں کیے گئے غیر متوازن معاہدوں کی اصلاح کی طرف جائیں تاکہ توانائی کا شعبہ ایک پائیدار صنعتی ماڈل میں تبدیل ہو سکے۔انہوں نے وزیرِاعظم پاکستان، وفاقی وزیرِتوانائی اور اقتصادی ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام یقیناً ایک مثبت آغاز ہے۔